اقوام متحدہ :اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کے فریقوں کے 35 ویں اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ امریکہ ایک سٹے باز ہے جو کنونشن کے قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے اور بین الاقوامی سمندری نظم و نسق کو سبوتاژ کرتا ہے۔سب سے پہلے، امریکہ ایک سٹے باز ہے جو کنونشن کے قواعد کی خلاف ورزی کرتا ہے.

امریکہ نے ابھی تک اس کنونشن میں شرکت نہیں کی لیکن اس نے ہمیشہ کنونشن کے بہانے دوسرے ممالک کی جانب سے کنونشن پر عمل درآمد پر مسلسل انگلیاں اٹھائی ہیں۔دوسرا ،امریکہ بین الاقوامی سمندری نظام کو تباہ کرنے والا ملک ہے۔

کنونشن کے مطابق بین الاقوامی سمندر اور اس کے وسائل بنی نوع انسان کا مشترکہ ورثہ ہیں لیکن امریکہ نے انٹرنیشنل سیبیڈ اتھارٹی کے فریم ورک کے تحت بین الاقوامی برادری کی اجتماعی کوششوں کو نظر انداز کر کے یکطرفہ استحصال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تیسرا، عالمی سمندری حکمرانی میں امریکہ غیر حاضر ہے۔ امریکہ اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقی کے ایجنڈے اور سمندر کے تحفظ اور پائیدار استعمال سے متعلق پائیدار ترقیاتی اہداف کی کھل کر مخالفت کرتا ہے۔چوتھا یہ کہ امریکہ بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانے والا ملک ہے۔

امریکہ نے جزوی طور پر سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کی یکطرفہ تشریح کی ہے اور بار بار “جہاز رانی کی آزادی” کے جھنڈے تلے بحیرہ جنوبی چین میں اپنے بیڑے بھیجے ہیں، دوسرے ممالک کی خودمختاری اور سلامتی کی خلاف ورزی کرتے ہیں، علاقائی ممالک کے مابین باہمی اعتماد کو ٹھیس پہنچاتے ہیں، اور بحیرہ جنوبی چین کو امن، دوستی اور تعاون کا سمندر بنانے کی علاقائی ممالک کی کوششوں میں مداخلت کرتے ہیں۔گنگ شوانگ نے کہا کہ دنیا سمندری امور میں امریکہ کی بالادستی کو واضح طور پر دیکھ سکتی ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ اس پر سنجیدگی سے غور کرے، غلطیوں کو درست کرے اور عالمی سمندری حکمرانی کو مضبوط بنانے میں تعمیری کردار ادا کرے۔

 

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بین الاقوامی سمندر اقوام متحدہ کنونشن کے کرتا ہے

پڑھیں:

سلامتی کونسل: پاکستان کی غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے کی شدید مخالفت

اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار—فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مخالفت کر دی۔

غزہ پر قبضے کے اسرائیلی اعلان پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا غیر معمولی ہنگامی اجلاس ہوا، جس سے پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے خطاب کیا۔

اجلاس میں اقوامِ متحدہ کے عہدیداروں، برطانوی، فرانسسیسی اور دیگر ممالک نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کو مزید خون ریزی، تباہی اور انسانی المیے کا مؤجب قرار دیا۔

دورانِ اجلاس اسرائیل سے فوجی کارروائیاں روک کر غزہ میں امداد پر سے پابندیاں فوری اور مستقل ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

امریکی مندوب نے سلامتی کونسل کے اجلاس کو غزہ میں امن کی امریکی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کا اقدام قرار دے دیا۔

عاصم افتخار نے خطاب میں کہا کہ غزہ اہلِ فلسطین کا ہے اور انہی کا رہے گا، پاکستان غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی شدید مخالفت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ اشتعال انگیزی ہے، اسرائیل عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے اسرائیلی منصوبے کی مذمت کی ہے، غزہ میں نسل کشی روکنے کےلیے مشترکہ کوششیں کی جانی چاہئیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ پاکستان غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی مخالفت کرتا ہے، اسرائیلی مظالم فوری طور پر ختم ہونے چاہئیں۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کے تین چوتھائی رکن ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرچکے یا جلد کرنے والے ہیں
  • غزہ پر اسرائیلی کنٹرول کا منصوبہ خطے میں نئےالمیہ کو جنم دے گا، اقوام متحدہ
  • سلامتی کونسل: پاکستان کی غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے کی شدید مخالفت
  • قدیمی باشندوں کے حقوق کو مصنوعی ذہانت سے خطرہ، اقوام متحدہ
  • غزہ پر اسرائیلی قبضے کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری
  • غزہ سٹی پر اسرائیلی قبضے کا منصوبہ، اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب
  • امریکہ کے نئے ٹیرف نظام کی وجہ سے صنعتی نظام ازسر نو مرتب ہوگا، الطاف شکور
  • آوازا کانفرنس: خشکی میں گھرے ممالک کی مستحکم ترقی کا اعلامیہ منظور
  • اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے منصوبے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس آج ہوگا
  • غزہ کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب