امریکہ بین الاقوامی سمندری نظام کو تباہ کرنے والا ہے ، چینی نمائندہ WhatsAppFacebookTwitter 0 26 June, 2025 سب نیوز


اقوام متحدہ :اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کے فریقوں کے 35 ویں اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ امریکہ ایک سٹے باز ہے جو کنونشن کے قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے اور بین الاقوامی سمندری نظم و نسق کو سبوتاژ کرتا ہے۔سب سے پہلے، امریکہ ایک سٹے باز ہے جو کنونشن کے قواعد کی خلاف ورزی کرتا ہے.

امریکہ نے ابھی تک اس کنونشن میں شرکت نہیں کی لیکن اس نے ہمیشہ کنونشن کے بہانے دوسرے ممالک کی جانب سے کنونشن پر عمل درآمد پر مسلسل انگلیاں اٹھائی ہیں۔دوسرا ،امریکہ بین الاقوامی سمندری نظام کو تباہ کرنے والا ملک ہے۔

کنونشن کے مطابق بین الاقوامی سمندر اور اس کے وسائل بنی نوع انسان کا مشترکہ ورثہ ہیں لیکن امریکہ نے انٹرنیشنل سیبیڈ اتھارٹی کے فریم ورک کے تحت بین الاقوامی برادری کی اجتماعی کوششوں کو نظر انداز کر کے یکطرفہ استحصال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تیسرا، عالمی سمندری حکمرانی میں امریکہ غیر حاضر ہے۔ امریکہ اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقی کے ایجنڈے اور سمندر کے تحفظ اور پائیدار استعمال سے متعلق پائیدار ترقیاتی اہداف کی کھل کر مخالفت کرتا ہے۔چوتھا یہ کہ امریکہ بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانے والا ملک ہے۔

امریکہ نے جزوی طور پر سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کی یکطرفہ تشریح کی ہے اور بار بار “جہاز رانی کی آزادی” کے جھنڈے تلے بحیرہ جنوبی چین میں اپنے بیڑے بھیجے ہیں، دوسرے ممالک کی خودمختاری اور سلامتی کی خلاف ورزی کرتے ہیں، علاقائی ممالک کے مابین باہمی اعتماد کو ٹھیس پہنچاتے ہیں، اور بحیرہ جنوبی چین کو امن، دوستی اور تعاون کا سمندر بنانے کی علاقائی ممالک کی کوششوں میں مداخلت کرتے ہیں۔گنگ شوانگ نے کہا کہ دنیا سمندری امور میں امریکہ کی بالادستی کو واضح طور پر دیکھ سکتی ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ اس پر سنجیدگی سے غور کرے، غلطیوں کو درست کرے اور عالمی سمندری حکمرانی کو مضبوط بنانے میں تعمیری کردار ادا کرے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئینی بحران سے بچنے کیلئے بجٹ منظور کیا، عمران خان جب کہیں گے اسمبلی تحلیل کردینگے، علی امین گنڈاپور ایران کیخلاف فوجی آپریشن انتہائی کامیاب رہا، بعض چینل بے بنیاد خبریں چلا رہے ہیں، امریکی وزیر دفاع کی بریفنگ ایران کے سپریم لیڈر کا جنگ میں فتح کا اعلان، ایرانی قوم کو مبارکباد امریکا اسرائیل کی مکمل تباہی کے خدشے پر جنگ میں شامل ہوا، کچھ حاصل نہ کرسکا، خامنہ ای اسرائیل کی غزہ میں دہشت گردی بڑھ گئی، امداد کے متلاشی 80 فلسطینی شہید جنگ کے آخری دنوں میں ایران نے اسرائیل کی بہت مار لگائی، ٹرمپ ، ایران پر امریکی حملوں کو ہیروشیما پر ایٹمی بمباری سے... امریکی و اسرائیلی حملوں سے ایٹمی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا، ترجمان ایرانی وزارت خارجہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: بین الاقوامی سمندری

پڑھیں:

اقوام متحدہ اجلاس؛ اسرائیلی جارحیت اور غزہ کے تذکرے پر عالمی رہنماؤں کے مائیک بند

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے عالمی رہنماؤں کی تقریر کے دوران کئی موقعوں پر اچانک مائیک بند ہوگئے۔

ترک خبر رساں ادارے کے مطابق بالخصوص مسلم ممالک کے سربراہان کی تقاریر کے دوران مائیک بند ہوئے اور وہ بھی اس وقت جب وہ اسرائیلی جارحیت اور غزہ کی صورت حال پر گفتگو کر رہے تھے۔

متعدّد بین الاقوامی ذرائع کا کہنا ہے کہ مائیک بند ہونے کی وجہ تکینیکی بھی ہوسکتی ہے تاہم اس حوالے سے حقائق کا سامنے آنا ضروری ہے تاکہ دنیا کی اعلیٰ ترین تنظیم کے اجلاس سے متعلق شکوک پیدا نہ ہوں۔

مائیک بند ہونا محض اتفاق نہیں، کیوں کہ ایسا ترک صدر رجب طیب اردوان، انڈونیشیا کے صدر جکو ویدودو کی تقریروں کے دوران عین اس وقت ہوا جب وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے، غزہ کی صورتحال پر تشویش ظاہر کرنے یا اسرائیل کی مذمت کر رہے تھے۔

بات صرف مسلم رہنماؤں کی تقریر نہیں بلکہ جب کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی بھی اپنی تقریر کے دوران غزہ میں شہریوں کی ہلاکتیں، انسانی حقوق کی پامالی اور ریاست کو تسلیم کرنے کی بات کرنے لگے ان کا مائیک بھی بند ہوگیا تھا۔

اقوام متحدہ کے اسٹاف اور اس اہم اجلاس کے تکنیکی عملے نے دعویٰ کیا ہے کہ مائیکرو فون کے بند ہونے کی وجوہات صرف اور صرف تکنیکی نوعیت کی ہیں جن میں آڈیو مشینری، کیبل کنکشن، یا ترجمہ کے نظام میں وقفے کی خرابی شامل ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ مائیک کو جان بوجھ کر بند کیا گیا ہو یا یہ کسی کی آواز کو دبانے کی سازش ہو۔

ترک اخبار Türkiye Today نے دعویٰ کیا ہے کہ مائیک خود کار طریقے کار کے تحت خود بخود بند ہوگئے تھے۔ انسانی بحران، غزہ میں ہلاکتوں اور اسرائیلی جارحیت کو سنسر کرنے کی ٹیکنالوجی نصب کی گئی تھی۔

ایک اور میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقررین کے لیے زیادہ سے زیادہ پانچ منٹ کا وقت مختص ہے اور اس مقررہ وقت کی حد پار ہونے پر مائیک خو بخود بند ہوجاتا ہے۔

 

UN Interpreter during Turkish President Erdogan’s speech on Palestine:

We lost the president’s voice. Technical glitch, no one can hear him. pic.twitter.com/YYuCludysr

— Clash Report (@clashreport) September 22, 2025

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی کھلی اور تباہ کن یکہ تازیاں
  • ثابت کریں کہ بین الاقوامی قانون محض ایک فسانہ نہیں ہے؛ یمنی صدر کا اقوام متحدہ سے مطالبہ
  • اقوام متحدہ کے نظام کی قانونی حیثیت میں ہی اے آئی گورننس کی بنیاد ہونی چاہیے: خواجہ آصف
  • اسرائیلی فوج غزہ کی رہاشی عمارتیں تباہ کرنے لگی،حملوں میں مزید 60 فلسطینی شہید
  • نیویارک: وزیراعظم کی ترقیاتی اقدام اجلاس میں شرکت، چینی ہم منصب اور یو این سیکریٹری جنرل سے ملاقات
  • کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل رہاہے!
  • اقوام متحدہ بین الاقوامی قانون کا محافظ اور انسانی حقوق کا مشعل راہ، گوتیرش
  • اقوام متحدہ اجلاس؛ اسرائیلی جارحیت اور غزہ کے تذکرے پر عالمی رہنماؤں کے مائیک بند
  • غزہ میں جنگ بند کرنے اور یرغمالیوں کو رہا کرنے کا وقت آگیا ہے. ایمانوئل میکرون
  • وزیر خارجہ کی فلسطین کے مسئلے سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت، دو ریاستی حل پر زور