ماہانہ کتنی تنخواہ پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: ماہانہ 1 لاکھ سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کے لیے ٹیکس ادا کرنے سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے لئے ترمیمی فنانس بل کا مسودہ سامنے آگیا، مسودے میں پہلے سلیب میں 6 لاکھ تک تنخواہ دار ٹیکس سے مستثنیٰ قراردیا گیا ہے۔
دوسرے سلیب میں 6 لاکھ سے 12 لاکھ تک تنخواہ لینے والے افراد 6 لاکھ سے اوپر رقم پر 1 فیصد ٹیکس ادا کریں گے، دوسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 1 فیصد انکم ٹیکس 6 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا۔
مجوزہ لیوی سے فرنس آئل کی سیل میں واضح کمی ہوگی؛ معاشی تھنک ٹینک
ترمیمی فنانس بل میں تیسرے سلیب میں 12 لاکھ سے 22 لاکھ تک سالانہ تنخواہ لینے والے 6 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 11 فیصد ٹیکس دیں گے، تیسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 11 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 12 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا۔
چوتھے سلیب میں 22 لاکھ سے 32 لاکھ تک سالانہ تنخواہ پر 1 لاکھ 16 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 23 فیصد انکم ٹیکس ہو گا، چوتھے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 23 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 22 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا۔
پنجاب کی حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی
پانچویں سلیب میں 32 لاکھ سے 41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر 3 لاکھ 46 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 30 فیصد انکم ٹیکس ہوگا، پانچویں سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 30 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 32 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا۔
چھٹے سلیب میں 41 لاکھ سے اوپر سالانہ تنخواہ لینے والوں کو 6 لاکھ 16 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 35 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، چھٹے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 35 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 41 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا۔
پنجاب میں محرم الحرام کا چاند نظر نہیں آیا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق سالانہ تنخواہ فکسڈ ٹیکس اور ٹیکس ادا لاکھ تک
پڑھیں:
’سرکاری ملازمین کو دہری شہریت یا ملازمت میں ایک کا انتخاب‘
ویب ڈیسک : وفاقی حکومت نے آئین میں نئی شق شامل کرنے پر غور شروع کر دیا۔
وفاقی حکومت 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے نیا آرٹیکل لانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔ ترمیم کے تحت سرکاری ملازمین کو دہری شہریت یا ملازمت میں ایک کا انتخاب کرنا ہو گا۔ حکومت کے مطابق پبلک آفس ہولڈر دہری شہریت نہیں رکھ سکتا تو سول سرونٹ کیوں رکھے؟
مجوزہ ترمیم کےلیےحکومت نے آئین کے آرٹیکل 63 ون سی کاحوالہ دیا ہے جس کے مطابق دہری شہریت رکھنے والا شخص پارلیمنٹ کا ممبر نہیں رہ سکتا۔
ڈالر کی قیمت میں کمی
حکومت آرٹیکل 63ون سی میں نئی شق شامل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس ضمن میں پیپلز پارٹی سی ای سی اجلاس میں مجوزہ ترمیم پر غور جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی سی ای سی کے زیادہ تر ارکان 63ون سی میں ترمیم کے حق میں ہیں جب کہ کچھ ارکان نے مجوزہ شق پر اعتراضات بھی اٹھائے ہیں۔