data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (کامرس ڈیسک ) لاہور چیمبر ا?ف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے وفاقی بجٹ میں لاجسٹک سروسز پر ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ واپس لینے اور دیگر مسائل فوری طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد نے کہا کہ وفاقی بجٹ 2025-26میں لاجسٹک سروسز پر ودہولڈنگ ٹیکس کو 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کر دینا ٹرانسپورٹ انڈسٹری پر ایک ایسا وار ہے جو اسے مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر لا سکتا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور اس فیصلے پر نظرثانی کرے اور 4 فیصد کی پرانی شرح کو بحال کرے۔انہوں نے کہا کہ راوی لنک روڈ پر موجود لاہور کا واحد جنرل ٹرک اسٹینڈ اب شہر کی بڑھتی ہوئی ا?بادی اور کاروباری حجم کے لیے ناکافی ہو چکا ہے۔لاہور شہر سے باہر بین الاقوامی معیار کے نئے ٹرک ٹرمینل کے قیام کے لیے حکومت فوری طور پر زمین الاٹ کرے تاکہ شہر سے گڈز فارورڈنگ ایجنسیوں کی منتقلی ممکن ہو سکے جس سے نہ صرف شہر کی ٹریفک میں کمی ا?ئے گی بلکہ ماحولیاتی ا?لودگی میں بھی واضح کمی ہوگی۔پریس کانفرنس میں نائب صدر لاہور چیمبر شاہد نذیر چودھری، ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن ریاض تاجک، پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر نبیل محمود طارق، سینئر نائب صدر حاجی عرفان سلطان، نائب صدور محمد احمد خان، مرزا ارشد اقبال بیگ، ممتاز علی خان اور دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور گڈز ٹرانسپورٹ انڈسٹری کے مسائل کو تفصیل سے اجاگر کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لاہور چیمبر

پڑھیں:

قومی اسمبلی میں ترمیمی فنانس بل کی شق وار منظوری

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون ۔2025 )آئندہ مالی سال 2025-26 کیلئے ترمیمی فنانس بل کی شق وار منظوری کا عمل مکمل ہوگیا، جس کے تحت 6 لاکھ تک تنخواہ دار طبقے کو 1فیصدٹیکس اداکرنا ہوگا جمعرات کو اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں فنانس بل 2025 کی شق وار منظوری کا عمل مکمل ہوگیا، تاہم دوران اجلاس اپوزیشن کی فنانس بل میں ترامیم مسترد کر دی گئی.

نئے ترمیمی فنانس بل کے مطابق 6 لاکھ سے 12 لاکھ تک تنخواہ لینے والے افراد 6 لاکھ سے اوپر رقم پر 1 فیصد ٹیکس ادا کریں گے، اس سے قبل فنانس بل میں 6 لاکھ سے 12 لاکھ تک تنخواہ لینے والے افراد 2.

(جاری ہے)

5 فیصد ٹیکس عائد کیا تھا دوسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 1 فیصد انکم ٹیکس 6 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ12 لاکھ سے 22 لاکھ تک سالانہ تنخواہ لینے والے 6 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس اور 11 فیصد ٹیکس دینگے.

تیسرے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 11 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 12 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ 22 لاکھ سے 32 لاکھ تک سالانہ تنخواہ پر 1 لاکھ 16 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 23 فیصد انکم ٹیکس ہو گا چوتھے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 23 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 22 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ 32 لاکھ سے 41 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر 3 لاکھ 46 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 30 فیصد انکم ٹیکس ہوگا. پانچویں سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 30 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 32 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا، جبکہ 41 لاکھ سے اوپر سالانہ تنخواہ لینے والوں کو 6 لاکھ 16 ہزار فکسڈ ٹیکس اور 35 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا چھٹے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر 35 فیصد انکم ٹیکس کا اطلاق 41 لاکھ سے زائد رقم پر عائد ہو گا. 

متعلقہ مضامین

  • ماہانہ 1 لاکھ سے 3 لاکھ تک تنخواہ والوں کو کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ اہم خبر
  • سولر پینل پر سیلز ٹیکس کی شرح کم کر دی گئی
  • قومی اسمبلی میں ترمیمی فنانس بل کی شق وار منظوری
  • قبائلی اضلاع میں انڈسٹری پر نئے ٹیکسز کا نفاذ مسترد، احتجاج کی کال دیدی گئی
  • عدلیہ کے الاؤنس میں کٹوتی ،سندھ کا بجٹ منظور،جماعت اسلامی کی تحاریک مسترد
  • سندھ اسمبلی نے بجٹ کی منظوری دے دی
  • سندھ کے عوام کیلئے بڑی خوشخبری، مختلف ریونیو چارجز کم کردیے گئے
  • 18 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد پیک شدہ دودھ و ملک پاؤڈر کی پیداوار اور فروخت میں 20 فیصد کمی
  • امریکا نے دوبارہ جارحیت کی تو جواب پہلے سے کہیں زیادہ سخت اور تباہ کن ہوگا . کمانڈر پاسداران انقلاب