جرمنی نے چینی آرٹیفیشل انٹیلیجنس اسٹارٹ اپ ڈیپ سِیک کو ایپل اور گوگل کے ایپ اسٹورز سے ہٹانے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں، کیونکہ اس پر ڈیٹا کے تحفظ کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔

ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی کمشنر میکے کامپ نے جمعے کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈیپ سِیک کو 2 امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں ایپل اور گوگل کو ’غیرقانونی مواد‘ کے طور پر رپورٹ کیا گیا ہے اور اب ان کمپنیوں کو اس معاملے کا جائزہ لے کر فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا اس ایپ کو جرمنی میں بلاک کیا جائے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

’ڈیپ سِیک میری ایجنسی کو اس حوالے سے قائل کردینے والے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے کہ جرمن صارفین کا ڈیٹا چین میں اسی سطح کے تحفظ کا حامل ہے جیسا کہ یورپی یونین میں ہوتا ہے۔‘

ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی کمشنر نے مزید کہا کہ چینی حکام کو ان چینی کمپنیوں کے دائرہ اثر میں موجود ذاتی ڈیٹا تک وسیع رسائی حاصل ہے۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب رواں ہفتے رائٹرز نے خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ ڈیپ سِیک چین کی فوج اور انٹیلیجنس آپریشنز میں معاونت کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:

ڈیپ سِیک، جس نے رواں سال جنوری میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایک ایسا آرٹیفیشل انٹیلیجنس ماڈل تیار کیا ہے جو کم لاگت میں امریکی کمپنیوں جیسے کہ چیٹ جی پی ٹی کی تخلیق کار اوپن اےآئی کے ماڈلز کا ہم پلہ ہے۔

ڈیپ سیک کا کہنا ہے کہ وہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے کی جانے والی درخواستوں اور اپ لوڈ کی جانے والی فائلوں جیسا ذاتی ڈیٹا چین میں موجود کمپیوٹرز پر محفوظ کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرٹیفیشل انٹیلیجنس اسٹارٹ اپ اوپن اےآئی پاکستان جرمن صارفین جرمنی چیٹ جی پی ٹی چین ڈیپ سیک ڈیٹا یورپی یونین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رٹیفیشل انٹیلیجنس اسٹارٹ اپ پاکستان جرمن صارفین چیٹ جی پی ٹی چین ڈیپ سیک ڈیٹا یورپی یونین ا رٹیفیشل انٹیلیجنس ڈیپ س یک

پڑھیں:

ایف بی آر کا 42 صنعتوں میں آڈٹ کیلئے 102 سیکٹر ماہرین کی بھرتی کا فیصلہ

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)وفاقی بورڈ آف ریونیو نے 42 شعبوں،صنعتوں میں 102 سیکٹر،آڈٹ ماہرین کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ایف بی آر نے 42 شعبوں کی فہرست تیار کی ہے جن میں آٹوموٹو سیکٹر، ایوی ایشن، بینکنگ، مشروبات، سیمنٹ، سیرامکس، کیمیکل، کوئلہ، ڈپارٹمنٹل اسٹورز، خوردنی تیل، تعلیم، الیکٹرانکس، فیڈ فرٹیلائزر، آٹے کی چکیاں، فوڈ امپورٹر، آئی ٹی، مینوفیکچرنگ، بیٹریز، کاپر مینوفیکچرنگ، موبائل مینوفیکچرنگ، پیپر، چپ بورڈ اور پیکجز مینوفیکچرنگ، پلاسٹک، پولٹری، پاور، رئیل اسٹیٹ، ریستوران اور مارکی، چاول کی ملیں، سروسز، شوگر، چائے، ٹیلی کام، ٹیکسٹائل اور تمباکو شامل ہیں۔

آڈٹ مینٹورز اور سیکٹر ماہرین کی کوالٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری ایچ آر کمپنیوں پر ہوگی جبکہ ایک سلیکشن کمیٹی قائم کی جائے گی جو متعلقہ ایچ آر کمپنیوں کی جانب سے فراہم کردہ فہرست میں شامل ماہرین کی اہلیت کا جائزہ لے کر ان کا انتخاب کرے گی۔ سلیکشن کا عمل ورچوئل طور پر بھی کیا جا سکتا ہے۔ایف بی آر نے مزید کہا کہ فیلڈ فارمیشنز کی جانب سے دی گئی ضروریات کے مطابق پہلے مرحلے کے لیے ترجیحی شعبوں کی فہرست مرتب کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کا خدشہ، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
  • وزیرخزانہ کا شوگر سیکٹر کو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا اعلان
  • بھارت میں امریکی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم زور پکڑ گئی
  • وزارت مذہبی امور نے تصدیق شدہ 26 عمرہ کمپنیوں کی فہرست جاری کردی
  • پاکستان کی پہلی نیشنل آرٹیفیشل انٹیلیجنس پالیسی منظور، 2030 تک 30 لاکھ نوکریاں پیدا کرنے کا ہدف
  • ایف بی آر کا 42 صنعتوں میں آڈٹ کیلئے 102 سیکٹر ماہرین کی بھرتی کا فیصلہ
  • کراچی، منگھوپیر میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، کالعدم تنظیم کے دو تربیت یافتہ دہشت گرد گرفتار
  • ملک دشمن عناصر ساختہ افراتفری پیدا کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں، آرمی چیف
  • پاکستان میں خطرناک ’بلو لاکر‘ سائبر حملوں کا خدشہ، سرکاری اداروں کو ہائی الرٹ
  • پی ٹی اے: سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس کے لیے نیا لائسنس تیار