چینی ساختہ آرٹیفیشل انٹلیجنس ڈیپ سِیک کی ایپ پر جرمنی میں پابندی کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
جرمنی نے چینی آرٹیفیشل انٹیلیجنس اسٹارٹ اپ ڈیپ سِیک کو ایپل اور گوگل کے ایپ اسٹورز سے ہٹانے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں، کیونکہ اس پر ڈیٹا کے تحفظ کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔
ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی کمشنر میکے کامپ نے جمعے کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈیپ سِیک کو 2 امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں ایپل اور گوگل کو ’غیرقانونی مواد‘ کے طور پر رپورٹ کیا گیا ہے اور اب ان کمپنیوں کو اس معاملے کا جائزہ لے کر فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا اس ایپ کو جرمنی میں بلاک کیا جائے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
’ڈیپ سِیک میری ایجنسی کو اس حوالے سے قائل کردینے والے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے کہ جرمن صارفین کا ڈیٹا چین میں اسی سطح کے تحفظ کا حامل ہے جیسا کہ یورپی یونین میں ہوتا ہے۔‘
ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی کمشنر نے مزید کہا کہ چینی حکام کو ان چینی کمپنیوں کے دائرہ اثر میں موجود ذاتی ڈیٹا تک وسیع رسائی حاصل ہے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب رواں ہفتے رائٹرز نے خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ ڈیپ سِیک چین کی فوج اور انٹیلیجنس آپریشنز میں معاونت کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
ڈیپ سِیک، جس نے رواں سال جنوری میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایک ایسا آرٹیفیشل انٹیلیجنس ماڈل تیار کیا ہے جو کم لاگت میں امریکی کمپنیوں جیسے کہ چیٹ جی پی ٹی کی تخلیق کار اوپن اےآئی کے ماڈلز کا ہم پلہ ہے۔
ڈیپ سیک کا کہنا ہے کہ وہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے کی جانے والی درخواستوں اور اپ لوڈ کی جانے والی فائلوں جیسا ذاتی ڈیٹا چین میں موجود کمپیوٹرز پر محفوظ کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرٹیفیشل انٹیلیجنس اسٹارٹ اپ اوپن اےآئی پاکستان جرمن صارفین جرمنی چیٹ جی پی ٹی چین ڈیپ سیک ڈیٹا یورپی یونین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رٹیفیشل انٹیلیجنس اسٹارٹ اپ پاکستان جرمن صارفین چیٹ جی پی ٹی چین ڈیپ سیک ڈیٹا یورپی یونین ا رٹیفیشل انٹیلیجنس ڈیپ س یک
پڑھیں:
پاکستان اور جرمنی کے درمیان مشترکہ ترقیاتی منصوبوں کا آغاز
پاکستان نے جرمنی کے ساتھ مشترکہ ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پائیدار ترقی اور گرین انویسٹمنٹ کے نئے مواقع میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
پاکستان اورجرمنی کے درمیان ماحولیاتی و توانائی شراکت داری میں توسیع ہوئی ہے جبکہ جرمنی کی جانب سے پاکستان کیلئے 114 ملین یورو کی مالیاتی اور فنی معاونت کا اعلان کیا گیا ہے۔
معاونت کا مقصد موسمیاتی مزاحمت، توانائی کی منتقلی اور سماجی تحفظ کے منصوبوں کو فروغ دینا ہے۔ جرمنی کے اشتراک سے پاکستان میں تربیتی پروگرامز، نوجوانوں کیلئے روزگار اور قدرتی آفات سے بچاؤ کے انتظام میں بہتری لائی جائے گی۔
جرمنی نے ماحولیاتی تبدیلی، معاشی استحکام اور سماجی شمولیت میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ کاربن مارکیٹ پروگرام میں پیش رفت، ماحولیاتی ترقی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے لیے عملی اقدامات کابھی آغاز کردیا گیا ہے۔