معروف سیاسی و مذہبی شخصیت آغا مرتضیٰ پویا طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
آغا مرتضیٰ پویا معروف انگریزی اخبار کے بانی مالک تھے، وہ وفاقی وزیر اور انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے سربراہ بھی رہے۔ آغا مرتضیٰ پاکستان عوامی تحریک کے سینئر نائب صدر کے طور پر سیاست میں فعال رہے۔ اسلام ٹائمز۔ معروف سیاسی و مذہبی شخصیت آغا مرتضیٰ پویا طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے، وہ کچھ عرصہ سے کراچی کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔ آغا مرتضیٰ پویا معروف انگریزی اخبار کے بانی مالک تھے، وہ وفاقی وزیر اور انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے سربراہ بھی رہے۔ آغا مرتضیٰ پاکستان عوامی تحریک کے سینئر نائب صدر کے طور پر سیاست میں فعال رہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
شاہد آفریدی کونسی سیاسی پارٹی میں آنا چاہتے تھے؟ ویڈیو وائرل
ویب ڈیسک:قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ میں نے اپنا ذہن تبدیل کرلیا ہے، میں سیاست سے دور رہنا چاہتا ہوں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں تقریب کے دوران شاہد آفریدی سے سوال کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر ایک مخصوص طبقہ آپ سمیت ملک کے حقیقی ہیروز کے خلاف منفی مہم چلاتا ہے، حالانکہ آپ وہ شخصیت ہیں جو ہمیشہ اپنے ملک اور اس کے ہیروز کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا
سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ اگر مجھے ان لوگوں کی باتوں کی پرواہ ہوتی تو میں کبھی کوئی بات نہ کرتا، سوشل میڈیا پر جھوٹ بول کر لائکس یا ویوز حاصل کرنا میرا مقصد نہیں، میرا سوشل میڈیا میرے روزگار کا ذریعہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں سوشل میڈیا پر جھوٹ بول کر اپنی اولاد کے لیے حرام کمائی نہیں لا سکتا، اسی لیے میں سوشل میڈیا زیادہ استعمال بھی نہیں کرتا۔
سابق کپتان نے بغیر کسی کا نام لیے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو رجسٹرڈ جھوٹے بن چکے ہیں، وہ ماضی میں دعویٰ کرتے تھے کہ کبھی پاکستان نہیں چھوڑیں گے، لیکن آج انہی لوگوں کی ویڈیوز موجود ہیں کہ وہ ملک سے باہر جاچکے ہیں، میں نے خود دیکھا کہ گدھے پر گدھا بیٹھا جارہا تھا۔
ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگا ہوگیا
سیاست میں انٹری کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے دعا کیجیے گا کہ میں سیاست سے ہمیشہ دور رہوں، کیونکہ میرے پاس ایک ہی پارٹی تھی جہاں مجھے جانا تھا، لیکن 2019 یا 2020 میں ذہن تبدیل کیا اور فیصلہ کیا کہ نہیں یہ میرے بس کی بات نہیں ہے میں سیاست نہیں کرسکتا۔
View this post on InstagramA post shared by Muhammad Sajid Khan (@msajidk_42)