دریائے سوات میں ڈوبنے والے خاندان کے سربراہ نے حادثے سے متعلق کیا بتایا؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
سوات میں دریا میں ڈوبنے والے خاندان کے سربراہ نے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں میری بہو اور اس کی 4 پوتیاں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ میری بیٹی اور 4 نواسیاں بھی حادثے کی نذر ہوگئیں۔
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے اس بزرگ شہری کے مطابق حادثے میں ان کی بیٹی، داماد اور 4 نواسیاں بچ گئیں۔
سوات میں دریائے سوات میں اچانک آنے والے سیلابی ریلے کے نتیجے میں 17 افراد بہہ گئے۔
یہ بھی پڑھیے: سوات حادثہ، سیاح پانی میں کیسے ڈوبے، عینی شاہد نے پوری صورتحال بیان کردی
ضلعی انتظامیہ سوات نے واقعے سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق حادثہ پشاور بائی پاس روڈ کے قریب پیش آیا۔ ڈوبنے والے افراد کا تعلق ڈسکہ اور مردان سے بتایا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریسکیو 1122 اور مقامی افراد نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے 4 افراد کو بچا لیا، جبکہ 13 افراد لاپتا ہو گئے تھے، جن میں سے اب تک 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سوات میں
پڑھیں:
سندھ اکاؤنٹس کمیٹی:اوزیڈٹی فنڈزکے استعمال کی رپورٹ طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سندھ بھر کی یوسیز، ٹاؤن و میونسپل کمیٹیز ، میونسپل کارپوریشنز اور تمام لوکل کونسلز کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے او زیڈ ٹی فنڈز کے استعمال کی ماہانہ رپورٹ طلب کرلی ہے۔ پیر کو پی اے سی کا اجلاس پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے رکن قاسم سراج سومرو، محکمہ بلدیات کے ایڈیشنل سیکریٹری عامر حسین سمیت سکھر ڈویزن کے لوکل کونسلز کے افسران نے شرکت کی۔پی اے سی نے سندھ بھر کی تمام لوکل کونسلز کو سندھ حکومت کی طرف سے سالانہ جاری ہونے والے 168 ارب روپے کے او زی ٹی فنڈز کے استعمال اور اخراجات کے تفصیلات جمع کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔ پی اے سی نے محکمہ فنانس اور محکمہ بلدیات کو او زی ٹی فنڈز کے استعمال کے متعلق ماہانہ رپورٹ جمع نہ کرانے والی لوکل کونسلز کو او زی ٹی فنڈز کا اجراء نہ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے پی اے سی چیئرمین نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے بھر کی لوکل کونسلز کو سالانہ او زی ٹی کی مد میں 168 ارب روپے فراہم کر رہی ہے مگر لوکل کونسلز یہ رقم کہاں اور کیسے خرچ کر رہی ہیں اس متعلق کچھ نہیں معلوم ہو رہا، اس لیے لوکل کونسلز کو کھلی چھوٹ نہیں دے سکتے۔