UrduPoint:
2025-06-27@19:00:47 GMT

یوکرین کا بنگلہ دیش پر’چوری شدہ‘ گندم خریدنے کا الزام

اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT

یوکرین کا بنگلہ دیش پر’چوری شدہ‘ گندم خریدنے کا الزام

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 27 جون 2025ء) یوکرین نے الزام عائد کیا ہے کہ بنگلہ دیش روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں سے لی جانے والی چوری شدہ گندم خرید رہا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر یہ تجارت نہ رکی تو وہ یورپی یونین سے بنگلہ دیشی اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کی درخواست کرے گا۔ یہ بات جنوبی ایشیا میں تعینات ایک اعلیٰ یوکرینی سفارت کار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتائی۔

یوکرین کا کہنا ہے کہ روسی افواج 2014 ء سے اس کے جنوبی زرعی علاقوں پر قابض ہیں اور 2022 ء کی مکمل یلغار سے پہلے ہی روس یوکرینی اناج چوری کرتا رہا ہے۔ روس ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ جن علاقوں سے اناج حاصل کیا گیا، وہ اب روس کا حصہ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، اس لیے کوئی چوری نہیں ہو رہی۔

(جاری ہے)

روئٹرز کے مطابق انہیں دستیاب دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ یوکرین کے سفارت خانے نے اس سال بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کو کئی خطوط بھیجے، جن میں روسی بندرگاہ قفقاز سے بھیجے گئے مبینہ طور پر چوری شدہ ایک لاکھ 50 ہزار ٹن سے زائد اناج کو قبول کرنے سے انکار کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

یوکرین کے بھارت میں سفیرآلیکسانڈر پولشچک نے اس بات کی تصدیق کی کہ بنگلہ دیش نے ان خطوط کا جواب نہیں دیا اور اب یوکرین اس معاملے کو یورپی یونین میں اٹھائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ روسی کمپنیاں مقبوضہ یوکرینی علاقوں سے حاصل کی گئی گندم کو روسی گندم میں ملا کر برآمد کرتی ہیں تاکہ اس کا پتا نہ چل سکے۔

پولشچک نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''یہ جرم ہے۔

ہم اپنی تحقیقات یورپی یونین کے ساتھیوں سے شیئر کریں گے اور ان سے مناسب اقدام کی درخواست کریں گے۔‘‘

یہ سفارتی تنازع پہلے منظرِ عام پر نہیں آیا تھا۔ بنگلہ دیش اور روس کی وزارتِ خارجہ نے روئٹرزکے تبصروں کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ تاہم بنگلہ دیش کی وزارت خوراک کے ایک اہلکار نے کہا کہ اگر کسی اناج کی اصل روس کے زیرِ قبضہ یوکرینی علاقے سے ہو تو بنگلہ دیش اس کی درآمد کی اجازت نہیں دیتا اور ملک میں کوئی چوری شدہ گندم درآمد نہیں ہو رہی۔

یوکرین کے مطابق جنگ کے باوجود اس کی زرعی برآمدات، جن میں گندم، خوردنی تیل اور تیل دار بیج شامل ہیں، بدستور ملکی آمدنی کا اہم ذریعہ ہیں۔ اپریل میں یوکرین نے اپنی سمندری حدود میں ایک غیر ملکی جہاز کو روک لیا تھا جس پر چوری شدہ اناج کی ترسیل کا الزام تھا اور گزشتہ برس بھی ایک جہاز اور اس کے کپتان کو اسی شبے میں حراست میں لیا گیا تھا۔

یورپی یونین اب تک روس کے نام نہاد ''شیڈو فلیٹ‘‘سے وابستہ 342 بحری جہازوں پر پابندیاں عائد کر چکی ہے، جن کے ذریعے ماسکو تیل، ہتھیار اور اناج پر مغربی پابندیوں کو چکمہ دیتا ہے۔ روس ان پابندیوں کو غیر قانونی قرار دیتا ہے۔

یوکرینی قانون کے مطابق، مقبوضہ علاقوں میں یوکرینی کسانوں یا دیگر تجارتی اداروں کی روسی اداروں سے کسی قسم کی رضاکارانہ تجارت ممنوع ہے۔

یوکرین نے بنگلہ دیشی حکومت کو بھیجے گئے چار میں سے ایک خط میں خبردار کیا کہ ''چوری شدہ گندم‘‘ کی خریداری پر بنگلہ دیش کو ''سنگین نتائج‘‘ بھگتنا پڑ سکتے ہیں اور یہ تجارت ''انسانی المیے کو ہوا دیتی ہے۔‘‘

ایک روسی اناج تاجر نے، شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ روسی بندرگاہ پر، جب گندم برآمد کے لیے لادی جاتی ہے، تو اس کی اصلیت کا پتا چلانا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ کیونکہ اس تاجر کے بقول، ''یہ نہ تو سونا ہے نہ ہی ہیرے۔ گندم میں شامل اجزاء سے اس کی شناخت ممکن نہیں۔‘‘

شکور رحیم، روئٹرز کے ساتھ

ادارت: امتیاز احمد

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یورپی یونین بنگلہ دیش چوری شدہ

پڑھیں:

علامہ شہنشاہ نقوی پر توہین صحابہ کے الزام کی مہم، شیعہ رہہنماؤں کی پریس کانفرنس

کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران رہنماؤں نے کہا کہ کیا آپ اپنے مدرسوں میں، کیا آپ اپنے اجتماعات کے اندر اپنے عقائد کو بیان نہیں کرتے؟ کیا ہم بھی وہی رویہ اختیار کریں کہ جب آپ اپنے عقائد کو بیان کریں اور وہ ہمارے عقائد کے خلاف ہو تو ہم بھی ایسے ہی ریلیاں نکالیں؟ ہم بھی ایسے ہی ایف آئی آر کی باتیں کریں۔ اسلام ٹائمز۔ پاک محرم ہال کراچی میں شیعہ اکابرین ملت جعفریہ کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ محرم الحرام کے ایام تمام مسلمانوں کے مقدس ایام ہیں، تمام لوگوں کو مل کر سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السّلام کی عزاداری، ان کی سیرت، ان کے کارنامے اور ان کی قربانی کو یاد کرنا ہے مگر پاکستان میں ایک عرصے سے تکفیری ٹولہ مسلسل منفی اور سب سے ہٹ کر اپنا منفی کردار ادا کرتا ہے۔ پریس کانفرنس کے شرکاء میں علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ باقر حسین زیدی، علامہ صادق جعفری، سید شبر رضا، ایس ایم نقی، غیور عباس، علامہ نقی نقوی، سرور علی اور دیگر شامل تھے۔ رہنماؤں نے کہا کہ پچھلے دنوں پشاور میں عید سعیدِ غدیر کے اجتماع سے امام بارگاہ کے اندر میلاد سے خطاب کرتے ہوئے خطیبِ پاکستان علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے جو گفتگو کی وہ ہمارے عقائد پر مشتمل گفتگو ہے، پوری ملت جعفریہ کے وہی عقائد ہیں جو انہوں نے بات کی، وہ اپنے مجمع میں بات کر رہے تھے اور غدیر کے میدان میں جب نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مولا علی علیہ السّلام کو من کنت مولا کہہ کر اعلان کیا تو سوا لاکھ صحابہ کرام نے مولا علیؑ کی ولایت کو تسلیم کیا لہذا کوئی صحابہ کی توہین کا پہلو نہیں تھا، آج کے لوگوں کے لیے پیغام تھا کہ جیسے صحابہ کرام اور تابعین نے مولا علیؑ کی ولایت کا اقرار رکھا اور اہلِ تشیع و اہلِ سنت علمائے متقدمین نے مولا علیؑ کے فضائل اور مولا علی کے ولایت کے موضوع پر کتابیں لکھی ہیں، تو آج کے مسلمانوں کو بھی یہ کلمہ پڑھنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس طرح کی ان کی گفتگو تھی وہ اگر اپ کو ناگوار ہے تو نہ پڑھیں نہ بولیں لیکن ان کی جو گفتگو تھی ایک تو امام بارگاہ کے اندر تھی۔ 

رہنماؤں نے کہا کہ کیا آپ اپنے مدرسوں میں، کیا آپ اپنے اجتماعات کے اندر اپنے عقائد کو بیان نہیں کرتے؟ کیا ہم بھی وہی رویہ اختیار کریں کہ جب آپ اپنے عقائد کو بیان کریں اور وہ ہمارے عقائد کے خلاف ہو تو ہم بھی ایسے ہی ریلیاں نکالیں؟ ہم بھی ایسے ہی ایف آئی آر کی باتیں کریں؟ کیا آپ نے یہ بات کیوں کر دی ہے؟ آپ نے اپنے لئے کی ہے ہمیں تو کوئی اعتراض نہیں ہے، کیجئے سو دفعہ کیجئے ایک ہزار دفعہ کیجئے مگر یہ آپ کو حق نہیں دیا جائے گا کہ ہم اگر اپنے اجتماعات کے اندر اپنے عقائد کو بیان کر رہے ہوں، مجالس کے اندر محافل کے اندر تو اپ کو ان کے اوپر اعتراض ہو، ہم بالکل حق نہیں دیں گے، علامہ سید شہنشاہ نقوی کے حوالے سے اگر اس طرح کی بات ہو رہی ہے کہ ایف آئی آر کاٹی جائے اور گرفتاری کی جائے اور یہ کیا جائے اور وہ کیا جائے تو یاد رکھیں وہ خطیبِ پاکستان ہیں، وہ مرکزی مجالس سے خطاب کرتے ہیں اگر ان کے لیے معمولی سی بھی کوئی منفی کردار ادا کیا گیا تو پورے پاکستان کے شیعہ ایک اواز ایک جان ہو کر ان کا ساتھ دیں گے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ محرم الحرام کے سیوک مسائل ابھی تک حل نہیں ہوئے ہیں، میر کراچی نے اب تک جتنے وعدے کیے وہ سب جھوٹ پر مبنی تھے، آج کے دن تک کراچی کے امام بارگاہوں کے اعتراف میں گندگی غلاظت کے انبار لگے ہوئے ہیں، اگر ہمارے سوک مسائل حل نہ ہوئے تو ہم احتجاج کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی حکومت پر مسلمانوں کی غیر قانونی ملک بدریوں کا الزام
  • (روس ،یوکرین تنازع حل کرادیں گے)ایران ،اسرائیل جنگ دوبارہ نہیں ہوگی( امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ)
  • بنگلہ دیش نے پاکستان اور چین کیساتھ ملکر سہ فریقی اتحاد بنانے کی خبروں کی تردید کردی
  • علامہ شہنشاہ نقوی پر توہین صحابہ کے الزام کی مہم، شیعہ رہنماؤں کی پریس کانفرنس
  • علامہ شہنشاہ نقوی پر توہین صحابہ کے الزام کی مہم، شیعہ رہہنماؤں کی پریس کانفرنس
  • ماسکو ایران کیخلاف جارحیت کے خاتمے کا خواہاں ہے، روس
  • کراچی: ڈیفنس میں 5 کروڑ روپے چوری کرنے کے الزام میں ملازمہ گرفتار
  • روس کے میزائیل حملے جاری‘ 18یوکرینی ہلاک
  • پنجاب اسمبلی: بلال یامین کا اپوزیشن رکن اعجاز شفیع پر گھڑی چوری کے الزام کا ڈراپ سین