ٹنڈوجام :مدرسے کی چھت گرنے سے 2 بچے شہید،30 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت) طوفانی برسات نے ٹنڈوجام اور گردنواح میں تباہی مچا دی مدرسہ صدیق اکبر ؓ کی چھت گر گئی 30 بچے زخمی دوبچے شہید تین کی حالت نازک ایک کراچی علاج کے لیے منتقل حادثے کے بعد ہنگامی صورتحال ایم این اے ایم پی اے سیاہی رہنما امداد ی کاموں کے اسپتال مدرے پہنچ گئے تفصیلات کے مطابق ٹنڈوجام میں طوفانی ہواوں اور برسات نے تباہی مچادی مدرسہ صدیق اکبرؓ مظفرآباد کالونی ٹنڈوجام کی چھت عین اس وقت گر گئی جب بچے مدرسے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے علاقے کے لوگوں کے مطابق پہلے مدرسے کی چھت پر مدرسے کی بانڈری کے لیے بنائی گئی دیوار گر تھی اس کی وجہ سے مدرسے کی چھت گر گئی ریسکو 112 کے مطابق بیس بچے تعلیم حاصل کر رہے تھے چھت گرنے کے بعد علاقے کے لوگوں نے فوراً امدادی کام شروع کر دیئے سول اسپتال کے زرائع کے مطابق دوبچے اس سانحہ میں شہید ہو گئے ہیں جن کے نام زین راشد ولد سطان عمر سات سال رحمت پٹھان عمر آٹھ سال بتائی جارہی ہے جب کہ تین بچوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے زخمی ہونے والے طالب علموں میںمحمد حسن ولد داود زید ولدزاہدعلی عمرمحمد عمر ولد کاشف سیف اللہ ولد فیض ایان ولد عامر نجیب اللہ ولد عالم محمد اللہ ولدنعمت اللہ جہانگیرولد سفیر خان محمد ولد اویس خان حضرت گل ولد علی گل مصطفی ولد زاہدبلال محمد نظیر عمر اور بچوں کو تعلیم دینے والے استادشبیرخانزادہ سمیت دیگر شامل ہیں ان بچوں کو ر ایدھی کی گاڑیوں اور الخدمت فاونڈشن ٹنڈوجام کی گاڑی کے زریعے اور موٹرسائیکلوں اور رکشا کے زریعے الخدمت فاونڈیشن ٹنڈوجام کے صدر پروفیسر علی بہادر اور کارکنان علاقے افراد نے مل کر رورل ہیلتھ سنٹر ٹنڈوجام پہنچایا لیکن یہاں ایمرجنسی کے باوجود صرف ایک ڈاکٹر موجود تھا اور ایک ڈسپنسر اور طبی امداد کا سامان بھی ناکافی تھا سہولتیں ناکافی ہونے کی وجہ سے انھیں سول اسپتال حیدرآباد منتقل کرنا پڑا جب کہ ایک بچے کو شدید زخمی حالت کی وجہ سے کراچی منتقل کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق مدرسے کی چھت گر کی چھت
پڑھیں:
نوشکی، پولیس کی تلاشی کے دوران گرینیڈ حملہ، شہری شہید، 5 اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی
NOSHKI:بلوچستان کے ضلع نوشکی کے ڈبل روڈ پر پولیس کی جامع تلاشی کے دوران نامعلوم مسلح افراد نے ہینڈ گرینیڈ سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک شہری جاں بحق جبکہ 5 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق نوشکی کے مصروف ڈبل روڈ پر پولیس کی ایک ٹیم معمولی چیکنگ کر رہی تھی کہ اچانک نامعلوم افراد نے ہینڈ گرنیڈ پھینکا جس کی شدت سے دھماکا ہوگیا، جس کی زد میں پولیس اہلکاروں کے علاوہ عام شہری بھی آگئے، زخمیوں کو فوری طور پر نوشکی کے مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ زخمی پولیس اہلکاروں اور شہریوں کی شناخت ہوگئی ہے لیکن جاں بحق شہری شناخت نہیں ہو سکی۔
ذرائع نے بتایا کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم دو پولیس اہلکاروں کو مزید علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی نے قبول نہیں کی مگر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ واقعہ دہشت گرد عناصر کی کارروائی کا نتیجہ ہے، جو امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کو ڈپٹی کمشنر نوشکی اور ایس پی نوشکی نے بتایا کہ حملہ آوروں کی شناخت اور گرفتاری کے لیے ٹیموں کو متحرک کر دیا گیا ہے اور علاقے میں سیکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔