سیاست بند گلی میں ہے اور اسٹیبلشمنٹ قدم بہ قدم اپنے اہداف پر گرفت مضبوط کررہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 28 جون 2025ء ) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے امریکہ، اسرائیل کے مقابلہ میں جنگ کی فتح ”یومِ فتح“ پر خطابِ جمعہ اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل غزہ اور ایران سے مزاحمت پر سٹپٹا گئے ہیں، انڈیا کو افواجِ پاکستان اور پوری قوم کے اتحاد نے بڑی شکست سے دوچار کیا اور ایران کی عظیم فتح نے عالمِ اسلام کے لیے مستقبل کے روشن امکانات پیدا کردیے ہیں۔
مِلی یکجہتی کے صوبائی صدور مولانا ہدایت الرحمن، اسداللہ بھٹو، پیر نورالحسنین گیلانی، محمد ایوب مُغل، احمد نورانی صدیقی، اسد عباس نقوی، زاہد اخوندزادہ، سید اُسامہ بخاری، عبدالعزیز ثانی نے مشترکہ بیان میں کہا کہ محرم الحرام میں مِلی یکجہتی کونسل ملک بھر میں امن، وحدت، یکجہتی، باہمی احترام، مقدسات کے احترام کے لیے آزمائش اور رُکاوٹیں پیدا کرتا ہے۔(جاری ہے)
فلسطین، کشمیر پر وقت کے فرعون اور یزید حملہ آور ہیں۔ یہود و ہنود کو امریکہ، یورپ اور اسلام دشمن قوتوں کی مکمل تائید اور سرپرستی حاصل ہے۔ عالمِ اسلام کے لیے اتحاد اور عسکری محاذ پر جہاد اور مشترکہ حکمتِ عملی کے سِوا کوئی چارہ نہیں۔ لیاقت بلوچ نے منصورہ میں جنوبی پنجاب اور سندھ سے وفود اور لاہور میں صحافیوں، پوڈکاسٹ انٹرویوز اور نجی ٹی وی چینل پروگرام میں کہا کہ دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوب کر جاں بحق ہونے کا واقعہ پوری قوم کے لیے صدمہ اور المیہ ہے۔ سیاحتی مقامات پر حادثات وفاقی اور صوبائی حکومتوں، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے حفاظتی اور انتظامی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے ٹورازم کے لیے بڑی مشکلات کا باعث بن رہی ہیں۔ حکومتیں تعلیم، صحت، روزگار، بلدیات، امنِ عامہ اور ٹورازم کے محاذوں پر مکمل ناکام ہیں، عوام لاوارث اور بییار و مددگار ہیں۔ لیاقت بلوچ نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر کہا کہ عدلیہ اور پارلیمنٹ پر اس فیصلے کے دُوررَس سنسنی اثرات مرتب ہونگے۔ سیاسی بحرانوں، سیاسی ڈیڈلاک میں اسٹیبلشمنٹ قدم بہ قدم اپنے اہداف کی طرف بڑھ رہی اور گرفت مضبوط کررہی ہے۔ سیاست بند گلی میں ہے؛ جمہوریت، پارلیمنٹ اور آئین و عدلیہ کے لیے خطرات تیز تر ہیں۔ لیاقت بلوچ اور مِلی یکجہتی کونسل کے صوبائی صدور نے کہا کہ وفاق اور صوبوں میں آئی ایم ایف، اعدادو شمار کے جھوٹ، سُود، کرپشن کے سرپرست بجٹ عوام پر مسلّط کردیے گئے ہیں۔ زراعت، صنعت، تجارت، تعمیراتی صنعت پر بییقینی مسلّط رہے گی، بیروزگاری بڑھے گی اور عوام کے لیے احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ 78 سال سے معیشت کو خودانحصاری، خودداری، اپنے وسائل پر اعتماد، قومی اعتماد کی بحالی کی بجائے ہر دور کی حکومتوں میں اغیار کے آلہ کار معاشی ماہرین نے قومی معیشت کو تباہ کردیا؛ ملک قرضوں، کشکول، کرپشن اور سُود کی لعنت کے بوجھ تلے سِسک رہا ہے۔ اسلامی معاشی انقلابی نظام، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ پر عملدرآمد ہی معاشی بحرانوں کا حل ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے م لی یکجہتی لیاقت بلوچ کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
پیٹرولیم مصنوعات پر ہوشربا ٹیکسز سے عوام پریشان ہے ،جاوید قصوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-5-15
لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ہوشربا ٹیکسز عوام کے لئے وبال جان بن چکے ہیں، ایک لیٹر پیٹرول پر 94.89روپے کا ٹیکس قابل مذمت ہے۔ حکومت اپنے ٹیکسز کو نصف کرکے عوام کو ا ریلیف فراہم کر سکتی ہے، اس سے معیشت اپنے پائوں پر ایک مرتبہ پھر سے کھڑی ہو جائے گی اور صنعتی جام پہیہ چلنے لگے گا۔ ملک کے اندر 6ہزار سے زائد بڑے یونٹس ایسے ہیں جو اپنی لاگت کو پورا نہ کرنے کی وجہ سے بند ہو گئے ہیں،لاکھوں مزدور بے روزگار اور ان کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک پہنچ چکی ہے جبکہ رہی سہی کسر سیلاب نے پوری کر دی ہے۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے گزشتہ روز میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کے بعد اشیا خورونوش کی قیمتوں میں 30فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے، عوام کو گرانفروش اور نا جائز منافع خور دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں۔ حکومتی چیک اینڈ بیلنس قائم رکھنے اور عوام کی مشکلات کو کم کرنے کے تمام دعوے محض سیاسی بیانات تک محدود ہیں۔ لوگ عملاً تباہ حال ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت ہر ایک سیلاب متاثرہ کی ایک ایک پائی کا ازالہ کرے اور آئندہ سیلاب کی روک تھام کے لئے ٹھوس حکمت عملی اختیار کی جائے۔ محمدجاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملک و قوم کی پائیدار ترقی و خوشحالی اور معاشی استحاکام کے لئے اداروں کے درمیان خود اعتمادی کی فضا قائم کرنا ہوگا، آپسی چپقلش ملک و قوم کے لئے ٹھیک نہیں۔ حالات تیزی کے ساتھ خراب ہو رہے ہیں۔ دشمن قوتیں اندورنی انتشار اور افراتفری کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں۔ ملکی سرحدوں پر روازنہ حملے ہو رہے ہیں، بھارت ظاہری جنگ نہ جیت سکا تو اس نے دہشت گردی کا راستہ اختیار کر لیا ہے۔