نعمان اعجاز اور ثمینہ پیرزادہ کا ڈرامہ ‘رہائی’ ہر گھر میں کیوں چھا گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
پاکستان کے ڈرامے بھارت اور بنگلا دیش سمیت دنیا بھر کے کئی ممالک میں پسند کیے جاتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی کہانیاں ہمیشہ مختلف اور عوامی آگاہی پر مبنی ہوتی ہیں۔
ایسا ہی ایک ڈرامہ "رہائی” ہے جو 2013 میں ریلیز ہوا۔ اس ڈرامے میں نعمان اعجاز، ثمینہ پیرزادہ اور دانش تیمور نے مرکزی کردار ادا کیے۔ اس ڈرامے نے سماجی مسائل کو حقیقت کے قریب انداز میں پیش کر کے ناظرین کو گہرے اثرات میں مبتلا کیا۔
اس ڈرامے کو معروف ہدایتکارہ مہرین جبار نے ڈائریکٹ کیا اور اس کی مصنفہ فرحت اشتیاق تھیں۔
اس ڈرامے کی کہانی ایک ایسی خاتون ’شمیم‘ کے گرد گھومتی ہے جو بچپن میں بیاہی گئی اور پوری زندگی خاموشی سے شوہر اور بچوں کی خدمت میں گزار دی۔ اس کا بیٹا وسیم ایک جارح مزاج انسان ہوتا ہے جو اپنی بیوی شہناز پر ظلم کرتا ہے۔
بے اولادی کا طعنہ سننے کے بعد وسیم ایک کم سن لڑکی کلثوم سے دوسری شادی کر لیتا ہے۔ لیکن یہ معصوم لڑکی شمیم اور شہناز کی ہمدردی حاصل کر کے مضبوط ہوتی ہے اور حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرتی ہے۔
کہانی میں دکھایا گیا ہے کہ غربت، ظلم اور ناانصافی کے باوجود خواتین اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکتی ہیں۔ کلثوم، شمیم اور شہناز مل کر کاروبار شروع کرتی ہیں اور نئی زندگی کی شروعات کرتی ہیں جس میں وہ بےحد کامیاب بھی ہوجاتی ہیں۔
"رہائی” خواتین کے حقوق، خود مختاری اور معاشرتی تبدیلی کے پیغام کے ساتھ ایک بہترین ڈرامہ تھا جس کو ناظرین کی جانب سے بےحد پسند کیا گیا تھا۔ اب بھی ہماری ڈرامہ انڈسٹری کو اس ہی طرح کے ڈراموں کی ضرورت ہے تاکہ خواتین میں خودمختاری کا جذبہ جگایا جاسکے اور لوگوں کی خواتین کے حقوق کے حوالے سے اصلاح کی جاسکے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
بہت کم عمری میں اللہ تعالیٰ سے ایک گہرا رشتہ قائم کر لیا تھا، مہوش حیات
پاکستانی فلم و ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ مہوش حیات نے اللہ تعالی سے اپنے روحانی تعلق کو اپنی زندگی کا ایک اہم حصہ قرار دے دیا۔
مہوش حیات نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اپنی فنی زندگی، ڈرامہ ’’ڈایان‘‘ میں واپسی اور روحانی سفر کے بارے میں گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بہت کم عمری میں اللہ تعالیٰ سے ایک گہرا رشتہ قائم کر لیا تھا جو آج تک ان کی زندگی کا اہم حصہ ہے۔
مہوش کا کہنا تھا کہ یہ تعلق ان کے لیے ہمیشہ حوصلہ، سکون اور رہنمائی کا ذریعہ رہا ہے۔ وہ خاموشی میں، شکرگزاری کے لمحوں میں یا مشکل وقت میں براہ راست اللہ سے دل کی بات کرتی ہیں۔
ان کے مطابق اللہ ہی وہ ذات ہے جو انسان کو مکمل طور پر جانتی ہے، اور یہ ایک بہت بڑی نعمت ہے کہ وہ اس ربط کو محسوس کر سکتی ہیں۔
مہوش حیات نے شوبز میں اپنے سفر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کئی فلمیں کیں اور ایک لمبے عرصے بعد ڈرامہ ڈائن سے ڈراموں میں واپسی کی ہے جو ناظرین میں مقبول ہورہا ہے۔