مرنے والوں میں6 مرد، 5 خواتین اور 8 بچے جبکہ زخمیوں میں 3 مرد اور 3 خواتین شامل ہیں
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
56 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 50 جزوی اور 6 مکمل طور پر منہدم ہوئے، پی ڈی ایم اے
خیبرپختونخوا میں پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران بارشوں، تیز آندھی اور فلش فلڈ اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث حادثات کے نتیجے میں 19 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے کی جانب سے بارش، سیلاب؍فلش فلڈ اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث صوبے میں جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی۔پی ڈی ایم اے کے مطابق 19 جاں بحق افراد میں 6 مرد، 5 خواتین اور 8 بچے جبکہ زخمیوں میں 3 مرد اور 3 خواتین شامل ہیں، بارش کے باعث مجموعی طور پر 56 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 50 کو جزوی اور 6 مکمل طور پر منہدم ہوئے۔رپورٹ کے مطابق حادثات صوبے کے مختلف اضلاع سوات، ایبٹ آباد، چارسدہ، مالاکنڈ، شانگلہ، دیر لوئر اور تورغر میں پیش آئے، سب سے زیادہ متاثرہ ضلع سوات رہا جس میں 13 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ خاندان کو فوری طور پر امداد اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی، بارشوں کا سلسلہ یکم جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے، پی ڈی ایم اے نے پہلے ہی سے ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے اور پیشگی اقدامات اٹھانے کے لیے مراسلہ جاری کیا ہوا ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق پی ڈی ایم اے، تمام ضلعی انتظامیہ، متعلقہ اور امدادی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے، پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی اپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے، عوام کسی بھی نا خوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے کے مطابق
پڑھیں:
ترکی کے صوبہ چناق قلعہ میں خوفناک جنگلاتی آگ، سیکڑوں افراد محفوظ مقامات پر منتقل
ترکی کے شمال مغربی صوبے چناق قلعہ (Canakkale) کے مرکزی علاقے میں پیر کے روز خوفناک جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی جو تیز ہواؤں کے باعث تیزی سے پھیل گئی۔
مقامی حکام اور میڈیا کے مطابق آگ پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ سیکڑوں افراد کو احتیاطی طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
صوبائی گورنر عمر تورامان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) پر بتایا کہ آگ بجھانے کے لیے تقریباً 700 اہلکار، درجنوں گاڑیاں، فائر ٹرک، طیارے اور ہیلی کاپٹر تعینات کیے گئے ہیں۔ آگ کے خطرے کے پیشِ نظر ایک یونیورسٹی کیمپس، رہائشی علاقے اور فوجی تنصیبات کو خالی کرایا گیا۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں تاکہ ایمرجنسی گاڑیاں باآسانی آمدورفت کر سکیں۔
ریسکیو کارروائی کے دوران شہر کا ایئرپورٹ، اہم شاہراہ کا کچھ حصہ اور آبنائے داردانیلز (Dardanelles Strait) کئی گھنٹوں کے لیے بند کر دی گئی، تاہم سورج غروب ہونے کے بعد یہ دوبارہ کھول دی گئیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شعلے جنگل کے وسیع حصے کو لپیٹ میں لیے ہوئے ہیں اور گھنے دھوئیں کے بادل آسمان میں بلند ہو رہے ہیں۔ ہیلی کاپٹرز کو داردانیلز کی آبنائے سے پانی بھر کر آگ پر پھینکتے ہوئے دیکھا گیا، جبکہ پولیس کے واٹر کینن (پانی پھینکنے والی گاڑیاں) رہائشی عمارتوں میں لگی آگ کو بجھانے میں مصروف رہیں۔
ترکی کے محکمہ موسمیات کے مطابق علاقے میں درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا، جبکہ ہواؤں کی رفتار 66 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی، جس نے آگ کو مزید پھیلنے میں مدد دی۔
گورنر کے مطابق تقریباً 50 افراد دھوئیں سے متاثر ہوئے اور قریبی اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی گئی، تاہم کسی کی حالت تشویشناک نہیں ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ترکی میں جولائی کا مہینہ گزشتہ 55 سالوں کا سب سے گرم مہینہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے باعث ملک میں جنگلاتی آگ کے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔