بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے
بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان نیوی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ترقی کے لیے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے بھارت سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے۔پی این ایس رہبر کراچی میں پاک بحریہ کی 123ویں مڈ شپ مین اور 31ویں شارٹ سروس کمیشن کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے فیلڈ مارشل نے کہا کہ دوست ممالک کے پریڈس کو مبارک باد دیتا ہوں، میری ٹائم واریٔرز کی شاندار پاسنگ آؤٹ کا معائنہ میرے لیے اعزاز ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے کے امن کیلیے بات چیت چاہتا ہے مگر کوئی شک نہ رہے کہ ہم اپنا دفاع کریں گے اور ہر صورت اپنے مادر دفاع کو یقینی بنائیں گے۔فیلڈ مارشل نے کہا کہ ترقی کیلیے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کے بھارت کو پُرعزم جواب سے قومی وقار مضبوط ہوا اور بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے۔ خطے میں پاک بحریہ کیلیے میرٹائم وار فیٔر چلینجز بڑھ رہے ہیں۔فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت نے غیر ذمہ دارانہ جنگ کا ارتکاب کیا اور دو بار پاکستان پر حملہ کیا،اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے بھارت سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بھرپور اور مؤثر جواب نے خطے کو بڑے تنازع سے بچایا جبکہ بھارت کی اشتعال انگیزیوں کے باوجود پاکستان نے صبر و تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کر کے امن کو ترجیح دی، جس کی وجہ سے پاکستان آج خطے میں نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر جانا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر دشمن سمجھتا ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری پر حملے برداشت کرے گا تو یہ خطرناک غلط فہمی ہے، دشمن نے ہماری خودمختاری کو چیلنج کیا تو نتائج کی ذمہ داری اُسی پر ہوگی اور دشمن کا یہ اقدام پورے خطے کیلیے خطرناک ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر حال میں اپنی خود مختاری اور مفادات کا دفاع کرے گا اور کسی قسم کی جھجھک نہیں دکھائے گا، کسی بھی قیمت پر اپنی دھرتی کے تحفظ کیلیے تیار ہیں۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا۔حق خودارادیت کے حصول میں کشمیری عوام کے ساتھ ہیں، خطے میں مستحکم امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ناممکن ہے، کشمیر کے مسئلے کو دبایا نہیں جاسکتا بلکہ اسے کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنا ہوگا۔فیلڈ مارشل نے کہا کہ ہمارا قومی جذبہ آزمائشوں کے دوران اور بھی مضبوط ہوا، آج ہم پہلے سے کہی زیادہ مضبوط اور پُرعزم ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کہ پاکستان افواج کے چاہتا ہے
پڑھیں:
ٹرمپ، شہباز اور فیلڈ مارشل میں علاقائی سلامتی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے تعاون پر گفتگو
پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعلقات نے ایک اور اہم سنگِ میل عبور کرلیا، وائٹ ہاؤس میں دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان خوشگوار ملاقات نے دنیا کی توجہ سمیٹ لی۔واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم شہبازشریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کا پرجوش خیر مقدم کیا، وائٹ ہاؤس کے اوول آفس کے دوستانہ ماحول میں ہونے والی بیٹھک ایک گھنٹہ 20 منٹ تک جاری رہی، اس موقع پر آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی شریک تھے۔وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق ملاقات میں علاقائی سلامتی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے تعاون پر گفتگو ہوئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے سیکیورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے پر زور دیا، وزیراعظم نے پاک-امریکا تجارتی معاہدے پر صدر ٹرمپ سے اظہار تشکر کیا اور انہیں دورہ پاکستان کی دعوت بھی دے دی۔امریکی کمپنیوں کے لیے زراعت، آئی ٹی، معدنیات اور توانائی میں سرمایہ کاری کی پیشکشیں بھی سامنے رکھی گئیں، شہباز شریف نے امید ظاہر کی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں باہمی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور یہ روابط دونوں ممالک کے لیے یکساں مفید ہوں گے۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کی بھرپور تعریف کی، ان کی جرات مندانہ، بہادرانہ اور فیصلہ کن قیادت کو سراہتے ہوئے باور کرایا کہ صدر ٹرمپ غزہ سمیت دنیا بھر میں تنازعات ختم کرانے کی مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں، امریکی صدر کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ہوئی اور جنوبی ایشیا بڑے سانحے سے بچا۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی کوششوں کے اعتراف اور غزہ، مغربی کنارے سمیت مشرق وسطیٰ میں امن بحالی کے لیے مسلم رہنماؤں کے ساتھ مشاورت پر بھی ٹرمپ کو سراہا۔