سوات واقعہ، ڈی سی کو معطل کرنے کی بجائے وزیراعلیٰ خیبر پی کے کو استعفیٰ دینا چاہئے: عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
اسلام آباد ( اپنے سٹا ف رپو رٹر سے ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سوات واقعہ پر پوری قوم رنجیدہ ہے، صوبائی حکومت کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو نہیں کرسکی، عوام کی فلاح و بہبود کا پیسہ اور وسائل احتجاج اور دھرنوں پر استعمال کیا گیا اور اب کہتے ہیں کہ خیمے لگانا میرا کام نہیں ، ڈی سی کو معطل کرنے کی بجائے وزیراعلی خیبرپی کے کو استعفی دینا چاہیے تھا، خیبرپی کے میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کئے جارہے ہیں، ملک کے خلاف ٹویٹ کرنا ہو تو تحریک انصاف سب سے آگے ہوتی ہے۔ وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کے ساتھ اہم پریس کانفرنس سے خطابمیں وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ قدرتی آفا ت کے دوران ریلیف کی فراہمی متعلقہ حکومتوں کی ذمہ داری ہوتی ہے، اٹھارہویں ترمیم کے بعد پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے تحت صوبائی حکومتیں یہ ذمہ داری نبھاتی ہیں اور لوگوں کو ریلیف مہیا کرتی ہیں۔ پرویز الہی ہمارے سیاسی مخالف ہیں مگر ریسکیو 1122 کا قیام چوہدری پرویز الہی کا اچھا اقدام ہے، جب ہماری حکومت آئی تو 1122ریسکیو سروسز کو نہ صرف پنجاب بلکہ پورے ملک میں پھیلایا گیا اور کے پی میں بھی یہ سروس موجود ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ دریائے سوات پر ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا وزیراعظم نے بھی اس واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعلی خیبرپی کے نے اڈیالہ میں بیس کیمپ قائم کیا ہوا ہے، کیا خیبرپختونخوا کی عوام نے آپ کو مینڈیٹ اس بات کا دیا تھا کہ آپ ورک فرام اڈیالہ کریں۔ عوام نے آپ کو عوامی خدمت کے لئے مینڈیٹ دیا تھا۔ سوات سیاحت کا مرکز ہے مگر 12 برسوں میں تحریک انصاف کی حکومت نے انفراسٹرکچر کو تباہ کردیا ہے، ریسکیو کا نظام قائم نہیں کیا جاسکا کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود پھنسے لوگوں کو ریسکیو نہیں کیا گیا، خیبرپی کے کا وہ ہیلی کاپٹر جو بانی پی ٹی آئی غیر قانونی طور پر استعمال کرتے تھے اور وزیراعلی بھی پورے صوبے میں اس ہیلی کاپٹر پر پھرتے ہیں، وہ ریسکیو کارروائی کے لئے کیوں استعمال نہیں کیا گیا۔ بیچارے سیاح خواتین اور بچوں سمیت اپنی زندگی بچانے کے لئے چیخ و پکار کرتے رہے مگر اتنے گھنٹے گزرنے کے باوجود ان کی مدد کو کوئی نہیں آسکا۔ یہ سیاحوں کی نہیں تحریک انصاف کے نظام کی موت ہوئی ہے۔ علی امین گنڈا پور کا اصل کام اسلام آباد پر چڑھائی کرنا اور لوگوں کو ڈنڈے فراہم کرنا ہے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا کوئی بہادری اور کارنامہ نہیں ہے۔ اتنا بے حسی کا عالم ہے کہ 9 سے 12 لاشیں دریا سے نکالی گئیں اور وزیراعلی کہہ رہے ہیں کہ میں وہاں خیمے دینے بیٹھ جائوں ؟ یہ میرا کام نہیں ہے، کیا لوگوں کی زندگیاں بچانا آپ کا کام نہیں ہے؟ لا اینڈ آرڈر، لیڈی ریڈنگ ہسپتال کو ٹھیک کرنا آپ کا کام نہیں ہے؟ اچھی یونیورسٹیاں بنانا آپ کا کام نہیں ہے؟ آپ کا کام اسلام آباد پر حملہ کرنا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا، گالی گلوچ کرنا ہے؟۔ پی ڈی ایم اے کو صوبوں میں آفات سے نمٹنے کے لئے بنایا گیا ہے، عوام کے ٹیکس کا پیسہ پی ڈی ایم اے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ خیبرپی کے میں کرپشن کے ریکارڈ قائم کئے جارہے ہیں۔ ڈی سی کا کیا قصور ہے، آپ کی کرپشن کے قصے ہیں، اربوں روپے کا کوہستان سکینڈل بھی سامنے آیا ہے جس کا نیب نے نوٹس لیا ہے، غریب عوام کا پچاس کروڑ روپیہ اپنے صوابدیدی فنڈ میں ڈالا گیا۔ خیبرپی کے حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، بارہ سال کی حکومت بڑے بڑے دعوے کرتی تھی، اب عوام کی جانیں جانے کے بعد دریا کے کنارے تجاوزات یاد آگئیں اور اب کہہ رہے ہیں کہ اینٹی انکروچمنٹ آپریشن کریں گے، آپ پنجاب سے موازنہ کرلیں، مریم نواز نے پہلے ہی پورے صوبے کے ضلعوں کے اندر اینٹی انکروچمنٹ آپریشن شروع کرادیا ہے جبکہ انہیں آئے ہوئے ابھی ڈیڑھ سال بھی نہیں ہوئے۔ کیا جانیں چلی جائیں تو اس کے بعد فیصلے ہوتے ہیں، لیڈر شپ دور اندیش ہو تو یہ فیصلے کسی حادثے سے بچنے کے لئے وقت سے پہلے کرتی ہے۔ پوری ایڈمنسٹریشن چیف سیکرٹری سمیت سوات میں موجود ہے مگر لوگوں کو ریسکیو کرنے میں ناکام رہے۔ یہ ورک فرام اڈیالہ کب تک چلے گا۔ کاش آپ لا اینڈ آرڈر اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں نمبر ون آتے اور ایمرجنسی سروسز اور ریلیف کے حوالے سے اپنا پورا نظام وضع کرتے تو ہم آپ کو کہتے کہ آپ نے کمال کردیا۔ آپ پورے نظام کو معطل کریں ایک ڈی سی کو معطل کرنے سے کیا ہوگا۔ کے پی حکومت کی توجہ سیاسی کاموں، انتشار اور کرپشن پر ہے، ایک سیاحتی مرکز پر پہلے سے اقدامات کئے جاتے اور لوگوں کو بروقت ریسکیو کیا جاتا۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم ہمیشہ کہتے ہیں کہ اس ملک کی تعمیر و ترقی میں اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم نے اپوزیشن سے مصافحہ کیا، پارٹی الیکشن کروانا قانون کے مطابق تحریک انصاف پر فرض تھا، جب آپ نے قانون کے تقاضے پورے نہیں کئے اس کے نتیجے میں آپ کا انتخابی نشان چلا گیا تو پھر اس جماعت کو ریزرو سیٹیں کیسے مل سکتی ہیں جس کا پارلیمان میں وجود ہی نہیں ہے۔ تحریک انصاف نے پہلے ایم ڈبلیو ایم جوائن کرنی تھی، ایم ڈبلیو ایم کا پارلیمان میں وجود تھا مگر انہوں نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا جو الیکشن میں موجود ہی نہیں تھی۔ چیف سیکرٹری کو وہاں جانے کی ضرورت نہیں تھی، وزیراعلی کو خود جانا چاہیے تھا، جب اسلام آباد میں آکر سوات کے بارے میں جواب دیا جاتا ہے تو وزیراعلی کی بے حسی پر سوال اٹھتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سوات میں سیاحوں کی نہیں پی ٹی آئی کے نظام حکومت کی موت ہوئی، عطااللہ تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سوات میں سیاحوں کی نہیں پی ٹی آئی کے نظام حکومت کی موت ہوئی، یہ لوگ 12 سال میں ریسکیو کا ایک ادارہ نہ بنا سکے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سانحہ سوات پر صوبائی حکومت نے ڈپٹی کمشنر کو معطل کیا ہے، حالانکہ معطل تو وزیراعلیٰ کو ہونا چاہیے تھا۔
یہ بھی پڑھیں سانحہ سوات پر اجلاس، سیلاب کے دوران لائف جیکٹس اور رسیوں کی ترسیل کے لیے ڈرونز خریدنے کا فیصلہ
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اڈیالہ میں بیس کیمپ بنا رکھا ہے، اور وہ اپنے صوبے میں جانے کے بجائے ورک فراہم اڈیالہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سوات مین بچے چیخ و پکار کرتے رہے لیکن کوئی ان کی مدد کو نہ آیا، سیاحوں کے ڈوبنے کے اس واقعے پر پوری قوم دُکھی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ عوام نے وزیراعلیٰ کو خدمت کے لیے ووٹ دیا تھا لیکن ان کو اس سے کوئی غرض ہی نہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ لوگ اسلام آباد پر چڑھائی کرکے اہلکاروں کو شہید کرتے ہیں، علی امین کا کام ایسے لوگوں کو ڈنڈے فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے دور میں صوبائی حکومت کا ہیلی کاپٹر استعمال کرتے تھے، سوال یہ ہے کہ سوات میں سیاحوں کو ریسکیو کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر کیوں فراہم نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں فضل الرحمان جلد کے پی حکومت کا جنازہ پڑھائیں گے، جے یو آئی کا سانحہ سوات پر وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ
واضح رہے کہ گزشتہ روز سوات میں 15 سیاح دریا میں ڈوب گئے تھے اور کوئی ان کی مدد کو نہیں آیا، جس کے باعث صوبائی حکومت پر تنقید کی جارہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ڈپٹی کمشنر معطل سانحہ سوات علی امین گنڈاپور نظام حکومت کی موت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وی نیوز