لاہور:

پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے ان کی حکومت پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ بھی کام کریں تاکہ لوگوں کو سہولیات ملیں، کہتے ہیں ہمارا وزیراعلیٰ کیمرے کے سامنے نہیں آتا اور چپ کرکے کام کرتا ہے لیکن جب کام ہوتا ہے تو سرچڑھ کر بولتا ہے۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں سیلاب سروے مہم کا آغاز کرتے ہوئے صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے رضاکاروں سےحلف لیا جو سیلاب متاثرین کے نقصانات کا تخمینہ لگائیں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کرنے وال ےاللہ کے بہترین دوست ہیں، سیلاب متاثرہ علاقوں میں رضاکاروں کی امدادی سرگرمیاں لائق تحسین ہیں، مشکل کی گھڑی میں دکھی انسانیت کی خدمت بڑی عبادت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سیلاب متاثرین کو ہم تنہا نہیں چھوڑیں گے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں نقصانات کاازالہ کریں گے، عوام کی خدمت ہی اصل سیاست ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ عوام کی خدمت کرنا بطور وزیراعلیٰ میری ذمہ داری ہے، دریائے ستلج، راوی اور چناب میں بدترین سیلاب آیا، اس قدر بدترین سیلاب پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں ریکارڈ بارشیں ہوئی ہیں، بارشوں اور سیلاب سے پنجاب کے 25 اضلاع متاثر ہوئے ہیں، مریم اورنگزیب نے18،18گھنٹے سیلاب متاثرہ علاقوں میں کام کیا، پنجاب کابینہ سمیت تمام ارکان سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیےکام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پرمنتقل کرنے کے لیےکابینہ سمیت ارکان نےبہت کام کیا، پنجاب میں 25 لاکھ لوگوں کو سیلاب سے پہلے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا، سیلاب متاثرین کو مہمانوں کی طرح 3 وقت کا کھانا فراہم کیا گیا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ پولیس، ریسکیو اور انتظامیہ نے ریلیف کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، بچوں کے لیے دودھ، پھل اور دیگر سہولتیں فراہم کی گئیں، سیلاب متاثرہ علاقوں میں کلینک آن وہیلز کی سہولت فراہم کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کلینک آن وہیلز کے ذریعے متاثرین کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی گئیں، متاثرہ علاقوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ تنقیدکرنے والے لوگ بھی کام کرلیں، کہتے ہیں ہمارا وزیراعلیٰ کیمرے کے سامنے نہیں آتا، کام کرےگا تو سامنے آئےگا، چپ کرکے کام نہیں ہوتا ہے وہ آرام ہوتا ہے، جب کام ہوتا ہے تو سرچڑھ کر بولتا ہے، پنجاب کام کر رہا ہے، باقی لوگ صرف تنقید کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دفتر میں بیٹھ کر اسکرین سامنے رکھ کر تصویر بنوانا آسان ہے اور کہنا وزیراعلیٰ کام کر رہا ہے، وزیراعلیٰ کیمرے کے سامنے نہیں آتا، کام کرے گا تو کیمرے کے سامنے آئے گا، جب میدان میں آؤ گے تو کیمرا بھی ہوگا، کیمرا بتاتا ہے وزیراعلیٰ کیا کر رہا ہے اور کابینہ کیا کام کر رہی ہے، اس سے عوام کو پتا چلتا ہے کہ ان کے وزیراعلیٰ اور وزیر ان کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پر تنقید سے بہترہے اپنےصوبے میں بھی کام کریں تاکہ لوگوں کو سہولیات ملیں۔

مریم نواز نے کہا کہ تنقید اس لیے ہو رہی ہےکہ کام صرف پنجاب میں ہو رہا ہے، میرا ایک طریقہ ہے، تنقید پر کام بند کرکے اپنے کام پر نظر رکھو۔

انہوں نے کہا کہ پیرپگارا کا شکریہ، انہوں نے پنجاب حکومت کےکام کی تعریف کی، پیرپگارا نےکہا کہ پنجاب حکومت قابل ہے، دو تین مہینے بعد لگے گا بھی نہیں کہ سیلاب آیا تھا۔

مریم نواز نے کہا کہ دوسرے صوبوں سےآوازیں آرہی ہیں، کاش ہماری حکومت بھی پنجاب جیسی ہو، مسلم لیگ(ن)کی حکومت نے دن رات کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باوجود ترقیاتی کام نہیں روکے کیونکہ عوام کو دیگر کام بھی کرنے ہیں، میں گرین بسیں لے کر شہر شہر جا رہی ہوں، سیلاب متاثرین کا ایک ایک پائی کا نقصان پورا کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیلاب متاثرہ علاقوں میں مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کیمرے کے سامنے سیلاب متاثرین متاثرین کو فراہم کی کہ پنجاب کی خدمت ہوتا ہے رہا ہے کام کر

پڑھیں:

سندھ کے عوام بھی چاہتے ہیں انکے پاس مریم نواز جیسی وزیراعلیٰ ہوتی: عظمیٰ بخاری

 لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی حالیہ پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کچھ لوگ سیلابی سیاست اور نمبر ٹانگنے کے سوا کچھ نہیں کرتے۔ یہ رہنما ایک طرف دعویٰ کرتے ہیں کہ گندم کا نقصان ہوا ہے اور دوسری طرف مطالبہ کرتے ہیں کہ گندم باہر بھیج دی جائے۔ یہ دوہرا معیار عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔ پیپلز پارٹی کا الزام ہے کہ پنجاب کو ڈبویا گیا، سوال یہ ہے کہ جب سندھ میں بار بار سیلاب آتا ہے تو کیا وہ خود سندھ کو ڈبوتے ہیں؟ حقیقت یہ ہے کہ یہ رہنما عوامی خدمت کے بجائے صرف الزام تراشی اور سیاسی پوائنٹ سکورنگ میں مصروف ہیں۔ سوال یہ ہے کہ پیپلز پارٹی نے آج تک سیلاب متاثرین کے لیے کیا کیا؟ آئی ایم ایف کا بہانہ پنجاب پر لگانے والے یہ رہنما یہ کیوں نہیں بتاتے کہ سندھ میں گندم خریدی گئی یا نہیں؟ اگر سندھ میں گندم نہ خریدنے کا فیصلہ کیا گیا تو اس پر کون سے رولز لاگو ہوں گے؟ پیپلز پارٹی کے رہنما گھروں میں بیٹھ کر ہمیں نہ بتائیں کہ سیلاب کہاں آنا تھا اور کہاں بند ٹوٹنا تھا۔ ایسے فیصلے حکومتیں حالات اور واقعات کو دیکھ کر کرتی ہیں، نہ کہ محض سیاسی بیانات کی بنیاد پر۔ مریم نواز کی کارکردگی کی تعریف بلاول بھٹو خود کر چکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ سندھ کے عوام بھی چاہتے ہیں کہ ان کے پاس مریم نواز جیسی وزیر اعلیٰ ہوتی۔ بی آئی ایس پی کو سیاست میں گھسیٹنا بھی ایک افسوسناک رویہ ہے۔ یہ پروگرام اپنے قانون اور طریقہ کار کے تحت چل رہا ہے، اس کو بار بار سیلاب سے جوڑنا محض سیاست ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما اتنے قابل ہوتے تو آج پنجاب میں ان کی یہ حالت نہ ہوتی۔ 

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کام کررہا ہے باقی لوگ تنقید کررہے ہیں، تنقید کرنے والے بھی کچھ کام کرلیں: مریم نواز
  • مریم نواز نے سیلاب بحالی پروگرام کا باقاعدہ افتتاح کر دیا
  • پنجاب پر تنقید کرنے والے اپنے صوبے میں کام کرلیتے تو متاثرین کا بھلا ہوجاتا، مریم نواز
  • مریم نواز کے بیانات تفرقہ پیدا کرنے والے اور تنگ نظری پر مشتمل ہیں، پیپلز پارٹی
  • پی پی نے پنجاب میں سیلاب پر سیاست کی، برائے مہربانی مشورے اپنے پاس رکھیں، مریم نواز
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب پر سیاست کی، مشورے اپنے پاس رکھیں، مریم نواز
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب پر سیاست کی، مریم نواز
  • پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب پر سیاست کی، مشورے اپنے پاس رکھیں:مریم نواز
  • سندھ کے عوام بھی چاہتے ہیں انکے پاس مریم نواز جیسی وزیراعلیٰ ہوتی: عظمیٰ بخاری