پنجاب میں کام پر تنقید کرنے والے اپنے صوبوں میں تو کام کرلیں، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
لاہور:
پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے ان کی حکومت پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ بھی کام کریں تاکہ لوگوں کو سہولیات ملیں، کہتے ہیں ہمارا وزیراعلیٰ کیمرے کے سامنے نہیں آتا اور چپ کرکے کام کرتا ہے لیکن جب کام ہوتا ہے تو سرچڑھ کر بولتا ہے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں سیلاب سروے مہم کا آغاز کرتے ہوئے صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے رضاکاروں سےحلف لیا جو سیلاب متاثرین کے نقصانات کا تخمینہ لگائیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کرنے وال ےاللہ کے بہترین دوست ہیں، سیلاب متاثرہ علاقوں میں رضاکاروں کی امدادی سرگرمیاں لائق تحسین ہیں، مشکل کی گھڑی میں دکھی انسانیت کی خدمت بڑی عبادت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سیلاب متاثرین کو ہم تنہا نہیں چھوڑیں گے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں نقصانات کاازالہ کریں گے، عوام کی خدمت ہی اصل سیاست ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ عوام کی خدمت کرنا بطور وزیراعلیٰ میری ذمہ داری ہے، دریائے ستلج، راوی اور چناب میں بدترین سیلاب آیا، اس قدر بدترین سیلاب پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں ریکارڈ بارشیں ہوئی ہیں، بارشوں اور سیلاب سے پنجاب کے 25 اضلاع متاثر ہوئے ہیں، مریم اورنگزیب نے18،18گھنٹے سیلاب متاثرہ علاقوں میں کام کیا، پنجاب کابینہ سمیت تمام ارکان سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیےکام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پرمنتقل کرنے کے لیےکابینہ سمیت ارکان نےبہت کام کیا، پنجاب میں 25 لاکھ لوگوں کو سیلاب سے پہلے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا، سیلاب متاثرین کو مہمانوں کی طرح 3 وقت کا کھانا فراہم کیا گیا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ پولیس، ریسکیو اور انتظامیہ نے ریلیف کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، بچوں کے لیے دودھ، پھل اور دیگر سہولتیں فراہم کی گئیں، سیلاب متاثرہ علاقوں میں کلینک آن وہیلز کی سہولت فراہم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کلینک آن وہیلز کے ذریعے متاثرین کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کی گئیں، متاثرہ علاقوں میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ تنقیدکرنے والے لوگ بھی کام کرلیں، کہتے ہیں ہمارا وزیراعلیٰ کیمرے کے سامنے نہیں آتا، کام کرےگا تو سامنے آئےگا، چپ کرکے کام نہیں ہوتا ہے وہ آرام ہوتا ہے، جب کام ہوتا ہے تو سرچڑھ کر بولتا ہے، پنجاب کام کر رہا ہے، باقی لوگ صرف تنقید کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دفتر میں بیٹھ کر اسکرین سامنے رکھ کر تصویر بنوانا آسان ہے اور کہنا وزیراعلیٰ کام کر رہا ہے، وزیراعلیٰ کیمرے کے سامنے نہیں آتا، کام کرے گا تو کیمرے کے سامنے آئے گا، جب میدان میں آؤ گے تو کیمرا بھی ہوگا، کیمرا بتاتا ہے وزیراعلیٰ کیا کر رہا ہے اور کابینہ کیا کام کر رہی ہے، اس سے عوام کو پتا چلتا ہے کہ ان کے وزیراعلیٰ اور وزیر ان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پر تنقید سے بہترہے اپنےصوبے میں بھی کام کریں تاکہ لوگوں کو سہولیات ملیں۔
مریم نواز نے کہا کہ تنقید اس لیے ہو رہی ہےکہ کام صرف پنجاب میں ہو رہا ہے، میرا ایک طریقہ ہے، تنقید پر کام بند کرکے اپنے کام پر نظر رکھو۔
انہوں نے کہا کہ پیرپگارا کا شکریہ، انہوں نے پنجاب حکومت کےکام کی تعریف کی، پیرپگارا نےکہا کہ پنجاب حکومت قابل ہے، دو تین مہینے بعد لگے گا بھی نہیں کہ سیلاب آیا تھا۔
مریم نواز نے کہا کہ دوسرے صوبوں سےآوازیں آرہی ہیں، کاش ہماری حکومت بھی پنجاب جیسی ہو، مسلم لیگ(ن)کی حکومت نے دن رات کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باوجود ترقیاتی کام نہیں روکے کیونکہ عوام کو دیگر کام بھی کرنے ہیں، میں گرین بسیں لے کر شہر شہر جا رہی ہوں، سیلاب متاثرین کا ایک ایک پائی کا نقصان پورا کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیلاب متاثرہ علاقوں میں مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کیمرے کے سامنے سیلاب متاثرین متاثرین کو فراہم کی کہ پنجاب کی خدمت ہوتا ہے رہا ہے کام کر
پڑھیں:
ماحولیاتی آلودگی کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں، صاف ماحول فراہم کےلیے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کاپ 30 کانفرنس کے موقع پر پاکستان پویلین کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی کی کوئی سرحدیں نہیں ہوتیں، آنے والی نسلوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اب کوئی پیش گوئی نہیں بلکہ موجودہ خطرہ ہے اور پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے دس ممالک میں شامل ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ گزشتہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کو شدید سیلابوں کا سامنا کرنا پڑا، جس میں 26 لاکھ متاثرین کو ریسکیو کیا گیا اور لاکھوں ایکڑ کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ پنجاب حکومت ایئرکوالٹی بہتر بنانے اور ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپارکو اور ناسا کی مدد سے فضاء کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، اور آلودگی کے بڑے ذرائع بشمول صنعتوں اور بھٹوں کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں فصلوں کی باقیات جلانے کے لیے کسانوں کو سپرسیڈرز فراہم کیے گئے اور جدید زرعی مشینری بھی مہیا کی گئی، ساتھ ہی میڈیا پر عوامی آگاہی مہم بھی چلائی گئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے گرین ریویلیوشن پروگرام اور ستھرا پنجاب پروگرام کی کامیابیوں کا بھی ذکر کیا، جس کے تحت ہر گلی کوچے اور محلے میں صفائی ستھرائی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔