لگژری لائف اسٹائل اور آمدن میں فرق پر ٹیکس دینا ہوگا، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سینیٹر فیصل واوڈا نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا ہے کہ بڑے کریک ڈاؤن کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور ایسے افراد کو نشانہ بنایا جائے گا جن کے لگژری لائف اسٹائل اور انکم ٹیکس گوشواروں میں واضح فرق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر موجودہ سال کے گوشواروں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں کم از کم 15 فیصد اضافہ دکھایا گیا تو پرانے گوشواروں کو نظر انداز کیا جا سکتا ہے، بصورت دیگر پچھلے سالوں کا تمام ریکارڈ کھولا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “30 فیصد پر بھی جان نہیں چھوٹے گی”، جس کا مطلب ہے کہ سخت کریک ڈاؤن کے دوران معمولی اضافہ دکھانے سے بھی چھٹکارا ممکن نہیں ہوگا۔ فیصل واوڈا کے مطابق ایف بی آر نے ایسی لسٹیں تیار کر لی ہیں جن میں ٹیکس دہندگان کے لائف اسٹائل اور ان کے گوشواروں کا موازنہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کمپنیوں کی نشاندہی کرنے والوں کو بڑے انعامات دیے جائیں گے اور وسل بلورز کی شناخت کو مکمل طور پر صیغۂ راز میں رکھا جائے گا۔ ایف بی آر کو اپنے قوانین کے تحت سخت کارروائی کا مکمل اختیار حاصل ہوگا۔
سینیٹر نے عوام کو خبردار کیا کہ اب وقت ہے کہ ٹیکس دینے کی تیاری کر لیں، ورنہ بعد میں یہ نہ کہا جائے کہ اطلاع نہیں دی گئی تھی۔
ویب ڈیسک
شیخ یاسین
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹیکس گوشواروں میں جائیداد کی مالیت کم ظاہر کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:حکومت نے ٹیکس گوشواروں میں جائیداد کی کم مالیت ظاہر کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشواروں میں اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو ظاہر کرنا لازمی قرار دے دیا۔
اس حوالے سے ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اس نے حال میں کسی بھی نئے ایس آر او کے ذریعے انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025ء میں کوئی تبدیلی یا ترمیم متعارف نہیں کرائی اس سال ایف بی آر نے انکم ٹیکس ریٹرن فارم 2025ء سات جولائی ہی کو اپنی ویب سائٹ پر جاری کردیا تھا جس میں واضح طور پر صفحہ 66 پر اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کا اندراج کرنا ضروری قرار دیا گیا تھا۔
ایف بی آر نے وضاحت کی ہے کہ پہلے سے ریٹرن فائل کرنے والوں کو ترمیم یا دوبارہ کروانے کا نہیں کہا جائے گا۔
ایف بی آر کا کہنا ہے پراپرٹی کی مارکیٹ ویلیو میں سالانہ اضافے کی تفصیلات دینا ہوں گی انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ تیس ستمبر ہے۔
ایف بی آر کے مطابق دیکھنے میں آیا ہے کہ کچھ عناصر مختلف سوشل میڈیا گروپس پر انکم ٹیکس ریٹرن 2025ء کے حوالے سے غلط معلومات پھیلا رہے ہیں یہاں یہ وضاحت بھی ضروری ہے کہ جائیداد کی مارکیٹ ویلیو کا اندراج مکمل طور پر ٹیکس گزار کی صوابدید پر ہے اور اس کے لئے کسی تحقیق یا حساب کی ضرورت نہیں ماسوائے ان امیر لوگوں کے جو پہلے ہی شق سیون ای کی رو سے یہ معلومات درج کررہے ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق دیگر لوگوں کے لئے یہ معلومات ٹیکس کا حساب لگانے سے متعلق نہیں اس لئے ان میں کسی غلطی کی وجہ سے ٹیکس کا کوئی نوٹس جاری نہیں ہوگا مگر اُمید کی جاتی ہے کہ ٹیکس گزار افراد اپنے اثاثوں کی مالیت کو اپنی معلومات کے مطابق مارکیٹ ویلیو کے بہت قریب ڈیکلیئر کریں گے۔
ایف بی آر کی جانب سے مزید وضاحت کی گئی ہے کہ جن ٹیکس دہندگان نے پہلے ہی اپنے گوشوارے جمع کرا دیئے ہیں ان سے دوبارہ اس میں ترمیم کرنے یا ری فائل کرنے کا نہیں کہا جائے گا کیونکہ اثاثوں کی مارکیٹ ویلیو کے یہ اندراجات نہ تو ٹیکس کے حساب کے لئے استعمال ہوں گے اور نہ ہی ویلتھ اسٹیٹمنٹ کی ری کنسیلیشن کے لئے انہیں زیر غور لایا جائے گا۔
ایف بی آر کے مطابق انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے لئے آئی آر آئی ایس سسٹم مکمل طور پر فعال ہے اور درست کام کررہا ہے لہذا ٹیکس دہندگان کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جلد از جلد جمع کرائیں کیونکہ انکم ٹیکس گوشوارہ جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2025 ہے۔