Daily Ausaf:
2025-10-04@20:11:54 GMT

لسانی فتنہ گروں کا فساد

اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT

لسانی شناخت کو سیاست کی بنیاد بنانے والی تنظیمیں ایک خطرناک راستے پر چل رہی ہیں ۔دو صوبے لسانی تعصب کی آگ کی زد میں ہیں۔ پشتون اور بلوچ لسانی اکائیوں کو قومی دھارے سے جدا کرنے کی سر توڑ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ یہ دونوں صوبے دہشت گرد گروہوں کی کاروائیوں کا نشانہ بن رہے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ کیا دہشت گرد حملوں میں ملوث کسی لسانی گروہ کے حقوق کے ضامن بن سکتے ہیں؟
معاملہ اس وقت زیادہ سنگین ہو جاتا ہے جب کا لعدم تنظیموں کے مفرور لیڈر سرحد پار بیٹھ کر لسانی حقوق کا واویلا مچاتے ہیں۔ ریاست کی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کے لیے زہریلے خیالات سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائے جا رہے ہیں ۔ گرفتار دہشت گردوں کے انکشافات سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ازلی دشمن بھارت لسانی منافرت پھیلانے والے گروہوں کی سرپرستی کر رہا ہے۔ متعدد سوشل میڈیا اکائونٹس ہندوستان اور افغانستان سے چلائے جا رہے ہیں۔کا لعدم دہشت گردتنظیموں اور نام نہاد لسانی حقوق کی تنظیموں کا گٹھ جوڑ سمجھنا بہت ضروری ہے ۔ کا لعدم بی ایل اے کے دہشت گرد حملوں اور خونریزی سے توجہ ہٹانے کے لیے نام نہاد بلوچ یکجہتی کمیٹی نے جوشرپسندانہ رویہ اختیار کیے رکھا وہ نہایت مشکوک اور قابل اعتراض ہے ۔
بلوچستان کی سرزمین پر بے گناہ شہریوں کے بہنے والے خون کی مذمت کرنے کے بجائے یکجہتی کمیٹی کے حمایتی ریاستی اداروں کے خلاف مغلظات بکتے رہے۔ دہشت گردوں کے جسد خا کی چھیننے کے لیے تھانوں اور ہسپتالوں پر دھاوے بولے گئے ۔ایک جانب بلوچستان کی پسماندگی کا رونا رو کر وفاق اور پنجاب کے خلاف دشنام طرازی کی جاتی ہے تو دوسری طرف ترقی اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے والے منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کے لیے پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے۔ جعفر ایکسپریس ٹرین ہائی جیکنگ کی واردات کے موقع پر باہوت بلوچ نامی دہشت گردوں کا حامی بھارتی چینلوں پر بیٹھ کر ریاست کے خلاف زہر اگلتا رہا ۔ بلوچستان کی طرح خیبر پختوانخوا میں بھی لسانی فتنہ گری زور پکڑ رہی ہے ۔برسوں سے افغان سر حد سے منسلک علاقے دہشت گردی کا شکار ہیں ۔ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لیے افواج پاکستان نے بے مثال کردار ادا کیا ہے ۔
حیرت انگیز طور پر پشتونوں کے نام نہاد خیر خواہ دہشت گردوں کے بجائے ان اداروں کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں جو عوام کی حفاظت کے لیے اپنا خون بہا رہے ہیں ۔یہ طرز عمل اس بات کا ثبوت ہے کہ لسانی قوم پرست گروہ دراصل ریاست پر حملہ آور ہونے والے دہشت گردوں کی خیر خواہ ہیں۔ پشتونوں کے حقوق کی نام نہاد حمایتی پی ٹی ایم کی منافقت بے نقاب ہو چکی ہے۔ زہریلے بیانات کے ذریعے عوام کے جذبات مشتعل کرنے کے لیے کا لعدم پی ٹی ایم کی قیادت پشتونوں کی مظلومیت کا واویلا مچاتی رہتی ہے ۔حیرت انگیز طور پر اس تنظیم نے افغانستان کی سرزمین سے پشتونوں کو ہدف بنانے والے دہشت گرد گروہ فتنہ خوارج کے خلاف نہ کوئی بیان دیا نہ ہی کوئی تقریر کی۔
یہ تنظیم چند برس پہلے کراچی میں قتل کیے جانے والے پشتون نوجوانوں نقیب اللہ محسود کے حق میں مظاہروں کے بعد منظر عام پر ابھری ۔لسانی تعصب کی بنیاد پر عوامی جذبات بھڑکا کر رفتہ رفتہ اس تنظیم نے پشتون کارڈ کھیلنا شروع کیا ۔بدقسمتی یہ ہے کہ جذباتی نعروں اور مظلومیت کی درد بھری داستانوں سے عوام کو جھانسا دینے والی یہ تنظیمیں آج تک کسی مسئلے کاکوئی قابل عمل حل پیش نہیں کر سکیں ۔ منظور پشتین اور محسن داوڑ جیسے قوم پرست کردار مقامی آبادی سمیت ریاستی مفادات کے بر خلاف ملک دشمن قوتوں کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔
گزشتہ پاک بھارت جنگی کشیدگی کے دوران لسانی فتنہ گروں نے ریاست کے خلاف جی بھر کر زہر اگلا ۔سکائی نیوز کی افغان نژاد صحافی یلدا حاکم نے جب پاکستان کے خلاف جانبدارنہ رویہ اختیار کرتے ہوئے جھوٹے بیانے کا پرچار کیا تو این ڈی ایم کے لیڈر محسن داوڑ نے کمال ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لسانی اور علاقائی بنیادوں پر اس جھوٹے بیانیے کا دفاع کیا ۔پاکستانی شہریت کے حامل نام نہاد قوم پرست لیڈر نے ریاستی مفاد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے افغان نژاد جانبدار صحافی خاتون کی حمایت کر کے اپنے مشکوک طرز سیاست پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے ۔
پشتون اور بلوچ حقوق کی آڑ میں دیگر لسانی اکائیوں کو ہدف تنقید بنانے والے یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ متعدد پنجابی ،سندھی اور کشمیری فرزندان وطن پشتون عوام کا دفاع کرتے ہوئے جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ لسانی فتنہ گرتعصب کی آگ بھڑکا کر ایک جانب قومی وحدت ختم کرنا چاہتے ہیں تو دوسری جانب کا لعدم دہشت گرد تنظیموں کے وکیل صفائی بنے ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کرنے کے لیے لسانی فتنہ نام نہاد رہے ہیں کا لعدم کے خلاف

پڑھیں:

وزیراعلیٰ پنجاب کا جامعہ حنفیہ بوریوالا کے میڑک کے امتحان میں پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبا اور اساتذہ کیلئے 10 لاکھ روپے کا انعام

بورے والا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء) وزیراعلی پنجاب نے جامعہ حنفیہ بوریوالا کے میڑک کے امتحان میں پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبا اور اساتذہ کو 10 لاکھ روپے انعام سے نوازا ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے لاہور میں منعقدہ پروقار تقریب میں وطن عزیز کی معروف دینی و عصری درسگاہ جامعہ حنفیہ بوریوالا کے دو طلبا کو شاباش دیتے ہوئے میڑک کے امتحان منعقدہ 2025 میں ملتان بورڈ سے آرٹس گروپ میں پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کرنے پر بالترتیب 5 لاکھ ، 3 لاکھ اور انکے دو اساتذہ کو ایک ، ایک لاکھ روپے جبکہ مجموعی طور پر 10 لاکھ روپے نقد انعام ، تعریفی سرٹیفکیٹس اور میڈل سے نوازا ۔

اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات بھی موجود تھے دریں اثنا وطن عزیز کے نامور علما کرام ، سیاسی ، مذہبی اور سماجی شخصیات سمیت معززین شہر نے مہتمم جامعہ مولانا قاری محمد طیب حنفی کو مبارکباد دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔

متعلقہ مضامین

  • خضدار، سکیورٹی فورسز کا آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 14 دہشت گرد ہلاک
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا جامعہ حنفیہ بوریوالا کے میڑک کے امتحان میں پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبا اور اساتذہ کیلئے 10 لاکھ روپے کا انعام
  • وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کاخضدار میں فتنہ الہندوستان کے خلاف کامیاب آپریشن پراظہارتشکر
  • وزیراعلی مریم نواز کا خضدار میں فتنہ الہندوستان کے خلاف کامیاب آپریشن پر خراج تحسین
  • لاہورہائیکورٹ ، زیرحراست ملزمان کے اعترافی بیانات نشرکرنے پرپابندی عائد
  • خضدار میں سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 14 دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے 14 دہشتگرد ہلاک
  • چین اور سنگاپور اہم تعاون کرنے والے شراکت دار ہیں، چینی صدر
  • ٹرمپ کے ایجنڈے پر فلسطین کا سودا کرنے والے مسلم حکمران خیانت کار ہیں، علامہ حسن ظفر نقوی
  • اسرائیل کی حمایت کرنے والے غدار قرار پائیں گے: حافظ نعیم الرحمٰن