شمالی وزیرستان میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144نافذ، ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
شمالی وزیرستان میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144نافذ، ڈبل سواری پر بھی پابندی ہوگی WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز
میرانشاہ (سب نیوز)خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق موجودہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کی گئی۔
ڈی سی کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکل کی ڈبل سواری، عوامی مقامات پر تین سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی ہوگی اورنان کسٹم پیڈ گاڑیوں کا علاقے میں داخلہ ممنوع ہوگا۔دوسری جانب شمالی وزیرستان میں پیر کی صبح 5 سے شام 7بجے تک کرفیو نافذ رہے گا اور تمام داخلی خارجی اور مین شاہراہوں پر عوامی آمدو رفت پر پابندی ہوگی۔ڈی سی کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی نقل وحرکت اور لاجسٹک کو ضلع بھر میں منتقل کرنے کیلئے کرفیو نافذ کیا گیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرروس کا یوکرین پر میزائلوں اور ڈرونز سے بڑا حملہ، یوکرینی ایف 16 بھی تباہ روس کا یوکرین پر میزائلوں اور ڈرونز سے بڑا حملہ، یوکرینی ایف 16 بھی تباہ کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم اور کپاس کاشت نہ کرنے کا اعلان امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے مخصوص نشستوں کو پی ٹی آئی کا حق قرار دیدیا پنجاب، ہنگامی مون سون پلان پر عمل درآمد شروع، ایمرجنسی آپریشن سینٹرز قائم زیارت میں 3خواتین ڈیم میں ڈوب گئیں، 2ریسکیو، ایک لاپتہ وفاقی حکومت نے 285 اشیا پر دوبارہ ڈیوٹیز عائد کرنیکی منظوری دیدیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شمالی وزیرستان میں پابندی ہوگی
پڑھیں:
روس پر پابندی لگی تھی تو اسرائیل پر کیوں نہیں؟ قانونی ماہرین کا اسرائیلی فٹ بالز کلبز پر پابندی کا مطالبہ
یورپ کے 30 سے زائد قانونی ماہرین نے یورپی فٹبال تنظیم یوئیفا سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور اس کے کلبز کو بین الاقوامی مقابلوں سے خارج کیا جائے۔
جمعرات کو یوئیفا کے صدر الیگزینڈر سیفرین کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ اسرائیل پر پابندی لگانا انتہائی ضروری ہے۔ خط میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم 421 فلسطینی فٹبالرز جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ غزہ کی فٹبال انفراسٹرکچر کو منظم طریقے سے تباہ کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اطالوی فٹبال کوچز ایسوسی ایشن کا اسرائیل کو عالمی مقابلوں سے معطل کرنے کا مطالبہ
ماہرین کے مطابق اسرائیلی اقدامات نے ایک پوری نسل کے کھلاڑیوں کو ختم کردیا ہے اور فلسطینی کھیلوں کے ڈھانچے کو مٹا کر رکھ دیا ہے۔
خط پر دستخط کرنے والوں میں لیمکن انسٹی ٹیوٹ برائے انسداد نسل کشی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایلیسا فون جوڈن-فورگی اور اقوام متحدہ کے سابق ماہرین شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یوئیفا کو اسرائیل کے جرائم کو جائز قرار دینے میں شریک نہیں ہونا چاہیے۔
اقوام متحدہ کے سابق اہلکار کریک موخیبر نے کہا کہ کسی ایسے ملک کو کھیلوں میں حصہ لینے کی اجازت دینا جو نسل کشی کر رہا ہے، دراصل اس کی معمول پر واپسی کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے، جو ایک طرح کی شراکت داری ہے۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کی مثال دی، جہاں دنیا نے نسل پرست نظام کو ختم کرنے کے لیے اسپورٹس بائیکاٹ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطین کے حق میں احتجاج، اٹلی پر اسرائیل کے خلاف میچ منسوخ کرنے کا دباؤ
ماہرین نے کہا کہ یوئیفا اور فیفا نے 2022 میں روس کو یوکرین پر حملے کے فوراً بعد عالمی فٹبال سے معطل کردیا تھا مگر اسرائیل کے معاملے میں دوہرے معیار اپنائے جا رہے ہیں۔
فلسطینی حامیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو عالمی فٹبال سے برسوں پہلے ہی نکال دینا چاہیے تھا کیونکہ اس کے کلبز غیر قانونی یہودی بستیوں میں قائم ہیں، جو فیفا کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل پابندی فٹ بال فسلطین