پشاور، دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام، خودکش حملہ آور ہینڈلر سمیت ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
سی ٹی ڈی نے بتایا کہ اس کارروائی کے ذریعے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنایا گیا ہے کیونکہ حساس تنصیب پر حملے کی منصوبہ بندی بے نقاب ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے صوبے میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا اور ایک خودکش حملہ آور اس کے ہینڈلر کو ہلاک کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی نے بتایا کہ پشاور کے علاقے شمسہ ٹو میں خودکش حملہ آور اور ہینڈلر کو کارروائی کے دوران ہلاک کردیا گیا ہے۔ سی ٹی ڈی نے بتایا کہ اس کارروائی کے ذریعے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنایا گیا ہے کیونکہ حساس تنصیب پر حملے کی منصوبہ بندی بے نقاب ہوئی ہے۔ سی ٹی ڈی نے مزید بتایا کہ افغانستان سے آیا خودکش بمبار اور فتنہ الخوارج گروہ کے دو دہشت گرد مارے گئے ہیں، ان کے قبضے میں موجود اسلحہ، خودکش جیکٹ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
کارروائی کے حوالے سے بتایا گیا کہ سی ٹی ڈی نے خفیہ اطلاع پر کامیاب انٹیلیجنس آپریشن کیا اور اس دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سی ٹی ڈی نے کہا کہ کارروائی میں ایس ایم جی، پسٹل اور خودکش جیکٹ برآمد کی گئی، ہلاک دہشت گرد کی شناخت منیر احمد گل کے نام سے ہوئی۔ بیان میں کہا گیا کہ دہشت گرد خیبرپختونخوا میں بڑے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گردی کا بڑا منصوبہ ناکام کارروائی کے سی ٹی ڈی نے بتایا کہ
پڑھیں:
رامون ائیرپورٹ منصوبہ یمن نے ناکام بنا دیا، اسرائیلی میڈیا
عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے یمنی مسلح افواج کے میزائل اور ڈرون حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا، رامون ہوائی اڈہ اس شہر سے 18 کلومیٹر کے فاصلے پر ایلات کے قریب واقع ہے۔ اسے اسرائیل کا دوسرا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہونا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی میڈیا نے جنگ بالخصوص یمنی مسلح افواج کے حملوں کی وجہ سے رامون بین الاقوامی ہوائی اڈے کا منصوبہ ایک ناکام منصوبہ قرار دیا ہے ، یہ ہوائی اڈہ بین الاقوامی پروازوں کی خدمات فراہم کرنے سے قاصر رہا۔ معروف صیہونی اخبار نے اس حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ 2019 سے شروع کیے گئے رامون ایئرپورٹ کو بین الاقوامی ایئرپورٹ میں تبدیل کیا جانا تھا لیکن ان دنوں ایئرپورٹ متروکہ علاقہ بن چکا ہے۔ عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے یمنی مسلح افواج کے میزائل اور ڈرون حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا، رامون ہوائی اڈہ اس شہر سے 18 کلومیٹر کے فاصلے پر ایلات کے قریب واقع ہے۔ اسے اسرائیل کا دوسرا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہونا چاہیے تھا، اس کا رقبہ 5000 دونم سے زیادہ ہے اور اس میں بین الاقوامی ہوائی اڈہ بننے کے لیے تمام بنیادی ڈھانچہ موجود ہے۔ یہ 2019 سے کھلا ہوا ہے اور اسے آہستہ آہستہ بین الاقوامی پروازوں کا بوجھ اس پر پڑنا تھا، لیکن ہوائی اڈہ کچھ عرصے سے مسافروں سے خالی ہے، یہاں سے بین گوریون ہوائی اڈے کے لیے چند پروازیں جاری ہیں، لیکن رامون سےکسی غیر ملکی پرواز کی کوئی خبر نہیں ہے۔
حکام کے مطابق ایئر پورٹ کے بند ہونے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے یہاں کوئی سیاح نہیں آیا اور نہ ہی کوئی سیاح ایلات آیا ہے، جبکہ ایلات کے رہائشی بھی بین گوریون ایئرپورٹ کو اپنی بین الاقوامی پروازوں کے لیے استعمال کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس رپورٹ کے ایک اور حصے میں، ہوائی اڈے کے حالات کے بارے میں معاریو کے صحافیوں کے مشاہدات رپورٹ کیے گےہے۔ اخبار کی ٹیم نے ہوائی اڈے پر پہنچنے پر اسے افسردہ اور ویران ہوائی اڈہ پایا، ہم نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مسافروں اور واپس آنے والوں سے پوچھا کہ وہ ایسے ہوائی اڈے میں داخل ہونے کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ "دیکھو، یہ میرے لیے مشکل ہے، میں یونان سے ایلات آیا تھا اور بین گوریون ہوائی اڈے پر اپنی فلائٹ تبدیل کر لی تھی، میں یونان سے براہ راست رامون میں کیوں نہیں اتر سکتا؟ آخر یہ ایک بین الاقوامی ہوائی اڈہ ہے، ٹھیک ہے؟ یہاں بین الاقوامی لفظ کا کیا مطلب ہے؟
ایلات سے ایک خاندان نے حیرت سے پوچھاکہ اگر تمام پروازیں رامون سے تل ابیب تک تھیں، تو انہوں نے ایلات سے پرانے ہوائی اڈے کو کیوں ہٹایا؟ یہ شرم کی بات ہے، نئے ہوائی اڈے میں سرمایہ کاری اور پرانے ہوائی اڈے کو منہدم کرنے کے لیے، جس کی وجہ سے ایلات سے ہوائی اڈے تک اور خود ایلات سے ہوائی اڈے تک سفر کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ قابل غور ہے کہ یمنی مسلح افواج کے میزائل اور ڈرون حملوں نے، جو کہ غزہ کے بے دفاع لوگوں کی مدد کے لیے کیے جاتے ہیں، صیہونی حکومت کے بہت سے اہم اور بنیادی ڈھانچے کو درہم برہم کر دیا ہے، جس کا ایک ثبوت شہر ایلات اور رامون ہوائی اڈہ ہیں، جو بار بار یمنی میزائلوں اور ڈرونز کا نشانہ بن رہے ہیں۔