Jasarat News:
2025-08-14@19:09:09 GMT

کلوئی صحافی پر حملے کیخلاف صحافیوں کا شدید احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بدین (نمائندہ جسارت)کلوئی میں صحافی عبدالوہاب بلوچ پر ڈیوائس ہولڈر کے حملے اور بزرگ والدہ کی تذلیل اور توہین کے خلاف صحافیوں کا احتجاج حکومت اور عالیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔بدین پریس کلب اور یونین آف جرنلسٹس کے عہدیدران نے صحافی عبدالوہاب بلوچ پر کلوئی کے ڈیوائس ہولڈر شہباز لونڈ کا حملہ بداخلاقی کے علاوہ بزرگ والدہ کی تذلیل اور توہین کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ڈیوائس ہولڈر شہباز لونڈ کے خلاف کارروائی کر کے متاثرہ صحافی کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بدین پریس کلب کے صدر شوکت میمن سینئر صحافیوں عبدالمجید ملاح ، عبدالشکور میمن ، اشرف عبداللہ میمن ، ساون خاصخیلی ، نواز چنا ، حیدرآباد یونین اف جرنلسٹس کے عہدیدران الطاف شاد میمن ، سارنگ جونیجو ، محمد علی بلیدی اور دیگر نے صحافی عبدالوہاب بلوچ پر حملہ اور ڈیوائس ہولڈر شہباز لونڈ کی جانب سے ان کی بزرگ والدہ سے بداخلاقی اور توہین کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ اور دیگر پولیس کے عالیٰ حکام سے فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈیوائس ہولڈر کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کرنے اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ صحافی عبدالوہاب بلوچ نے بدین میں صحافیوں کو اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 3 دن پہلے وہ اپنی والدہ کو ساتھ لے کر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی قسط نکالنے کلوئی گیا تھا جہاں ڈیوائس ہولڈر شہباز لنڈ نے وظیفے کی رقم میں سے زبردستی اور غیر قانونی رقم کی کٹوٹی کی جس پر میں نے اور میری والدہ نے اعتراض کیا تو ڈیوائس ہولڈر شہباز لونڈ نے مجھ پر حملہ کر دیا اور موقع پر موجود میری بزرگ والدہ سے بداخلاقی کرتے ہوئے تذلیل اور توہین بھی کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بزرگ والدہ کرتے ہوئے اور توہین کے خلاف

پڑھیں:

غزہ: اسرائیلی حملے میں فلسطینی صحافیوں کی ہلاکت کی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 12 اگست 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اتوار کو غزہ شہر میں اسرائیلی فضائی حملے میں چھ فلسطینی صحافیوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے اس کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

یہ ہلاکتیں غزہ کے الشفاء ہسپتال کے باہر ان صحافیوں کے خیمے پر اسرائیل کے حملے میں ہوئیں۔ سیکرٹری جنرل کا بیان ان کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔

Tweet URL

ہلاک ہونے والے صحافیوں میں سے پانچ قطر سے تعلق رکھنے والے ٹی وی چینل الجزیرہ کے لیے کام کرتے تھے، جن میں 28 سالہ انس الشریف بھی شامل تھے جنہیں اسرائیل نے حماس کا آلہ کار قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

الجزیرہ نے اس الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔ چینل نے کہا ہے کہ یہ واقعہ صحافیوں کا قتل اور صحافتی آزادی پر ایک سوچا سمجھا حملہ ہے۔

سوموار کو اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ کا آغاز کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ غزہ میں الجزیرہ کے صحافی ایک بار پھر تنازعہ کا شکار ہو گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تازہ ترین ہلاکتیں ان سنگین خطرات کو اجاگر کرتی ہیں جن کا صحافیوں کو اس جاری تنازعے کی کوریج کے دوران آئے دن سامنا رہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا سیکرٹری جنرل نےصحافیوں کی ہلاکتوں کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ترجمان نے صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کا احترام اور تحفظ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور انہیں بلا خوف و خطر آزادانہ طور پر اپنا کام کرنے کی اجازت دینے پر زور دیا۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے واقعہ کو بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

'او ایچ سی ایچ آر' نے کہا ہے کہ اسرائیل صحافیوں سمیت تمام شہریوں کا احترام کرے اور انہیں تحفظ دے۔ غزہ میں کام کرنے والے ذرائع ابلاغ کے تمام کارکنوں کو فوری، محفوظ اور بلارکاوٹ رسائی مہیا کی جائے۔

عالمی میڈیا کو رسائی دینے کا مطالبہ

'انروا' کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی فوج غزہ میں مظالم کی اطلاع دینے والی آوازوں کو خاموش کر رہی ہے۔

حالیہ حملے میں صحافیوں کی ہلاکت ہولناک واقع ہے۔ جنگ شروع ہونے کے بعد غزہ میں 200 سے زیادہ فلسطینی صحافی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ان ہلاکتوں کے ذمہ داروں کا کوئی محاسبہ نہیں ہوا۔

کمشنر جنرل نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اس جنگ کے بارے میں آزادانہ اطلاعات کو روکنے کے لیے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کی غزہ میں رسائی پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

صحافیوں کو تحفظ ملنا چاہیے اور غیرملکی صحافیوں کو غزہ میں آنے کی اجازت ہونی چاہیے تاکہ وہ اپنے فلسطینی ساتھیوں کے بہادرانہ کام میں تعاون کر سکیں۔

ان کا کہنا ہے کہ غلط اطلاعات اور علاقے میں ہونے والے مظالم کے بارے میں شبہات کو روکنے کا یہی واحد طریقہ ہے۔

7 اکتوبر 2023 کے بعد غزہ میں کم از کم 242 فلسطینی صحافی ہلاک ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • صحافیوں پر حملوں کا مقصد غزہ کے حقائق پر پردہ ڈالنا ہے، سربراہ انصاراللہ یمن
  • صحافی کی جیکٹ اب تحفظ نہیں، ہدف ہے
  • غزہ: اسرائیلی ڈرون حملے میں 6 صحافیوں کی ہلاکت کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ
  • ویسٹ انڈیز کی تاریخ ساز فتح، 34 سال بعد پاکستان کے خلاف سیریز جیت لی
  • امریکا کا الجزیرہ صحافیوں کے قتل پر اسرائیل سے جواب لینے کا مشورہ
  • عزاداروں کیخلاف پنجاب حکومت کا کریک ڈاؤن، علامہ شبیر میثمی کی پریس کانفرنس
  • عزاداروں کیخلاف پنجاب حکومت کا کریک ڈاؤن بزدلانہ اقدام ہے، علامہ ڈاکٹر شبیر میثمی
  • ایلون مسک کا ایپل کیخلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ
  • غزہ: اسرائیلی حملے میں فلسطینی صحافیوں کی ہلاکت کی مذمت
  • غزہ میں 5 صحافیوں کی شہادت پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں اسرائیل کی شدید مذمت جاری