کلوئی صحافی پر حملے کیخلاف صحافیوں کا شدید احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بدین (نمائندہ جسارت)کلوئی میں صحافی عبدالوہاب بلوچ پر ڈیوائس ہولڈر کے حملے اور بزرگ والدہ کی تذلیل اور توہین کے خلاف صحافیوں کا احتجاج حکومت اور عالیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔بدین پریس کلب اور یونین آف جرنلسٹس کے عہدیدران نے صحافی عبدالوہاب بلوچ پر کلوئی کے ڈیوائس ہولڈر شہباز لونڈ کا حملہ بداخلاقی کے علاوہ بزرگ والدہ کی تذلیل اور توہین کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ڈیوائس ہولڈر شہباز لونڈ کے خلاف کارروائی کر کے متاثرہ صحافی کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بدین پریس کلب کے صدر شوکت میمن سینئر صحافیوں عبدالمجید ملاح ، عبدالشکور میمن ، اشرف عبداللہ میمن ، ساون خاصخیلی ، نواز چنا ، حیدرآباد یونین اف جرنلسٹس کے عہدیدران الطاف شاد میمن ، سارنگ جونیجو ، محمد علی بلیدی اور دیگر نے صحافی عبدالوہاب بلوچ پر حملہ اور ڈیوائس ہولڈر شہباز لونڈ کی جانب سے ان کی بزرگ والدہ سے بداخلاقی اور توہین کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ اور دیگر پولیس کے عالیٰ حکام سے فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈیوائس ہولڈر کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کرنے اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ صحافی عبدالوہاب بلوچ نے بدین میں صحافیوں کو اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 3 دن پہلے وہ اپنی والدہ کو ساتھ لے کر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی قسط نکالنے کلوئی گیا تھا جہاں ڈیوائس ہولڈر شہباز لنڈ نے وظیفے کی رقم میں سے زبردستی اور غیر قانونی رقم کی کٹوٹی کی جس پر میں نے اور میری والدہ نے اعتراض کیا تو ڈیوائس ہولڈر شہباز لونڈ نے مجھ پر حملہ کر دیا اور موقع پر موجود میری بزرگ والدہ سے بداخلاقی کرتے ہوئے تذلیل اور توہین بھی کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بزرگ والدہ کرتے ہوئے اور توہین کے خلاف
پڑھیں:
ملتان، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پولیس گردی کیخلاف صحافی سراپا احتجاج، نعرے بازی
رہنمائوں کا کہنا تھا کہ نیشنل پریس کلب پر حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ایسے واقعات عالمی سطح پر ملکی بدنامی کا باعث بنتے ہیں، اس لیے اس میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ ملتان یونین آف جرنلسٹس کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس کے غیرقانونی دھاوے اور صحافیوں پر تشدد کے خلاف پریس کلب ملتان میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں مختلف صحافتی تنظیموں اور پریس کلب کے عہدیداران نے بھی شرکت کی، مظاہرے کی قیادت صدر ایم یو جے ملک شہادت حسین اور جنرل سیکرٹری ایم یو جے مظہر خان نے کی، مظاہرے میں اسسٹنٹ سیکرٹری پی ایف یو جے جمشید رضوانی سمیت خالد چوہدری، مہر عمران، انجم پتافی، سید ماذن یوسف، جان شیر خان، سلمان قریشی، حفیظ اللہ بھنگو، رفاقت انجم، ندیم حیدر، محبوب ملک، چوہدری اشرف جاوید، فرقان بھٹی، نعمان بھٹہ، راشد مشتاق، محبوب چغتائی، سہیل قریشی، ظفر الاسلام ، یاسر بھٹی، خواجہ اشرف صدیقی، فیاض بھٹی، محمد صدیق انجم، دلزیب آکاش، شکیل جاوید، محمد سلطان، احمد نواز سومرو سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اس موقع پر مظاہرین نے نعرے بازی کی اور ان کا کہنا تھا کہ نیشنل پریس کلب پر حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ایسے واقعات عالمی سطح پر ملکی بدنامی کا باعث بنتے ہیں، اس لیے اس میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملک میں مسلسل آزادی صحافت کو زک پہنچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جو کہ انتہائی افسوسناک ہے، حکومت کو صورتحال کا نوٹس لینا چاہئیے، مظاہرین نے کہا کہ خیبر سے کراچی تک صحافی برادری نے آج یوم سیاہ منایا ہے جو کہ آزادی اظہار رائے کی بگڑتی صورتحال پر منایا جا رہا ہے، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر حملے جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔