امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک خصوصی انٹرویو میں ایران کے ایٹمی پروگرام، علاقائی صورتحال اور مستقبل کے ممکنہ معاہدوں پر کھل کر اظہارِ خیال کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایران امن کے راستے پر چلنے کا فیصلہ کرے تو امریکہ اقتصادی پابندیاں ختم کرنے پر غور کر سکتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ انسانی حقوق کے بجائے ایٹمی پروگرام کو ترجیح دیتے ہیں، جو عالمی سلامتی کے لیے ایک خطرہ ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے دوبارہ ایٹمی طاقت کے حصول کی جانب پیش قدمی کی تو یہ اس کا ”آخری اقدام“ ہو گا۔

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران جوہری طاقت کے حصول کے قریب پہنچ چکا تھا، لیکن ان کی انتظامیہ نے اس خواہش کو ”ختم“ کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ایٹمی عزائم کو روکنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے اور امریکہ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

انہوں نے ابراہم اکارڈز (Abraham Accords) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے میں پہلے ہی کئی بہترین ممالک شامل ہو چکے ہیں، اور دیگر ممالک بھی اس میں شمولیت کے خواہاں ہیں۔ ان کے مطابق ایران کو بھی اس معاہدے میں شامل ہو کر علاقائی امن و استحکام کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عالمی امن کے لیے ایران کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا، بصورت دیگر اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کی فضا ایک بار پھر گہری ہو رہی ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ٹرمپ کی پالیسیز سے امریکا سائنس میں عالمی برتری کھو سکتا ہے، نوبل حکام کا انتباہ

اسٹاک ہوم: نوبل انعام دینے والے سوئیڈش حکام نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سائنس اور تحقیق کے شعبے میں کٹوتیاں امریکا کی عالمی سائنسی برتری کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اربوں ڈالر کی فنڈنگ ختم کی ہے، جامعات کی تعلیمی آزادی پر دباؤ ڈالا ہے اور ہزاروں سائنس دانوں کو نوکریوں سے نکالا گیا ہے۔ 

صرف رواں سال کے آغاز سے اب تک امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے 2,100 تحقیقاتی منصوبے ختم کر دیے ہیں جن کی مالیت تقریباً 9.5 ارب ڈالر ہے۔

نوبل کمیٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکا طویل عرصے سے دنیا کا سب سے بڑا سائنسی مرکز رہا ہے، لیکن اس کٹوتی سے ایک پوری نئی نسل تحقیق کے شعبے سے دور ہو سکتی ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو عالمی سطح پر بھی تحقیق پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور سائنس دان یورپ یا چین جیسے ممالک کا رخ کر سکتے ہیں۔

حکام نے متنبہ کیا کہ یہ صورتحال "ناقابلِ تلافی نقصان" کا باعث بن سکتی ہے، کیونکہ امریکا دنیا بھر کی سائنسی تحقیق کا "اہم انجن" رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • الیکشن کمیشن نے "ایس آئی آر" کا پورا کھیل بی جے پی کے اشارہ پر کھیلا ہے، کانگریس
  • اسلام آباد: آرچرڈ اسکیم میں تجاوزات ہٹانے کا حکم معطل، رہائشیوں اور سی ڈی اے کو نوٹس جاری
  • اسلام آباد: آرچرڈ اسکیم میں تجاوزات ہٹانے کا حکم معطل، رہائشیوں اور سی ڈی اے کو نوٹس جاری
  • ٹرمپ کی پالیسیوں سے امریکا سائنس میں عالمی برتری کھو سکتا ہے
  • اقتدار سنبھالنے کے بعد طالبان کی اعلیٰ قیادت کا بھارت کا پہلا دورہ جلد متوقع
  • ایشیا کپ ٹرافی تنازع: بھارت کی اے سی سی صدر کو ہٹانے کی دھمکی
  • ٹرمپ کی پالیسیز سے امریکا سائنس میں عالمی برتری کھو سکتا ہے، نوبل حکام کا انتباہ
  • ملائیشیا کتابوں پر پابندیاں کیوں لگا رہا ہے؟
  • بھارت کی پھر کھیل میں سیاست، کمنٹیٹر ثنا میر کو آزاد کشمیر کے ذکر پر پینل سے ہٹانے کا مطالبہ
  • روس نے ایران پر پابندیاں مسترد کردیں