data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اہم بین الاقوامی فورم پر اپنے جھوٹے بیانیے کو تسلیم کروانے میں ناکام رہا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا نہ حق رکھتا ہے اور نہ ہی ایسا ممکن ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ جنگ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد نریندر مودی اب سیاسی طور پر شدید دباؤ میں ہیں اور اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ ایس سی او اجلاس خوشگوار ماحول میں منعقد ہوا، اور فورم کے قواعد کے مطابق تمام رکن ممالک کو اپنے مؤقف کے اظہار کا یکساں موقع دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع کو کسی دوسرے ملک کے بیان پر تنقید کا موقع نہ ملا، کیونکہ فورم کا طریقہ کار اس کی اجازت نہیں دیتا۔

خواجہ آصف کے مطابق اجلاس میں شریک تمام رکن ممالک نے پاکستان کے مؤقف سے اتفاق کیا، جبکہ بھارت کی جانب سے پیش کیا گیا گمراہ کن مؤقف وہاں پذیرائی حاصل نہ کر سکا۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او جیسے معتبر پلیٹ فارم پر بھارت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیر دفاع ایس سی او کہ بھارت نے کہا

پڑھیں:

پوٹن سے مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے؛ ٹرمپ

مودی سرکار کی خارجہ پالیسی کی بری طرح ناکام ہوگئی جس کے بعد امریکا نے بھارت پر مزید ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوگئے تو مزید اقتصادی پابندیاں اور ٹیرف عائد کیے جائیں گے۔

اسکاٹ بیسنٹ نے میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ بھارت پر پہلے ہی 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیے جا چکے ہیں، اور روس سے تیل خریدنے کے باعث مزید 25 فیصد ٹیرف جلد نافذ کیے جا رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ بھارت پر اس طرح مجموعی ٹیرف 50 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ اگر پوٹن سے صدر ٹرمپ کے مذاکرات ناکام ہوگئے تو بھارت پر یہ ٹیرف مزید بڑھائے جائیں گے۔

امریکی وزیر خارجہ کے اس بیان سے بھارت کی تجارتی منڈیوں میں ہلچل مچ گئی اور مودی سرکار کی معاشی حکمت عملی پر سوالیہ نشان لگ چکے ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی اور روسی صدور کے درمیان اہم اور تاریخی مذاکرات  الاسکا میں ہوں گے جس میں یوکرین جنگ اور روس پر عائد اقتصادی پابندیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

یہ ملاقات 2021 کے بعد پہلی براہ راست سربراہی ملاقات ہوگی۔ امریکی صدر نے اعلان کیا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی بھی اس میں شامل ہوں، بشرطیکہ دونوں فریق رضامند ہوں۔

اگر یہ ملاقات ناکام ہوئی، تو اس کے سب سے بڑے متاثرین میں بھارت شامل ہو سکتا ہے، جو روس سے ہیٹرول خریدتا ہے لیکن امریکا کا اسٹریٹجک اتحادی بھی بننے کی کوشش کرتا ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • پوٹن سے مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، ٹرمپ
  • پوٹن سے مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے؛ ٹرمپ
  • دنیا کو واضح پیغام دیدیا کہ پاکستانی قوم اپنا دفاع کرنا جانتی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر، کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، محسن نقوی
  • کوئی غیر ملکی طاقت ہمیں غلام نہیں بنا سکتی، بھارتی کسان
  • قومی اسمبلی کا اجلاس، پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر پر بحث
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا دورہ امریکا، پاکستانی مؤقف کی عالمی سطح پر پذیرائی، بھارت کا دہشتگردانہ چہرا ایک بار پھر بے نقاب
  • بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر پابندی بڑی کامیابی، اقوام متحدہ میں بھی مؤقف اٹھائیں گے: بلاول بھٹو
  • فیلڈ مارشل کادورہ امریکا: پاکستانی مؤقف کی عالمی سطح پر پذیرائی، بھارت کا دہشتگردانہ چہرہ پھر بےنقاب
  • کشمیر پاکستان کی شہ رگ، دفاع وطن کے لیے ہر قربانی دیں گے، کشمیریوں کا عزم