WE News:
2025-06-30@16:30:48 GMT

چین میں خاموش تصادم

اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT

چین میں خاموش تصادم

ایسا لگتا ہے کہ بین الاقوامی کانفرنسیں اب صرف پالیسی سازی کا فورم نہیں رہیں، بلکہ ’غیر رسمی‘ چہرہ شناسی، جسمانی حرکات اور تصویری خاموشی کی سفارتی منطق کی نمائش گاہ بن چکی ہیں۔

ایسا ہی کچھ حالیہ دنوں گو کے خوبصورت مگر حد درجہ سیاسی ماحول میں ہوا، جہاں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے وزرائے دفاع کا اجلاس سجا۔

پاکستان کی نمائندگی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کی، جبکہ بھارت کی طرف سے سخت گیر راج ناتھ سنگھ موجود تھے۔ دونوں کی کوئی رسمی ملاقات نہ ہوئی، نہ ہاتھ ملایا، نہ نظریں ملی، مگر پھر بھی گویا پوری دنیا نے دونوں کا ’مکالمہ‘ محسوس کیا۔

خاموشی کا، وقار کا، اور سیاسی پیغام رسانی کا۔ لیکن اجلاس کے دوران دونوں رہنماؤں کے بیانات اور اقدامات نے خاصی توجہ حاصل کی۔ خواجہ آصف نے اپنی تقریر میں پاکستان کے موقف کو مضبوطی سے پیش کیا، خصوصاً بھارت کی جانب سے بلوچستان میں مداخلت اور دیگر مسائل جیسے کہ جعفر ایکسپریس اور کلبھوشن یادیو کا ذکر کرتے ہوئے ثبوت پیش کیے۔

اس پر بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دوبارہ بولنے کی اجازت مانگی، مگر چینی وزیر دفاع نے اسے مسترد کر دیا، جسے پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا پر پاکستان کی سفارتی کامیابی کے طور پر پیش کیا گیا۔

‎خواجہ آصف کی تقریر اور ان کے جارحانہ انداز کو پاکستانی عوام اور میڈیا نے بہت سراہا، اور سوشل میڈیا پر انہیں ’شیر‘ اور ’جیتا ہوا‘ قرار دیا گیا۔ دوسری جانب، راج ناتھ سنگھ کی جانب سے مشترکہ اعلامیے پر دستخط نہ کرنا بھی سرخیوں میں رہا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، اعلامیے میں پہلگام حملے کا ذکر نہ ہونا اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا الزام ان کی ناراضی کی وجہ بنا۔ اس سے اجلاس میں بھارت کی سفارتی تنہائی واضح ہوئی، جیسا کہ خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ نو میں سے 8 رکن ممالک نے پاکستان کے موقف کی حمایت کی۔

‎سوشل میڈیا پر پاکستانی صارفین نے خواجہ آصف کی تقریر کو بھارت کے خلاف ایک بڑی کامیابی قرار دیا، جبکہ بھارتی وزیر دفاع کے ردعمل کو کمزوری کے طور پر دیکھا۔

مثال کے طور پر، ایک صارف نے لکھا کہ خواجہ آصف نے ’بھارت کی منجی ٹھوک دی‘، جبکہ دوسرے نے راج ناتھ سنگھ کے دستخط نہ کرنے کو ان کی ہار کے طور پر پیش کیا۔

تاہم، یہ بات بھی قابلِ غور ہے کہ کچھ پاکستانی صارفین نے خواجہ آصف کے اختیارات پر تنقید کی، جیسے کہ ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ ان کے مقابلے میں راج ناتھ سنگھ کے پاس زیادہ اختیارات ہیں۔

مکالمہ ہوا، مگر سنا نہ گیا دوستو ذرا تصور کیجیے:

راج ناتھ سنگھ (دل میں سوچتے ہوئے):

’یہ پاکستانی وزیر تو بلا کا پراعتماد لگ رہا ہے۔ کیا اسے اندازہ ہے کہ ہم ایک ایٹمی طاقت ہیں؟‘

خواجہ آصف (چپ چاپ راج ناتھ کی جانب دیکھ کر زیرلب):

’ایٹمی طاقت؟ جناب، طاقت صرف ہتھیار سے نہیں، اخلاقی موقف، جرأت اور عوامی اعتماد سے بھی بنتی ہے۔‘

راج ناتھ (منہ موڑتے ہوئے):

’چلو، ہم تو SCO اعلامیہ پر دستخط نہیں کریں گے، کم از کم چین کو اپنی ناراضی تو دکھائیں گے۔‘

خواجہ آصف (دل میں مسکراتے ہوئے):

’اعلامیہ سے باہر ہو جانا سفارتی بغاوت نہیں، بلکہ عالمی تنہائی کی شروعات ہوتی ہے۔

یہ خاموش مکالمہ اگرچہ صرف ذہنوں میں ہوا، مگر اس کا عکس ہر تصویر، ہر ویڈیو اور ہر تجزیے میں نظر آیا۔ پاکستانی وفد کی متانت اور خواجہ آصف کی وضع داری کو عوام نے ’شیر کی آمد‘ قرار دیا، جبکہ بھارتی میڈیا راج ناتھ کی خاموشی اور تیکھے انداز کو ’عزت بچاؤ حکمت عملی‘ سے تعبیر کرتا رہا۔

اعلامیہ پر بھارتی انکار، سفارتی انکار یا تنہائی کا آغاز؟

ایس سی او کا اعلامیہ دراصل رکن ممالک کی مشترکہ سوچ، سیکورٹی اور تعاون کی علامت ہوتا ہے۔ بھارت کا اس پر دستخط سے انکار کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔

کیا بھارت روس اور چین کے بنائے گئے عالمی بیانیے سے دور ہو رہا ہے؟

کیا یہ ایک ایسی سفارتی روش ہے جو بھارت کو مغرب کی گود میں مکمل دھکیلنے کی کوشش ہے؟یا پھر یہ صرف پاکستان کے خلاف خفگی کا اظہار ہے؟

جو بھی ہو، پاکستان نے اعلامیے پر دستخط کیے، چین، روس، ایران، قازقستان، کرغزستان، ازبکستان اور تاجکستان سب نے حمایت کی — تنہا رہا تو صرف بھارت۔

خواجہ محمدآصف عوامی تاثر کا فاتح نہ تو زیادہ بولے، نہ ہی سیاسی نعرہ بازی کی۔ لیکن ان کا وقار، سادگی، اور پر اعتمادی سوشل میڈیا پر چھا گئی۔ ان کی سادہ سی تصویریں بھی وائرل ہوئیں، جن میں وہ راج ناتھ کے قریب سے گزرے مگر نظر انداز کر گئے۔

پاکستانی عوام نے ان کو ’اصل شیر‘ کہا، کسی نے کہا:

’یہ وہ خاموشی ہے جو دشمن کو اندر سے چیر دیتی ہے۔‘

دوستو۔! سفارت کاری کا نیا دور اور مکالمہ خاموشی سے بھی ہوتا ہے گو کے اجلاس نے یہ ثابت کر دیا کہ اب سفارت کاری صرف لفظوں کی محتاج نہیں رہی۔ کبھی کبھی ایک نظر، ایک چپ، ایک رسمی انداز، پورا بیانیہ بیان کر جاتا ہے۔

پاکستان نے جہاں اپنی ذمہ داری نبھائی، وہیں بھارت نے انا کی عینک سے معاملات کو دیکھا۔

ایسے میں اگر کوئی جیتا ہے، تو وہ ہے سفارتی وقار، جس کی مثال خواجہ آصف نے دی اور یہی وہ انداز ہے جو عالمی سطح پر سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔ پاکستان ہمیشہ زندہ باد

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چوہدری خالد عمر

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر راج ناتھ سنگھ خواجہ آصف نے وزیر دفاع کے طور پر بھارت کی

پڑھیں:

ہم بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں:بلاول بھٹو

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ہم جنگ جیتنےکےباوجود امن کی بات کرتےہیں۔
 نجی ٹی وی  دنیا نیوز  کے مطابق اسلام آباد پریس کلب میں ’میٹ دی پریس‘ میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پریس کلب دعوت پرشکرگزارہوں، بھارت کےخلاف پاکستان کوتاریخی فتح حاصل ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ہم سے7گنا بڑا ملک اوروسائل میں بھی زیادہ ہے، بھارت کوتاریخی شکست ہوئی، ہم نےانڈیا کو سفارتی سطح پر بھی شکست دی، بیانیےکےمحاذ پربھی پاکستان فتح یاب ہوا، جنگ کےدوران پاکستان کے میڈیا کا کرداربھی تاریخی تھا۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کےمحاذ پر بھی بھارت شکست کھاگیا، بیانیےکی جنگ میں پاکستانی میڈیا نےصف اوّل کا کردارادا کیا، پانچ دن کی جنگ میں پاکستانی میڈیا نے اپنی ساکھ بنائی، ہمیں پاکستانی میڈیا پر فخرہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ  بھارت نے پہلگام واقعےکا بے بنیاد الزام پاکستان پر لگایا، وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ ہم شفاف تحقیقات کرانے کے لیے تیارہیں، اب شفافیت مشکل مرحلہ نہیں، سیٹلائٹ کا زمانہ ہے، ہم نسل درنسل کشمیر کے لیے لڑتے رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں پاکستان معاشی طور پر ترقی کرے اورعوام کو فائدہ ہو۔
ان کا  مزیدکہنا تھا کہ بھارت چاہتا ہےڈونلڈ ٹرمپ کی سیزفائرکی کوشش ناکام ہو، پاکستان نےایک ذمہ دارنیوکلیئرسٹیٹ کا کردارادا کیا ہے، پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی ملک ہیں۔

محرم الحرام میں ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بھارت مانے یا نہ مانے، عالمی برادری پاکستان کے موقف کو تسلیم کر رہی ہے. خواجہ آصف
  • دنیا نے بھارتی مؤقف رد کر دیا، سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں ہو سکتا: وزیر دفاع
  • بھارتی گمراہ کن مؤقف دنیا نے تسلیم نہیں کیا، مودی کی سیاست دم توڑ رہی ہے، وزیر دفاع
  • بھارتی گمراہ کن مؤقف دنیا نے تسلیم نہیں کیا، مودی کی سیاست دم توڑ رہی ہے: خواجہ آصف
  •  نریندر مودی کی سیاسی زندگی کے دن پورے ہو چکے ہیں، بھارت ایس سی او میں اپنا جھوٹا موقف نہیں منوا سکا:دفاع خواجہ آصف 
  • کیا ایشیا کپ ہو گا؟
  • ہم بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں:بلاول بھٹو
  •   بھارت کو 3 محاذوں پر شکست دی، پھر بھی امن کی بات کرتے ہیں: بلاول
  • بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو)