data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: شہر قائد ایک بار پھر شدید پانی بحران کی لپیٹ میں آ گیا، دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر چار روز سے بجلی کی طویل بندش کے باعث کراچی کے بیشتر علاقے پانی سے محروم ہو گئے ہیں، واٹر کارپوریشن کے مطابق بجلی کے تعطل کے سبب شہر کو اب تک 35 کروڑ گیلن سے زائد پانی فراہم نہیں کیا جا سکا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق واٹر کارپوریشن حکام نے بتایا کہ 26 جون کی رات 10 بجے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا، جس کے بعد اسٹیشن کے بڑے حصے پر 100 گھنٹے گزرنے کے باوجود پیر کی رات تک بجلی بحال نہ ہو سکی، اس دوران پانی کی سپلائی مکمل طور پر معطل رہی، جس کے باعث شہر کا 50 فیصد سے زائد حصہ پانی کی بوند بوند کو ترس رہا ہے۔

شہری علاقوں بشمول کورنگی، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، گلشن اقبال، اسکیم 33، گلستان جوہر، فیڈرل بی ایریا، ملیر، لیاقت آباد، ناظم آباد، پی آئی بی کالونی، محمود آباد، لائنز ایریا، اولڈ سٹی ایریا، ڈیفنس اور کلفٹن سمیت درجنوں علاقوں میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہے، جس سے شہری شدید پریشانی اور اذیت میں مبتلا ہیں۔

واٹر کارپوریشن نے کہا کہ کراچی میں یومیہ پانی کی طلب 1 ارب 20 کروڑ گیلن ہے، مگر رسد صرف 65 کروڑ گیلن تک محدود ہے، جس میں سے بھی 55 کروڑ گیلن ہی شہریوں کو ملتا ہے۔ گزشتہ چار روز سے کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کے باعث شہری یہ مقدار بھی حاصل نہیں کر پا رہے۔

پانی کی فراہمی معطل ہونے کے باعث شہری مجبوری میں ٹینکروں کا سہارا لے رہے ہیں، جو نہ صرف مہنگے بلکہ اکثر تاخیر کا شکار ہیں۔ ادھر ڈملوٹی اور این ای کے پمپنگ اسٹیشنز پر بھی بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے، وولٹیج کی غیر یقینی صورتحال اور بار بار کی بندش نے تنصیبات کو شدید خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔

کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ مرمتی کام جاری ہے، لیکن واٹر کارپوریشن ذرائع کے مطابق مسلسل بریک ڈاؤنز نے کراچی کے آبی نظام کو مفلوج کر دیا ہے۔

شہریوں نے سندھ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت عوام کو سہولتیں دینے کے بجائے صرف دعوے کرنے میں مصروف ہے، بار بار کے بحرانوں کے باوجود بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور بجلی و پانی کے نظام کو مستحکم کرنے کے لیے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا جا رہا۔

شہریوں نے حکومت سے فوری مطالبہ کیا ہے کہ پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی بحالی کو یقینی بنایا جائے، ٹینکر مافیا کے خلاف کارروائی کی جائے اور مستقل بنیادوں پر پانی کی فراہمی کا حل نکالا جائے تاکہ کراچی جیسے میگا سٹی میں پانی جیسی بنیادی سہولت شہریوں کو میسر ہو۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: واٹر کارپوریشن پمپنگ اسٹیشن کے باعث پانی کی

پڑھیں:

بلوچستان اسمبلی : گوادر کو میونسپل کارپوریشن کا درجہ دینے کی قرارداد منظور  

 بلوچستان اسمبلی نے گوادر کو میونسپل کارپوریشن کا درجہ دینے کی قرارداد منظور کر لی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا   کہ گوادر انٹرنیشنل شہر کے طور پر جانا جاتا ہے معاشی اور جغرافیائی اعتبار سے گوادر اہمیت کا حامل علاقہ ہے ماضی میں گوادر کو سرمائی دارالحکومت بھی قرار دیا جا چکا ہے۔
 قرارداد کے مطابق گوادر کو پورٹ سٹی کا بھی درجہ حاصل ہے افسوس گوادر کو اب تک ایم سی کا درجہ حاصل ہے گوادر ایم سی کے منتخب لوگ وسائل کی کمی کے باعث ترقی میں کردار ادا نہیں کر سکتے۔
 
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت گوادر کو ایم سی سے میونسپل کارپوریشن کا درجہ دے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: کمسن بچی پانی کی بالٹی میں گرنے سے ڈوب کر جاں بحق
  • کراچی میں ڈاکو راج، ایک اور شہری مزاحمت پر زندگی کی بازی ہار گیا، رواں سال کی تعداد 67 ہوگئی
  • کراچی، سمندر کے راستے شہریوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے میں ملوث ملزم گرفتار
  • کراچی میں موسم کی خرابی کے سبب پروازیں تاخیر کا شکار
  • کراچی؛ شہری کی بہادری، ڈکیٹ  کا پستول چھین کر فائرنگ، ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار، ساتھی فرار
  • شدید طوفانی سسٹم کی وجہ سے کراچی، سندھ اور اسلام آباد میں بارش، پروازیں متاثر
  • جامشورو، کوٹری اسٹیشن کے قریب مال بردار ٹرین کا انجن پٹڑی سے اتر گیا، ڈاؤن ٹریک بند
  • پمپنگ اسٹیشن کی بجلی 50 گھنٹوں سے منقطع، کراچی کے کئی علاقوں میں پانی کی فراہمی بند
  • بلوچستان اسمبلی : گوادر کو میونسپل کارپوریشن کا درجہ دینے کی قرارداد منظور  
  • کراچی: ہوٹل میں شلوار قمیض پہن کر آنے پرپابندی کیخلاف شہری کی درخواست قابل سماعت قرار