امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ پیر کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات میں غزہ میں جنگ کے خاتمے، جنگ بندی اور مغوی افراد کی رہائی کے حوالے سے گفتگو متوقع ہے۔ جب سے ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری 2025 میں دوسری بار صدر عہدے کا حلف اٹھایا ہے، یہ نیتن یاہو کا تیسرا دورہ ہے۔

غزہ  میں جنگ بندی کے امکانات

ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ جمعہ کو کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اگلے ہفتے کے اندر ہم جنگ بندی کا ہدف حاصل کرلیں گے، تاہم انہوں نے اس حوالے سے مزید تفصیل بتانے سے گریز کیا تھا۔

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا ڈونلڈ ٹرمپ نیتن یاہو ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

’خدا کے دشمن‘: ایران کے اعلیٰ ترین عالم نے ٹرمپ اور نیتن یاہو کیخلاف سخت فتویٰ جاری کردیا

تہران(نیوز ڈیسک)ایران کے اعلیٰ ترین عالم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کیخلاف سخت فتویٰ جاری کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے چند دن بعد، ایران کے اعلیٰ ترین عالم آیت اللہ العظمیٰ ناصر مکارم شیرازی نے ٹرمپ اور اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف ایک ’فتویٰ‘ جاری کر دیا ہے۔

ایرانی خبر رساں ایجنسی ’مہر‘ کے مطابق یہ فتویٰ ایک گروہ کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جاری کیا گیا۔ سوال میں ٹرمپ اور نیتن یاہو کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو دی گئی مبینہ دھمکیوں کا ذکر تھا، اور مسلمانوں کی اس کے جواب میں ذمہ داریوں کے بارے میں پوچھا گیا۔

آیت اللہ مکارم شیرازی نے فتویٰ میں کہا کہ جو بھی شخص یا حکومت رہبر یا مرجع (خدانخواستہ) کو دھمکی دے، وہ ’خدا کے دشمن‘ میں شمار ہوتا ہے۔

شیرازی نے مزید کہا کہ مسلمانوں اور اسلامی ریاستوں کے لیے حرام ہے کہ وہ دشمن کی حمایت کریں۔ فتویٰ میں کہا گیا کہ دنیا بھر کے تمام مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ ان دشمنوں کو ان کے الفاظ اور غلطیوں پر پچھتانے پر مجبور کریں۔

یہ فتویٰ ایسے وقت میں جاری کی گیا کہ جب چند دن قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے خامنہ ای کو ”بدترین اور ذلت آمیز موت“ سے بچایا، اور انہیں یہ بھی معلوم تھا کہ وہ کہاں چھپے ہوئے تھے۔

12 روزہ اسرائیل-ایران تنازعے کے دوران اسرائیلی فوج خامنہ ای کی تلاش میں سرگرم رہی تھی۔ اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاتز نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ میرا اندازہ ہے کہ اگر خامنہ ای ہماری زد میں آ جاتے تو ہم انہیں ختم کر دیتے لیکن مگر ہم کامیاب نہ ہوسکے۔

13 جون کو ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی فضائی حملوں کے آغاز کے بعد آیت اللہ خامنہ ای روپوش ہیں، جب کہ کئی اعلیٰ ایرانی کمانڈر اور سائنسدان اسرائیلی حملوں میں شہید ہوئے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل جنگ بندی اور امن کیخلاف ہے، حماس رہنماء اسامہ حمدان
  • ٹرمپ کا دباؤ کام کرگیا، نیتن یاہو کیخلاف کپرپشن ٹرائل مؤخر
  • ’خدا کے دشمن‘: ایران کے اعلیٰ ترین عالم نے ٹرمپ اور نیتن یاہو کیخلاف سخت فتویٰ جاری کردیا
  • ڈونلڈ ٹرامپ کی اسرائیل کے عدالتی نظام میں مداخلت ناقابل قبول ہے، یائیر لیپڈ
  • نیتن، یاہو جنگ اور کرپشن کا کھیل
  • امریکی صدر کا اسرائیلی عدلیہ سے نیتن یاہو کو چھوڑنے کا مطالبہ
  • نیتن یاہو کو چھوڑ دو! – ٹرمپ نے اسرائیل کی امداد روکنے کا اشارہ دے دیا
  • نیتن یاہو کو جانے دیں، انہیں بڑے کام کرنے ہیں کرپشن اسکینڈل پر ٹرمپ ایک بار پھر اسرائیلی وزیراعظم کے حق میں بول پڑے
  • اسرائیل میں جو نیتن یاہو کیساتھ کیا جا رہا ہے وہ خوف ناک ہے، امریکی صدر