— فائل فوٹو 

صوبہ پنجاب میں محرم الحرام کے مجالس اور جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے پولیس نے سخت انتظامات کیے ہیں۔

پولیس کے مطابق پنجاب میں 37 ہزار 500 سے زائد اہلکار جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی پر تعینات ہیں، لاہور میں 3 ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ صوبہ بھر میں آج 547 عزاداری جلوس، 3804 مجالس منعقد ہو رہی ہیں۔ لاہور میں 42 عزاداری جلوس برآمد، 410 مجالس منعقد ہو رہی ہیں۔

پولیس کے مطابق پنجاب میں سیکیورٹی انتظامات میں 19 ہزار سے زائد کمیونٹی رضاکار معاونت فراہم کر رہے ہیں۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ محرم الحرام کے دوران صوبہ بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی، حکومت پنجاب کی طرف سے نافذ دفعہ 144 پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

یوم عاشور پر سندھ بھر میں موبائل، انٹرنیٹ سروس معطلی کی درخواست

محکمہ داخلہ سندھ نے یوم عاشور پر سندھ بھر میں موبائل فون سروس معطل کرنے کی درخواست کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہوائی فائرنگ، اسلحہ کی نمائش، نفرت آمیز مواد کی تشہیر اور اشتعال انگیزی پر پابندی ہے۔

ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ طے شدہ روٹس اور مقامات کے سوا جلوس اور مجالس کی اجازت نہیں ہوگی، سیف سٹیز اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے کیمروں کی مدد سے مانیٹرنگ کی جائے گی۔ سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ ، ٹریفک پولیس، ڈولفن سکواڈ اور پیرو سمیت دیگر فیلڈ فارمیشنز محرم الحرام میں سیکیورٹی پر تعینات ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی پاسداری پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا، سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی تشہیر کے مرتکب قانون شکن عناصر کی سرکوبی یقینی بنائیں۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ تمام اضلاع میں قائم کنٹرول رومز سینٹرل پولیس آفس کے مرکزی کنٹرول روم سے منسلک، ہمہ وقت رابطہ میں ہوں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

پنجاب: دفعہ 144 میں مزید 7 روز کی توسیع، احتجاجی سرگرمیوں پر پابندی برقرار

لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔

 نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ نے ہفتہ (22 نومبر) تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

حکم نامے کے مطابق پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور عوامی اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی، دفعہ 144 کے تحت چار یا زائد افراد کا عوامی مقامات پر جمع ہونا مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

صوبے بھر میں اسلحہ کی نمائش، اشتعال انگیز، نفرت آمیز اور فرقہ وارانہ مواد کی تقسیم و اشاعت پر بھی مکمل پابندی عائد ہے، اسی طرح لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر بھی پابندی برقرار رہے گی، البتہ صرف اذان اور جمعے کے خطبے کیلئے اس کی اجازت ہوگی۔

کرپشن الزام میں گرفتار سابق اے ڈی سی آر سیالکوٹ اقبال سنگھیڑ راولپنڈی پولیس حراست سے مبینہ طورپر فرار

نوٹیفکیشن کے مطابق شادی کی تقریبات، جنازے اور تدفین پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا، جبکہ سرکاری فرائض انجام دینے والے افسران و اہلکار اور عدالتیں بھی مستثنیٰ ہیں۔

محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ امن و امان برقرار رکھنے، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق سکیورٹی خطرات کے پیش نظر عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، شرپسند عناصر عوامی احتجاج کا فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے ریاست مخالف سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔
 

جن کے اکسانے پر داماد ریپ کرتا ہے، ساس نے مقدمہ درج کرادیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کی زمین بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کیلئے تنگ، مزید 24 خواج ہلاک
  • چیئرمین سی ڈی اے سے پنجاب مینجمنٹ سروسز کے پوسٹ انڈکشن ٹریننگ کورس کے افسران کی ملاقات
  • پہلے سیکیورٹی پھر تجارت، پاک افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلئے بند
  • پہلے سیکیورٹی پھر تجارت، پاکستان نے افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلئے بند کر دی
  • پنجاب: دفعہ 144 میں مزید 7 روز کی توسیع، احتجاجی سرگرمیوں پر پابندی برقرار
  • راولپنڈی میں پاکستان اور سری لنکا ون ڈے سیریز کے دوران 5,500 اہلکار تعینات
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع
  • حکومت پنجاب کی جانب سے ڈیڑھ ارب کے فنڈز کی امید‘ جلد جاری ہو نگے :گورنر 
  • راولپنڈی، پاکستان اور سری لنکا ون ڈے سیریز میں 5500 اہلکاروں نے فول پروف سیکیورٹی فراہم کی
  • پہلے سیکیورٹی پھر تجارت، پاکستان نے افغان سرحد غیر معینہ مدت کیلیے بند کر دی