کراچی میں 32 مرکزی سڑکوں سے پارکنگ فیس مکمل طور پر ختم
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی میں 106 مرکزی سڑکوں میں سے 32 پر پارکنگ فیس مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کی 32 سڑکوں اور مقامات پر پارکنگ مفت ہو گی، ضلع جنوبی میں 3 اور ضلع کیماڑی کے 2 مقامات پر پارکنگ مفت ہوگی۔
ضلع وسطی میں 5، ملیر اور کورنگی میں 7 مقامات پر پارکنگ فری ہو گی جبکہ ضلع شرقی میں 15 مقامات پر پارکنگ بالکل مفت ہو گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع جنوبی، وسطی اور شرقی کی 11 وال باؤنڈری پارکنگ پر مقررہ فیس رہی گی۔
میئر کراچی نے کہا کہ نوٹیفکیشن جاری کرکے پارکنگ فیس کا بوجھ شہریوں سے ہٹا دیا جائے گا، کے ایم سی کو 4 سے 5 کروڑ روپے کی پارکنگ فیس کی ضرورت نہیں ہے۔
جیلانی سینٹر موبائل مارکیٹ، ناز پلازہ سے آمنہ ٹاور ایم اے جناح روڈ پر پارکنگ فری ہو گی جبکہ کوثر میڈیکو سے ایم ڈبلیو ٹاور ایم اے جناح روڈ پر پارکنگ فری ہو گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق شارجہ مال سے کوہِ نور ہال حب ریور روڈ پر پارکنگ فری ہو گی، کے پی ٹی گیٹ نمبر 1 سے شیل پمپ ایم اے جناح روڈ پر پارکنگ فری ہو گی۔
ضلع وسطی میں ہارون شاپنگ مال، سرینا مارکیٹ پر پارکنگ فری ہوگی، لیاقت آباد سپر مارکیٹ سے لیاقت آباد نمبر 10 ایس ایم توفیق روڈ پر پارکنگ فری ہو گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق چیز سپر اسٹور شاہراہِ پاکستان، سینٹرم شاپنگ مال راشد منہاس روڈ، کفایہ اور اومیگا مال نارتھ کراچی پر پارکنگ فری ہوگی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نوٹیفکیشن کے مطابق مقامات پر پارکنگ پارکنگ فیس مفت ہو
پڑھیں:
رقم وصولی کے باوجود ٹی ایم سیز نے سڑکوں کی مرمت نہیں کی، مرتضیٰ وہاب کا سعید غنی کو خط
مرتضیٰ وہاب نے خط میں کہا کہ تمام ٹی ایم سیز کو فوری ہدایت دی جائے تاکہ عوامی مشکلات کا ازالہ ہو۔فائل فوٹوزمیئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کو خط لکھ دیا ہے۔
خط میں میئر کراچی کا کہنا ہے کہ کراچی میں سڑکوں کی کھدائی کے بدلے روڈ کٹنگ چارجز ٹی ایم سیز کو وصول ہوئے ہیں، تاہم رقم وصول کرنے کے باوجود بیشتر ٹی ایم سیز نے سڑکوں کی مرمت نہیں کی۔
کراچی کے علاقے گارڈن میں اب تک پانی سڑک پر موجود ہے جسکی وجہ شہریوں کو دشواری کا سامنا ہے، اولڈ سٹی ایریا میں بولٹن مارکیٹ، نیو چالی، گرومندر لیاری سمیت کچھ علاقوں میں تاحال بارش کا پانی موجود ہے۔
میئر کراچی کا اپنے خط میں کہنا تھا کہ کراچی میں سڑکوں کی تعمیر اور مرمت حالیہ برسوں میں کی گئی تھی۔ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز نے سندھ حکومت کی مدد سے سڑکوں کی مرمت کی۔ مگر اب شہر کی اہم شاہراہیں اور گلیاں یوٹیلیٹی اداروں کی جانب سے کھودی گئیں ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ گیس کی فراہمی ضروری ہے مگر سڑکوں کی مرمت بھی اتنی ہی اہم ہے، بیشتر سڑکیں خستہ حالی کا شکار ہیں، حالیہ بارشوں سے مزید بگاڑ پیدا ہوا۔
کراچی میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے...
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقاتوں میں بار ہا مرمت فنڈز صرف سڑکوں پر خرچ کرنے کی بات کی، ٹاؤنز حدود سے تجاوز کرکے کے ایم سی کی سڑکوں کے چارجز بھی وصول کر رہے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے خط میں کہا کہ تمام ٹی ایم سیز کو فوری ہدایت دی جائے تاکہ عوامی مشکلات کا ازالہ ہو۔