اسٹاک مارکیٹ کا بلند ترین سطح پر پہنچنا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
کولاج فوٹو: فائل
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کا بلند ترین سطح پر پہنچنا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) بینچ مارک 100 انڈیکس 1 لاکھ 27 ہزار کی سطح عبور کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
آج اب تک کے کاروبار کے دوران 100 انڈیکس ایک لاکھ 28 ہزار 149 کی بلندی پر بھی پہنچا۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نیا مالی سال اچھی خبر اور معاشی میدان میں اہم پیشرفت سے شروع ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کا اعتماد ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط و مستحکم ہو رہا ہے، نیا مالی سال ملکی معیشت کی بہتری کی جانب سفر میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے شکر گزار ہیں جو ترقی و خوشحالی میں حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں، حکومت بہترین کاروباری ماحول اور مزید سہولیات کے حوالے سے کوشاں ہے۔
وزیراعظم نے حکومت کی معاشی ٹیم کو اس کامیابی پر خراج تحسین بھی پیش کیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف، انصار عباسی کے علاوہ اور کس نے ایوارڈ لینے سے معذرت کی؟
یومِ آزادی کے موقع پر حکومتِ پاکستان کی جانب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو ان کی خدمات کے اعتراف میں سول ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈز ہر سال ملک کی نمایاں شخصیات کو دیے جاتے ہیں جنہوں نے صحافت، فنون، ادب، تعلیم، سائنس، سماجی خدمات اور دیگر شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہو۔ اس مرتبہ معرکہ حق میں شاندار فتح کے باعث فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت افواج کے سربراہان اور آپریشن میں حصہ لینے والے پائلٹس، وزرا، صحافیوں سمیت دیگر کو بھی ایوارڈز سے نوازا گیا ہے، تاہم چند نام ایسے ہیں کہ جنہوں نے ایوارڈ لینے سے معذرت کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی ’نشان پاکستان‘ لینے سے معذرت، انصار عباسی بھی دستبردار
وزیراعظم شہباز شریف اور سینیئر صحافی انصار عباسی کی جانب سے ایوارڈ لینے سے معذرت تو کرلی گئی اور اس حوالے سے ان کا موقف بھی سامنے آگیا، تاہم کچھ میڈیا حلقوں اور سوشل میڈیا پر کہا جا رہا تھا کہ سینیئر صحافی نسیم زہرہ اور سینیئر صحافی طلعت حسین نے بھی ایوارڈ لینے سے معذرت کرلی ہے۔
وی نیوز نے جاننے کی کوشش کی کہ کیا وزیراعظم شہباز شریف اور انصار عباسی کے علاوہ کسی اور نے بھی ایوارڈ لینے سے معذرت کی ہے۔
سینیئر صحافی انصار عباسی نے ایوارڈ لینے سے معذرت کرتے ہوئے کہاکہ صحافت میرا پیشہ ہے اور میں اسے عبادت سمجھ کر انجام دیتا ہوں، کسی صلہ یا ایوارڈ کے لیے صحافت نہیں کرتا۔ میں سمجھتا ہوں کہ پوری قوم ایوارڈ کی مستحق ہے، میری گزارش ہے کہ میرا نام ایوارڈ کی فہرست سے نکال دیا جائے۔
سینیئر تجزیہ کار اور اینکر پرسن نسیم زہرہ کو بھی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تاہم وہ تقریب میں شریک ہو کر ایوارڈ وصول نہ کر سکیں۔ چینل 24 کے مطابق نسیم زہرہ طبیعت کی ناسازی کے باعث ایوانِ صدر میں منعقدہ تقریب میں شرکت نہ ہوئیں۔
سینیئر صحافی طلعت حسین کے مطابق اس مرتبہ انہیں ایوارڈ کے لیے نامزد ہی نہیں کیا گیا، ماضی میں دو مرتبہ انہیں ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا لیکن انہوں نے ایوارڈ لینے سے انکار کردیا تھا۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی صحافت کو کسی حکومتی ایوارڈ کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 23 مارچ کو کن صحافیوں اور کھلاڑیوں کو ایوارڈز ملیں گے؟
انہوں نے کہاکہ اس مرتبہ میں نے ایوارڈ لینے سے انکار نہیں کیا بلکہ مجھے نامزد ہی نہیں کیا گیا۔ ’میری ٹیم نے اس معاملے کی تحقیق کی ہے تو معلوم ہوا کہ ایوارڈ یافتہ افراد کی فہرست میں میرا نام شامل نہیں تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انصار عباسی ایوارڈ شہباز شریف طلعت حسین معذرت نسیم زہرہ وزیراعظم پاکستان وی نیوز