اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے معاون خصوصی رانا ثناء اﷲ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کو 3 بار بات چیت کی آفر کی۔ وزیراعظم نے بجٹ کے دوران بھی پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیش کش کی۔ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے تحریک نہیں چلانے دیں گے۔ بانی پی ٹی آئی دھمکیاں دیں گے تو مشکلات بڑھیں گی۔ پی ٹی آئی کے ساتھ سنگجانی میں سنجیدہ مذاکرات ہو سکتے تھے۔ یہ غلطیاں دہراتے رہے تو ان کے ساتھ ایک اور 8 فروری ہو جائے گا۔ اسٹیبلشمنٹ کا مؤقف ہے سیاسی جماعتیں آپس میں بات کریں جمہوریت مذاکرات سے ہی آگے چلتی ہے۔ الیکشن 2018ء میں ہماری 45 سیٹیں چوری کی گئی تھیں۔ وزیراعظم اور رانا ثناء اﷲ کی مذاکرات کی پیشکش پر تحریک انصاف نے ردعمل دیا ہے۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت سنجیدہ ہے تو بیانات سے آگے بڑھ کر سنجیدگی سے بات چیت کرنا ہو گی۔ وزیراعظم یا پی ایم آفس کی گفتگو کوئی ہوائی بات نہیں ہوتی۔ حکومت مذاکراتی عمل صرف سیاسی بیانات تک محدود رکھتی ہے تو بات نہیں ہو گی۔ حکومت چیئرمین پی ٹی آئی اور سیکرٹری جنرل سے بات چیت کرے۔ مذاکرات صرف سیاسی طور پر دکھاوے میں نیک نیتی ہو اور نظر آنا چاہئے کہ حکومت سنجیدہ ہے۔ نظر آنا چاہئے کہ حکومت ملک کو اس بحران سے نکالنے کیلئے سنجیدہ ہے۔ یہ تاثر دینے کیلئے بات چیت نہیں ہونی چاہئے کہ ہر چیز نارمل ہے۔ وزیراعظم اور حکومت کے مذاکرات سے متعلق اقدامات ہمیں نظر آنے چاہئیں۔ پارلیمنٹ میں کوئی بھی بات اس کو سنجیدہ لیا جائے اور معاملات آگے بڑھائے جائیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی بات چیت

پڑھیں:

وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر اظہار تشویش، مذاکرات کی خود نگرانی کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں مظاہروں کے دوران پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

اپنے پیغام میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مظاہرین کے ساتھ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، عوامی جذبات کا احترام یقینی بنائیں اور غیر ضروری سختی سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیری عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہر وقت تیار ہے۔ وزیراعظم نے متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت بھی کی۔

مسئلے کے پُرامن حل کے لیے وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے، جس میں رانا ثناء اللہ، وفاقی وزرا سردار یوسف اور احسن اقبال کے ساتھ ساتھ سابق صدر آزاد جموں و کشمیر مسعود خان اور قمر زمان کائرہ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ مذاکراتی کمیٹی مظفرآباد جا کر مسائل کا فوری اور دیرپا حل نکالے۔ ساتھ ہی انہوں نے کشمیر ایکشن کمیٹی کے ارکان اور قیادت سے اپیل کی کہ وہ حکومتی کمیٹی سے تعاون کریں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کے ساتھ معاملہ ہم بیٹھ کر سلجھا لیں گے: رانا ثناء اللّٰہ
  •  شبلی فراز کی نااہلی ‘سینٹ کی خالی نشست پر الیکشن 30 اکتوبر کو ہوگا 
  • شبلی فراز کی خالی نشست پر الیکشن 30 اکتوبر ہو گا
  • حماس نے دنیا کو فلسطین کو تسلیم کرنے پر قائل کردیا، ڈاکٹر واسع شاکر
  • شبلی فراز کی نااہلی کے بعد خالی نشست پر انتخابی شیڈول جاری
  • شبلی فراز کی نااہلی سے خالی سینیٹ کی نشست پر انتخاب کا شیڈول جاری
  • شبلی فراز کی نااہلی سے خالی سینیٹ نشست پر الیکشن کا شیڈول جاری
  • سینیٹر شبلی فراز کی نااہلی سے خالی نشست پر الیکشن 30 اکتوبر ہو گا: الیکشن کمیشن
  • وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر اظہار تشویش، مذاکرات کی خود نگرانی کا اعلان
  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا پر ہمارے شدید اعتراضات ہیں: رانا ثناء اللہ