UrduPoint:
2025-11-19@01:55:06 GMT

حکومت کا پاکستانی پاسپورٹ کی بہتری کا دعوٰی جھوٹا نکلا

اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT

حکومت کا پاکستانی پاسپورٹ کی بہتری کا دعوٰی جھوٹا نکلا

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جون2025ء) حکومت کا پاکستانی پاسپورٹ کی بہتری کا دعوٰی جھوٹا نکلا، پاکستانی پاسپورٹ دنیا کا چوتھا کمزور ترین پاسپورٹ قرار، حکومت کو جھوٹے دعوے پر مبنی ایکس پوسٹ ڈیلیٹ کرنا پڑ گئی۔ تفصیلات کے مطاق گزشتہ دنوں وفاقی حکومت کی جانب سے دعوٰی کیا گیا تھا کہ پاکستان کا پاسپورٹ نمایاں بہتری سے دنیا کے 100 بہترین پاسپورٹ کی فہرست میں شامل کر لیا گیا۔

تاہم اب سامنے آنے والے حقائق کے مطابق حکومت کا دعوٰی جھوٹ پر مبنی تھا، اسی باعث حکومت پاکستان کے ایکس اکاونٹ سے اس دعوے پر مبنی پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دیا گیا، تاہم حکومت کی جانب سے ایکس اکاونٹ ڈیلیٹ کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ عالی سطح پر پاکستان کی پاسپورٹ رینکنگ میں کوئی بہتری نہیں آئی۔

(جاری ہے)

ہینلی پاسپورٹ انڈیکس کی اصل رپورٹ میں پاکستان کا پاسپورٹ 2021 سے 2025 تک دنیا کے آخری چار بدترین پاسپورٹس میں شامل رہا ہے۔

درجہ بندی میں 100 ویں نمبر پر آنا صرف تکنیکی تبدیلیوں (مثلاً متعدد ممالک کا مشترکہ درجہ) کا نتیجہ ہے، نہ کہ ویزا فری ممالک میں اضافہ یا کسی حقیقی بہتری کا۔ 2021 میں پاکستان کا ویزا فری اسکور 32 تھا اور 2025 میں بھی وہی ہے۔ 2025 میں پاکستان نے یہ درجہ صومالیہ اور یمن کے ساتھ مشترکہ طور پر حاصل کیا اور اب بھی صرف عراق، شام اور افغانستان سے بہتر پوزیشن پر ہے۔
                                                                                                    .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

ترسیلات زر میں اضافہ، مگر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ برقرار

پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں رواں مالی سال کی پہلی چار ماہ کے دوران 256 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ اشیا خورونوش اور دیگر مال کی درآمدات میں اضافے کو قرار دیا جا رہا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی پیر کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر مالی سال 26-2025 کے دوران ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73 کروڑ 33 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن، آئندہ مالی سال میں افراط زر میں کمی کا امکان ہے، فچ رپورٹ

جبکہ گزشتہ برس اسی مدت میں یہ خسارہ 20 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا، اس طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 52 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ماہانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو ستمبر 2025 میں 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے سرپلس کے بعد اکتوبر 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ 11 کروڑ 20 لاکھ ڈالر خسارے میں چلا گیا۔

Pakistan Economy – Current Account posts USD 112mn deficit in Oct’25

Full Reporthttps://t.co/yARi7sBeGC#KSE100 #PSX #Equities #Pakistan #SBP #CA pic.twitter.com/bDdkTISAv7

— Arif Habib Limited (@ArifHabibLtd) November 17, 2025

یہ تبدیلی بنیادی طور پر تجارتی خسارے میں 4 فیصد ماہ بہ ماہ اضافے کے باعث سامنے آئی، جس کی وجہ درآمدات میں تیز رفتار اضافہ اور ملکی کھپت میں بہتری بتائی جا رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحان توقعات کے مطابق ہے کیونکہ معاشی سرگرمیوں کی بحالی کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ پہلے ہی متوقع تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں، درآمدات میں اضافہ برآمدات پر بھاری

ان کے مطابق اگرچہ برآمدات میں معتدل اضافہ ہوا ہے، لیکن درآمدات کہیں زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہیں، جس سے تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ معاشی سرگرمیوں میں مزید بہتری کے ساتھ درآمدات میں اضافہ جاری رہنے کی توقع ہے، جب کہ ترسیلات زر کا منظرنامہ بھی مثبت ہے۔

اس اضافے کے باوجود اسٹیٹ بینک کو امید ہے کہ مالی سال 26-2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0 سے 1 فیصد کی حد میں رہے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری، فچ ریٹنگز نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا درآمدی بل 4 ماہ میں 10 فیصد بڑھ کر 20.72 ارب ڈالر ہو گیا، جو گزشتہ سال اسی مدت میں 18.9 ارب ڈالر تھا۔

مثبت پہلو یہ ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر توقعات سے بڑھ کر موصول ہو رہی ہیں، اکتوبر 2025 میں ترسیلات زر 3.4 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں، جو ستمبر کی 3.1 ارب ڈالر کی ترسیلات سے زیادہ ہیں۔

اسٹیٹ بینک کو امید ہے کہ مالی سال کے اختتام تک ترسیلات زر مقررہ ہدف سے آگے جائیں گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی معیشت مستحکم راہ پر، ریٹنگ میں بہتری کی امید: وزیر خزانہ کی موڈیز کو بریفنگ

اسی طرح، متوقع سرکاری مالی معاونت ملنے کی صورت میں زرمبادلہ کے ذخائر دسمبر 2025 تک 15.5 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا اکتوبر 26-2025 کے دوران خدمات کے کھاتے میں 1.164 ارب ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا، جب کہ اسی عرصے میں پرائمری آمدنی کے کھاتے میں 3.1 ارب ڈالر خسارہ سامنے آیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیٹ بینک اشیا خورونوش ترسیلات زر خسارہ کرنٹ اکاؤنٹ

متعلقہ مضامین

  • عالمی فوجی طاقت کی نئی درجہ بندی: 2025ء کا منظرنامہ
  • توانائی کے شعبے کی تنظیمِ نو، سرکاری اداروں کی نجکاری، گورننس میں بہتری پر توجہ ہے، وزیر خزانہ
  • ترسیلات زر میں اضافہ، مگر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ برقرار
  • خبردار! نادرا کے نام پر چلنے والی جعلی ویب سائٹ بے نقاب
  • ابوظہبی میں کرکٹ کا میدان سج گیا، کل سے ٹی 10 لیگ کا شاندار آغاز
  • دبئی ائیر شو 2025 کا شاندار آغاز، جے ایف 17 توجہ کا مرکز
  • بارڈرز کی بندش: پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں بڑی کمی  
  • ’طلحہ انجم کو گرفتار کیا جائے‘ کانسرٹ کے دوران بھارتی پرچم لہرانے پر پاکستانی گلوکار تنقید کی زد میں
  • وی ایکسکلوسیو، حکومت سیاسی درجہ حرارت میں کمی پر متفق، پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ جلد ہوگا، فواد چوہدری
  • اسلام آباد ائرپورٹ :تھائی لینڈ جانے والا مسافر آف لوڈ