مستونگ میں فتنہ الہندوستان کے مسلح دہشت گردوں نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں لڑکا جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوگئے جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔   ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے بتایا کہ فتنہ الہندوستان نے بنک  تحصیل آفس اور دفاتر پر حملہ کیا، دہشت گردوں کی فائرنگ سے سولہ سالہ نوجوان لڑکا جاں بحق اور 7 دیگر شہری افراد زخمی ہوگئے۔   انہوں نے کہا کہ واقعے کے فوراً بعد ایف سی، سی ٹی ڈی اور لیویز نے علاقے کا محاصرہ کر لیا،دہشتگرد پسپا ہوگئے۔   ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے، سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد مارے گئے جب کہ  تین زخمی ہوگئے۔   ترجمان حکومت  نے کہا کہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی جاری ہے، سیکورٹی فورسز کا فوری رسپانس جانی نقصان کو مزید بڑھنے سے روکنے میں مؤثر رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے مقام پر فورسز نے منظم انداز میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا، شہریوں کے تحفظ اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے انٹیلی جنس بنیادوں پر کارروائی کی جا رہی ہے، سیکیورٹی اداروں نے حملہ آوروں کے سہولت کاروں کی تلاش بھی شروع کر دی۔.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: زخمی ہوگئے نے کہا کہ

پڑھیں:

خیبرپختونخوا کی زمین دہشت گردوں پر تنگ، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 23 خواج ہلاک

سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ فتنہ الخوارج کے 23 خوارج کو ہلاک کردیا، دو روز میں مجموعی طور پر 36 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔

ان کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 23 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق باجوڑ میں خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اہم سرغنہ سجاد عرف ابوزر سمیت 11 خوارج ہلاک ہوئے۔

دوسری اسی نوعیت کی ایک اور کارروائی بنوں میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مؤثر حکمت عملی کے تحت 12 مزید خوارج کو ٹھکانے لگایا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مذکورہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد عناصر کو بھی ختم کیا جا سکے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’’عزمِ استحکام‘‘ کے تحت جاری ملک گیر انسدادِ دہشتگردی مہم پوری طاقت سے جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

اس سے قبل 15 اور 16 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔

پہلی کارروائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں کی گئی، جس میں کراس فائرنگ کے نتیجے میں 10 خوارج ہلاک ہوئے ہلاک ہونے والوں میں  گروہ کا سرکردہ کمانڈر عالم محسود بھی شامل تھا۔

دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مزید 5 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

متعلقہ مضامین

  • صدر اور وزیراعظم کا خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں کیخلاف کارروائیوں پر فورسز کو خراج تحسین
  • سکیورٹی فورسز کی 2 مختلف کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 23 دہشت گرد  ہلاک
  • خیبرپختونخوا کی زمین دہشت گردوں پر تنگ، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 23 خواج ہلاک
  • قوم دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک افواج کے ساتھ کھڑی ہے: وزیراعظم
  • خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کا بڑا آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 15 دہشتگرد ہلاک
  • شمالی وزیرستان اور ڈی آئی خان میں آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک
  • خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں،بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشتگرد ہلاک  
  • ڈی آئی خان: سکیورٹی فورسز کارروائی، فتنۃ الخوارج سرغنہ سمیت 10 دہشتگرد ہلاک
  • کراچی، نارتھ ناظم آباد میں فائرنگ، 18 سالہ نوجوان زخمی
  • یہودیوں کا مغربی کنارے میں مسجد پر حملہ‘ توڑ پھوڑ‘ آگ لگادی،اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید