مستونگ میں فتنہ الہندوستان کے مسلح دہشت گردوں نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں لڑکا جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوگئے جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔   ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے بتایا کہ فتنہ الہندوستان نے بنک  تحصیل آفس اور دفاتر پر حملہ کیا، دہشت گردوں کی فائرنگ سے سولہ سالہ نوجوان لڑکا جاں بحق اور 7 دیگر شہری افراد زخمی ہوگئے۔   انہوں نے کہا کہ واقعے کے فوراً بعد ایف سی، سی ٹی ڈی اور لیویز نے علاقے کا محاصرہ کر لیا،دہشتگرد پسپا ہوگئے۔   ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے، سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد مارے گئے جب کہ  تین زخمی ہوگئے۔   ترجمان حکومت  نے کہا کہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی جاری ہے، سیکورٹی فورسز کا فوری رسپانس جانی نقصان کو مزید بڑھنے سے روکنے میں مؤثر رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے مقام پر فورسز نے منظم انداز میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا، شہریوں کے تحفظ اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے انٹیلی جنس بنیادوں پر کارروائی کی جا رہی ہے، سیکیورٹی اداروں نے حملہ آوروں کے سہولت کاروں کی تلاش بھی شروع کر دی۔.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: زخمی ہوگئے نے کہا کہ

پڑھیں:

مستونگ میں حالات کشیدہ، مسلح افراد کا سرکاری دفتر اور بینکوں پر حملہ

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی 2025ء ) صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں حالات کشیدہ ہوچکے ہین جہاں مسلح افراد نے سرکاری دفتر اور بینکوں پر حملہ کردیا، جوابی کارروائی میں دو شدت پسندوں سمیت 3 افراد مارے گئے۔ بی بی سی اردو کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ میں نامعلوم مسلح افراد نے تحصیل کے دفتر اور بینکوں پر حملہ کیا، پولیس نے بتایا کہ ان حملوں میں اب تک کم از کم ایک بچہ جاں بحق اور پانچ افراد زخمی ہوئے، مسلح حملہ آوروں نے پہلے مستونگ شہر میں تحصیل آفس پر حملہ کیا، اس حملے کے بعد پولیس اہلکار پہنچے اور حملہ آوروں کے ساتھ مقابلہ ہوا، اس مقابلے کے بعد حملہ آور تحصیل آفس سے نکل کر ایک بینک میں داخل ہوئے جہاں پولیس اہلکاروں کے پہنچنے کے بعد انہوں نے راکٹ فائر کیے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ایف سی کی نفری بھی شہر میں پہنچ گئی ہے اور سکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں کا مسلح افراد کے ساتھ مقابلہ جاری ہے، اس وقت جانی اور مالی نقصانات کا اندازہ لگانا مشکل ہے تاہم اب تک ایک بچے کی ہلاکت کے علاوہ پانچ افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، مستونگ کے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ مسلح افراد کے حملے کے بعد شہر میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور شہر کے مرکزی علاقے خالی ہوگئے ہیں، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا ہے کہ ضلع مستونگ میں سرکاری عمارت اور بینکوں پر حملہ آور ہونے والے مسلح افراد کے خلاف کارروائی جاری ہے اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے میں کم از کم دو شدت پسند ہلاک کر دیئے گئے، تین شدت پسند زخمی بھی ہوئے ہیں، شدت پسندوں کے اس حملے میں ایک 16 سالہ بچہ ہلاک جبکہ سات افراد زخمی ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقے میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اور واقعے کے فوراً بعد ایف سی، سی ٹی ڈی اور لیویز اہلکاروں نے علاقے کا محاصرہ کرلیا جس کی وجہ سے دہشتگرد پسپا ہوئے، سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا جس کے نتیجے میں فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا اور دو دہشت گرد مارے گئے جبکہ تین زخمی ہوئے، علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی جاری ہے، سکیورٹی اداروں نے حملہ آوروں کے سہولت کاروں کی تلاش بھی شروع کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • مستونگ، فتنہ الہندوستان کا تحصیل دفتر، بینکوں پر حملہ، لڑکا شہید، 2 دہشت گرد ہلاک
  • مستونگ : مسلح افراد کا نجی بینکوں اور دفاتر پر حملہ، فائرنگ سے ایک بچہ جاں بحق، 2 دہشتگرد ہلاک
  • مستونگ: فتنۃ الہندوستان کا مرکزی بازار پر حملہ، لڑکا جاں بحق، 7 زخمی، جوابی کارروائی میں 2 دہشتگرد ہلاک
  • مستونگ میں حالات کشیدہ، مسلح افراد کا سرکاری دفتر اور بینکوں پر حملہ
  • مستونگ: فتنہ الہندوستان کا تحصیل دفتر، بینکوں پر حملہ، لڑکا شہید، 2دہشت گرد ہلاک
  • بلوچستان : مستونگ میں نامعلوم مسلح افراد کی تحصیل دفتر ‘ بینکوں اور بازار میں فائرنگ ایک بچہ ہلاک‘ پانچ افراد زخمی
  • دکی میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے 2دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، فتنہ الہندوستان کے 2 دہشتگرد ہلاک، 2 گرفتار