مستونگ: فتنہ الہندوستان کا بینکوں اور دیگر دفاتر پر حملہ، نوجوان جاں بحق، 7 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
مستونگ میں فتنہ الہندوستان کے مسلح دہشت گردوں نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں لڑکا جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوگئے جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے بتایا کہ فتنہ الہندوستان نے بنک تحصیل آفس اور دفاتر پر حملہ کیا، دہشت گردوں کی فائرنگ سے سولہ سالہ نوجوان لڑکا جاں بحق اور 7 دیگر شہری افراد زخمی ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے فوراً بعد ایف سی، سی ٹی ڈی اور لیویز نے علاقے کا محاصرہ کر لیا،دہشتگرد پسپا ہوگئے۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے، سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد مارے گئے جب کہ تین زخمی ہوگئے۔ ترجمان حکومت نے کہا کہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی جاری ہے، سیکورٹی فورسز کا فوری رسپانس جانی نقصان کو مزید بڑھنے سے روکنے میں مؤثر رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے مقام پر فورسز نے منظم انداز میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا، شہریوں کے تحفظ اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے انٹیلی جنس بنیادوں پر کارروائی کی جا رہی ہے، سیکیورٹی اداروں نے حملہ آوروں کے سہولت کاروں کی تلاش بھی شروع کر دی۔.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زخمی ہوگئے نے کہا کہ
پڑھیں:
وفاقی وزیر داخلہ کافتنۃ الہندوستان کے دہشتگردوں کے خلاف ریگی آپریشن پر خیبرپختونخوا پولیس کو زبردست خراج تحسین
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے خیبرپختونخوا کے علاقے ریگی میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر خیبرپختونخوا پولیس اور محکمہ انسداد دہشت گردی(سی ٹی ڈی) کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔اپنے ایک بیان میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی اور پولیس کی بروقت اور پیشہ ورانہ کارروائی میں 18 مقدمات میں مطلوب انتہائی مطلوب بھارتی سپانسرڈ دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا، جو ملکی سلامتی کے خلاف مذموم عزائم رکھتے تھے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس اور سی ٹی ڈی نے دشمن کے ناپاک منصوبے ناکام بنا کر یہ ثابت کر دیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ہر خطرے کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا خاتمہ ملک کے امن کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے، اور اس کے لیے پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔محسن نقوی نے آپریشن میں حصہ لینے والے تمام اہلکاروں کی پیشہ ورانہ مہارت، جرات اور فرض شناسی کو سراہتے ہوئے انہیں قومی ہیرو قرار دیا۔