بھارتی فورسز کا پلوامہ میں نظربند کشمیری حریت پسند کے گھر پر چھاپہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
فورسز اہلکاروں نے چھاپے کے دوران مکینوں کو ہراساں کیا اور موبائل فونز اور ڈیجیٹل آلات سمیت اہم دستاویزات کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے جیل میں نظر بند ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے کشمیری حریت پسند کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ ذرائع کے مطابق فورسز اہلکاروں نے ضلع کے علاقے پامپورہ میں محمد مقبول وانی نامی ایک نظربند کارکن کے گھر پر چھاپہ مارا۔ فورسز اہلکاروں نے چھاپے کے دوران مکینوں کو ہراساں کیا اور موبائل فونز اور ڈیجیٹل آلات سمیت اہم دستاویزات کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ آپریشن کے دوران فورسز اہلکاروں نے گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کی اور اہل خانہ کو ہراساں کیا۔ یہ کارروائی قابض حکام کی ایک بڑی مہم کا حصہ ہے جس کے تحت بی جے پی کی زیر قیادت قابض انتظامیہ نے سرینگر سمیت وادی کشمیر اور جموں خطے کے مختلف اضلاع میں چھاپوں اور تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ مقامی لوگوں اور مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں اختلاف رائے کو دبانے اور تنازعہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کرنے والی آوازوں کو خاموش کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ صرف گزشتہ دو مہینوں میں اس طرح کی سینکڑوں کارروائیاں کی گئی ہیں جن میں بھارتی فورسز اور ایجنسیوں کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں اور چھاپے شامل ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فورسز اہلکاروں نے
پڑھیں:
مستحکم اور ترقی پسند نسل کی تربیت کیلئے انتہا پسندی کا بھرپور مقابلہ کرنا ہو گا، پیر مظہر سعید
ذرائع کے مطابق سنٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز آزاد جموں و کشمیر میں تعلیمی اداروں میں’’بلڈنگ ریزیلنٹ یوتھ کمیونٹیز ایٹ ایجوکیشنل کیمپسز‘‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سنٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز آزاد جموں و کشمیر میں تعلیمی اداروں میں’’بلڈنگ ریزیلنٹ یوتھ کمیونٹیز ایٹ ایجوکیشنل کیمپسز‘‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد نوجوانوں میں شعور اور مکالمے کو فروغ دینا تھا۔سیمینار کے مہمان خصوصی وزیر اطلاعات حکومتِ آزاد کشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ تھے۔ سیمینار میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری آزادجموں و کشمیر مدحت شہزاد، اسلامی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیا، ڈپٹی ڈائریکٹر آئی آر آئی ڈاکٹر رستم خان، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر ذوہیب الطاف، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر سیدہ طاہرین بخاری و دیگر نے شرکت کی۔ وزیر اطلاعات پیر محمد مظہر سعید شاہ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منفی سوچ اور غیر معتدل رویوں کو بدلنا ہو گا۔حسن سلوک، صبر و برداشت اور مساوات کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کرنی ہو گی، نوجوان ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں، والدین اور اساتذہ کے درمیان مضبوط تعاون اور مشترکہ کوششیں بچوں کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں، دونوں کا کردار ایک دوسرے کی تکمیل کرتا ہے اور بچوں کی مجموعی ترقی کے لئے بے حد ضروری ہے۔
وزیراطلاعات نے اپنے خطاب میں والدین اور بچوں کے درمیان اور اساتذہ و طلبہ کے درمیان بہتر روابط پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کمیونیکیشن گیپ کو ختم کرنا نوجوانوں میں مایوسی، تنہائی اور انتہاپسند رجحانات کی روک تھام کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی کا بھرپور مقابلہ کیا جانا چاہیے تاکہ ایک مستحکم اور ترقی پسند نسل کی تربیت کی جا سکے۔
سیمینار سے خطاب میں اسلامی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الحق نے کہا کہ قوم کو قرآن کے استعارے "بنیان مرصوص" کی مانند بنانے کے لیے اجتماعی اور انفرادی سطح پر محاسبہ ضروری ہے۔ ڈاکٹر ضیاء نے خواتین اور بچوں کے حقوق کو کسی بھی قوم کی ترقی کا پیمانہ قرار دیا۔ ڈاکٹر رستم خان نے نوجوانوں پر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جہاں یہ ٹولز نوجوانوں کو بااختیار بناتے ہیں وہیں اگر تنقیدی سوچ کے بغیر استعمال ہوں تو یہ خطرناک ذہنی قید خانے بھی بن سکتے ہیں۔ ذوہیب الطاف نے مرکز کے وژن اور مقاصد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی پیچیدگیوں اور تیز رفتار تکنیکی تبدیلیوں کے پیش نظر نوجوانوں کی استقامت انتہائی اہمیت اختیار کر چکی ہے۔ سیدہ طاہرین بخاری نے تعلیمی اداروں میں پرتشدد انتہاپسندی کے خلاف کردار پر پریزنٹیشن دی۔ ریسرچ آفیسر نمرہ جاوید نے آن لائن انتہا پسندی کے خلاف مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بات کی۔