لاہور؛ سوشل میڈیا ایپ پر خریدار بن کر موبائل فونز، موٹر سائیکل ہتھیانے والا ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
لاہور:
سوشل میڈیا ایپ پر خریدار بن کر قیمتی موبائل فونز اور موٹر سائیکل ہتھیانے والے بین الصوبائی گروہ کا سرغنہ گرفتار کر لیا گیا۔
گجرپورہ پولیس کے مطابق ملزمان موٹر سائیکل اور قیمتی موبائل فونز کی خرید و فروخت کے لیے سوشل میڈیا ایپ پر بطور خریدار مالک سے رابطہ کرتے تھے اور چیک کرنے کے بہانے موٹر سائیکل اور قیمتی موبائل فونز سمیت رفو چکر ہو جاتے تھے۔
ایس ایچ او محمد زکاء اور پولیس ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ملزم کو گرفتار کیا۔ گروہ کے سرغنہ علی شہباز کو سی سی ٹی وی کیمروں اور سیف سٹی کیمروں کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔
گروہ کا سرغنہ اور ریکارڈ یافتہ ملزم علی شہباز جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی سمیت گرفتار کیا گیا۔
ملزم علی شہباز نے لاہور، فیصل آباد اور اسلام آباد میں خریدار بن کر وارداتیں کرنے کا انکشاف کیا۔ ملزم پیٹرول پمپ پر گاڑی میں پیٹرول ڈلواتا اور رقم بذریعہ فیک جاز کیش میسج دکھا کر ادا کرتا۔ پیٹرول پمپ اسٹاف کے مزید دریافت پر گاڑی سمیت بھاگ جاتا۔
ایس پی سول لائن کے مطابق ملزمان گاڑی پر جعلی نمبر پلیٹ کا استعمال کرکے وارداتیں کرتے تھے۔
ایس ایچ او گجرپورہ محمد ذکاء نے بتایا کہ ملزم کے قبضہ سے پستول و گولیاں، جعلی نمبر پلیٹ والی لگژری گاڑی اور 4 قیمتی موبائل فونز برآمد کر لیے۔
ایس پی سول لائن چودھری اثر علی کا کہنا تھا کہ ملزم علی شہباز کے دوسرے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ انہوں نے گجر پورہ پولیس ٹیم کو شاباش دی اور تعریفی اسناد کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قیمتی موبائل فونز موٹر سائیکل علی شہباز
پڑھیں:
کرپشن کیس میں گرفتار ملزم راولپنڈی پولیس کی حراست سے فرار، اے ایس آئی ملوث
اسلام آباد:کرپشن کیس لاہور میں گرفتار ملزم اقبال سنگھیڑا راولپنڈی پولیس کی حراست سے چکری موٹروے ریسٹ ایریا پر فرار ہوگیا۔ واقعے کے بعد تھانہ چکری میں فرار کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں اے ایس آئی ظفر اقبال، کانسٹیبل یاسر، احمد بلال اور محرم شہزاد کو نامزد کیا گیا ہے۔ اہلکاروں کے خلاف پولیس آرڈر 2002 کی سیکشن 155-سی کے تحت کارروائی کی گئی ہے، جبکہ مقدمے میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 223، 224 اور 225 بھی شامل کی گئی ہیں۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق اقبال سنگھیڑا کو لاہور سے راولپنڈی اینٹی کرپشن عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا تھا۔ راولپنڈی میں پیشی کے بعد ملزم کو دوبارہ لاہور منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں چکری ریسٹ ایریا پر واش روم استعمال کرنے گیا اور وہیں سے پولیس کی حراست سے فرار ہوگیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزم کے بھائی اور چھ نامعلوم افراد پہلے سے ریسٹ ایریا میں موجود تھے جو اسے اپنی گاڑی میں بٹھا کر لے گئے۔ مزید بتایا گیا کہ اے ایس آئی ظفر اقبال کا ملزم کے بھائی سے رابطہ تھا۔
بیان کے مطابق پولیس اہلکاروں نے اپنے طور پر ملزم کی تلاش کی مگر ناکامی پر شرمندگی کے باعث واقعے کی فوری اطلاع نہیں دی۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ اے ایس آئی ظفر اقبال سمیت دیگر پولیس اہلکاروں نے غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔