عمران خان کی پارٹی قیادت کو 10محرم کے بعد حکومت کیخلاف تحریک چلانے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
عمران خان کی پارٹی قیادت کو 10محرم کے بعد حکومت کیخلاف تحریک چلانے کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 1 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے پارٹی قیادت کو 10 محرم کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی ہدایت کردی۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل کے قریب اپنی بہنوں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ آج میری بہنوں کو 15 منٹ ملاقات کا وقت ملا، ایک وکیل ظہیر عباس کو ڈیڑھ منٹ ملاقات کی اجازت ملی، ان کے علاوہ سلمان صفدر، سلمان اکرم راجہ، نیاز اللہ نیازی کسی کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہی کوششیں ہیں جس سے بانی کو مائنس کیا جارہا ہے، بانی نے 26 ویں ترمیم کی بات کی ہے اور اس ترمیم کے نتائج واضح ہورہے ہیں، عمران خان نے کہا ہے آپ لوگوں کا ووٹ چوری کرلیں اور کہیں کہ ووٹ کی اہمیت نہیں تو اس کا مطلب مارشل لا لے آئے ہیں، عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنادیں اور ججز کے ساتھ ایسا کریں تو رول آف لا ختم ہوچکی ہے بانی نے کہا کہ اس کے ساتھ اخلاقیات ختم ہوچکی ہیں۔
علیمہ خان کے مطابق عمرن خان نے کہا ہے کہ اسمبلیوں میں بیٹھے لوگ ووٹ سے نہیں آئے، میڈیا کی آواز بند کردی گئی ہے، 27 ویں ترمیم لائی جارہی ہے اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیں کیوں کہ لوگوں کی آواز ختم کردی گئی ہے، ہندوستان سے آزادی کے بعد پاکستان کلمہ کے نام پر بنا تھا یہ کلمہ تھا جس کی وجہ سے آج پاکستان قائم ہے قوم کو مکمل طور پر غلام بنایا جارہا ہے اس غلامی سے بہتر ہے میں ساری زندگی جیل میں رہوں۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ 10 محرم کے بعد اس غلامی کے نظام کے بعد تحریک شروع کردیں، بانی نے پنجاب اسمبلی میں مزاحمت کی تعریف کی اور اپوزیشن لیڈر کی تعریف کی اور کہا کہ اس وقت 26 اراکین ہیں جن پر پابندیاں عائد ہیں، اس سے بہتر ہے کہ ہمارے ممبران اسمبلی کے باہر اپنی اسمبلی لگادیں، انھوں نے پارٹی کو کہا ہے کہ 10 محرم کے بعد تحریک کی تیاری کریں، بانی نے پارٹی کے لیے ہدایات دے دی ہیں جو سلمان اکرم راجہ کو بتادی ہیں۔
عمران خان کی ہمشیرہ کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے بانی کو تنہائی میں قید کر رکھا ہے بانی کو جیل میں ان کے حقوق نہیں مل رہے، کتابیں بھی نہیں دے رہے، بانی کہہ رہے تھے 22 گھنٹے تک بند رکھا جاتا ہے اور صرف 2 گھنٹے ملتے ہیں، 10 محرم کے بعد پارٹی احتجاج کا لائحہ عمل دے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمحکمہ موسمیات اور اکاونٹیبلٹی لیب کے درمیان موسمیاتی معلومات کی فراہمی اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کی یاد داشت طے پا گئی محکمہ موسمیات اور اکاونٹیبلٹی لیب کے درمیان موسمیاتی معلومات کی فراہمی اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کی یاد داشت طے پا... عشرہ محرم الحرام ،سالانہ مجلس عزاجمعہ 4جولائی کو شام ساڑھے 4بجے ، رفعت ہاشمی، مکان نمبر 273، سٹریٹ 75، جی 9 تھری اسلام آباد... جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا فیصلہ ، کون سے صوبے کا کون چیف جسٹس ہوگا، دستاویز سب نیوز پر یو این سلامتی کونسل کی صدارت، پاکستان جامع اور عملی نتائج کے حصول کیلئے پرعزم ہے، اسحاق ڈار امریکا سے آئی خاتون نے اسلام قبول کرکے دیر بالا کے نوجوان سے شادی کرلی اسلام آباد، مصنف و تجزیہ کار سردار فہیم کے قتل کا معمہ حل، دو ملزمان گرفتار
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا پارٹی قیادت کو کھلا خط، حکومت سے مذاکرات کا مشورہ
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسیر رہنماؤں نے پارٹی لیڈر شپ کو حکومت سے مذاکرات کرنے کی تجویز دے دی جبکہ حکومت سے مزاکرات کو بانی چئیرمین عمران خان سے ملاقات پر مشروط کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کی جانب سے پارٹی لیڈر شپ کو کھلا خط لکھا گیا ہے، کھلے خط میں انہوں نے حکومت سے مذاکرات کرنے کی تجویز دے دی جبکہ تجویز میں حکومت سے مذاکرات کو بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات پر مشروط کرنے کا کہا گیا ہے۔
خط پارٹی کے سینئر نائب صدر شاہ محمود قریشی، سابق وزرا میاں محمود الرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ نے لکھا۔
خط میں کہا گیا کہ ملکی تاریخ کے بد ترین بحران سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، مذاکرات ہر سطح پر ہونے ضروری ہیں، سیاسی سطح پر بھی مذاکرات ضروری ہیں اور مقدرہ کی سطح پر بھی مذاکرات ضروری ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ مذاکرات کا آغاز سیاسی سطح پر کیا جائے، تحریک انصاف کے لاہور کے اسیر رہنماؤں کو اس کا حصہ بنایا جائے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ مذاکراتی کمیٹی کی تقرری کے لیے عمران خان تک رسائی ممکن بنائی جائے تاکہ لیڈرشپ وسیع مشاورت کر سکے اور ملاقات کے اس عمل کو وقتا فوقتا جاری رکھنا ہوگا۔
مزیدپڑھیں:ایک ساتھ دو چھٹیاں آگئیں، نوٹیفکیشن جاری