برطانیہ: ڈی این اے سے 58 سال پرانا کیس حل‘92سالہ ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ میں ڈی این اے ٹیکنالوجی کی مدد سے 58 سال پرانے زیادتی کے کیس کو حل کرلیا گیا۔ 92 سالہ رائلینڈ ہیڈلی نامی شخص کو 1967 ء میں لوئیسا ڈن کے ساتھ زیادتی اور قتل کے مقدمے میں قصوروار قرار دے دیا گیا۔ قاتل کا ڈی این اے 1977 ء میں زیادتی کے دیگر مقدمات میں ملوث ملزم سے حاصل کردہ نمونوں سے میچ کر گیا،جس کے بعد اسے حراست میں لیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
راولپنڈی؛ بہن کو 4ماہ تک مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے اور حاملہ کرنے والا بھائی گرفتار
راولپنڈی:تھانہ صدر بیرونی کے علاقے گلشن آباد میں بہن کو مسلسل 4 ماہ تک مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے اور حاملہ کرنے پر بھائی کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق 18 سالہ بھائی چار ماہ تک 15 سالہ ہمشیرہ کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، بہن کے حاملہ ہونے پر حقیقت سامنے آئی، مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق انسانیت کو شرما دینے والے واقعے سے متعلق پولیس کو بچی کے والد اجمل جام نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایا کہ انکا تعلق بہاولپور سے ہے اور گلشن آباد میں کرائے کے مکان میں رہائش ہے، محنت مزدوری کرتا ہوں جبکہ 6 بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔
والد نے بتایا کہ 15 سالہ بیٹی کی طبیعت اچانک خراب ہوئی تو بڑی بیٹی علاج کے لیے ڈاکٹر کے پاس لے گئی، ڈاکٹر نے چیک اَپ کے بعد بتایا کہ بچی حاملہ ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میری اہلیہ کو علم ہوا تو اس نے بچی سے پوچھا تو بچی نے ہوشربا انکشاف کیا کہ بیٹا شہزاد چار ماہ سے بہن کے ساتھ زیادتی کرتا رہا ہے، بیٹے کے فعل سے بیٹی حاملہ ہوئی جس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ 18 سالہ ملزم حجام کی دکان پر کام کرتا ہے جس کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔