سیلز ٹیکس ای۔انوائسنگ کے نفاذ میں تین ماہ کی توسیع دی جائے، کاٹی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر)کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے مطالبہ کیا ہے کہ سیلز ٹیکس ای انوائسنگ اور ایف بی آر پورٹل سے انضمام کی لازمی ڈیڈ لائن میں کم از کم تین ماہ کی توسیع دی جائے، تاکہ کاروباری برادری کو اس نئے نظام سے ہم آہنگ ہونے کا مناسب وقت مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کا ڈیجیٹائزیشن کا عمل قابل تحسین ہے اور ہم اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے بیشتر کاروباری ادارے منتقلی کی موجودہ مقررہ تاریخ یکم جولائی 2025 (کارپوریٹ ٹیکس دہندگان) اور یکم اگست 2025 (نان کارپوریٹ) کی موجودہ ڈیڈ لائنز کے لیے تیاری مکمل نہیں کر پائے ہیں۔ اس صورتحال میں جلد بازی کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔ صدر کاٹی نے کہا کہ ای انوائسنگ کے انضمامی عمل میں ابتدائی دنوں سے ہی تکنیکی رکاوٹیں اور تاخیر سامنے آئی ہیں، جس کے باعث کاروباری حلقوں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نظام کو مکمل طور پر لاگو کرنے کی کوشش میں اگر مرحلہ وار حکمت عملی اختیار نہ کی گئی تو نان کمپلائنس میں اضافہ ہوگا، جو ایف بی آر کے شفافیت اور بہتری کے مقاصد کو متاثر کرے گا۔ جنید نقی نے واضح کیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ڈیجیٹل نظام مستقبل کی ضرورت ہے، لیکن اس میں مناسب تیاری اور آگاہی کے بغیر زور زبردستی سے نفاذ کاروبار کے لیے خلل کا باعث بنے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر
پڑھیں:
اسپین میں بارش اور سیلاب سے تباہی ‘ امداد کے لیے فوج طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میڈرڈ (انٹرنیشنل ڈیسک) اسپین کے سیاحتی جزیرے ابیزا میں خوفناک طوفان اور سیلاب سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا، جب کہ حکومت نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوج کو طلب کرلیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ابیزا کے ہوائی اڈے پر نکاسی آب نہ ہونے سے سیکورٹی چیک ایریا کی چھت لیک ہوگئی اور بارش کا پانی ائرپورٹ کے اندرونی حصے میں کھڑا ہوگیا۔ ابیزا کی متعدد سڑکیں سیلاب میں کئی فٹ تک ڈوب گئیں، جن میں ہوائی اڈے کی طرف جانے والی مرکزی سڑک اور داخلی راستے شامل ہیں۔ اس دوران ٹریفک کا نظام بھی متاثر ہوا اور جگہ جگہ گاڑیاں بہتی ہوئی دکھائی دیں۔