تولہ سونا 6600 روپے مہنگا ڈالر کے نرخ 286.41 پر برقرار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر) اوپن کرنسی مارکیٹ میں گزشتہ روز ڈالر 286.14 روپے پر برقرار رہا جبکہ تاہم سٹیٹ بنک اور مالیاتی ادارے بند ہونے کی وجہ سے انٹربنک کے ریٹ جاری نہ ہو سکے۔ مقامی صرافہ مارکیٹ اور عالمی گولڈ مارکیٹ میں ہفتے کو سونے کی قیمتوں میں بڑا اضافہ رہا۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ایک تولہ سونا 6600 روپے بڑھ کر 3لاکھ 56ہزار 800 روپے رہا۔ اسی طرح 5658 روپے کی تیزی سے 10گرام سونا 3لاکھ 5ہزار 898 روپے ہو گیا جبکہ عالمی مارکیٹ میں 66 ڈالر کی نمایاں تیزی سے فی اونس سونا 3348 ڈالرکی سطح پر پہنچ گیا۔ مقامی مارکیٹ میں فی تولہ چاندی کے بھاؤ 52 روپے کے اضافے سے 3834 روپے کی سطح پر پہنچ گئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مارکیٹ میں
پڑھیں:
کرپٹو مارکیٹ میں شدید مندی؛ بٹ کوائن ایک ہفتے میں 13 فیصد گر گیا
بٹ کوائن کی قیمت پیر کے روز 7 ماہ کے قریب عرصے میں پہلی بار 92 ہزار ڈالر سے نیچے آگئی، جس کے نتیجے میں اس مقبول کرپٹو کرنسی نے سال 2025 کی تمام بڑھت کھو دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کی شام تک بٹ کوائن 91,588 ڈالر پر ٹریڈ ہو رہا تھا، جو ایک ہی دن میں 3.3 فیصد کمی ظاہر کرتا ہے، جبکہ اس دوران ٹریڈنگ والیوم دوگنا سے زیادہ ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بٹ کوائن یا گولڈ: موجودہ وقت میں سرمایہ کاری کے لیے بہترین آپشن کیا ہے؟
گزشتہ ایک ہفتے میں بِٹ کوائن کی قدر تقریباً 13 فیصد اور 6 اکتوبر سے اب تک 26 فیصد سے زائد گر چکی ہے، جب اس نے 126 ہزار ڈالر سے زیادہ کی نئی بلند ترین سطح حاصل کی تھی۔
https://Twitter.com/TheFuturizts/status/1990635123931586717
تجزیہ کاروں کے مطابق، 50 ہفتوں کی ’موونگ ایوریج‘ سے نیچے جانا اور 4 مئی کے بعد پہلی بار 100 ہزار ڈالر سے کم ہفتہ وار اختتامی قیمت نے مارکیٹ میں احتیاطی رجحان کو مضبوط کر دیا ہے۔
دوسری جانب 4 سالہ سائیکل کے اختتام کی چہ مگوئیوں نے بھی مندی کے تاثر کو بڑھایا ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا نیا نظام متعارف، قومی سطح پر بٹ کوائن ذخائر قائم کرنے کا منصوبہ
بِٹ کوائن کی گراوٹ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دیگر بڑی کرپٹو کرنسیاں بھی نقصان کا شکار ہیں۔
کوائن ڈیسک کے مطابق وسیع کرپٹو مارکیٹ کی مجموعی قدر میں ایک ہفتے کے دوران تقریباً 6 فیصد کمی آئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ فروخت طویل مدتی ہولڈرز کی جانب سے منافع سمیٹنے، ادارہ جاتی سرمایہ نکالنے، معاشی غیر یقینی صورتِ حال اور لیوریجڈ لانگز کے ختم ہونے کا مجموعہ ہے۔
مزید پڑھیں:بھارت کرپٹو کرنسی ریگولیشن کے لیے قانون سازی سے انکاری کیوں؟
واضح ہے کہ طویل عرصے کی استحکام کے بعد مارکیٹ نے عارضی طور پر نیچے جانے کی سمت چن لی ہے۔
تجزیہ کار اس کمی کی ایک وجہ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے اس ماہ شرح سود میں کمی کی کم ہوتی توقعات کو بھی قرار دے رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، اہم معاشی اعداد و شمار، خاص طور پر اکتوبر کی مہنگائی، ممکن ہے اب تک جاری نہ ہو سکیں کیونکہ گزشتہ ہفتے ختم ہونے والے طویل حکومتی شٹ ڈاؤن نے ان میں تاخیر پیدا کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بٹ کوائن ٹریڈنگ والیوم ڈالر شٹ ڈاؤن شرح سود کرپٹو کرنسی کرپٹو مارکیٹ کوائن ڈیسک مہنگائی