کراچی: گھر سے دو بیٹیوں کے باپ کی گلے میں پھندا لگی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
بلدیہ ہزاہ کالونی میں گھر سے دو بیٹیوں کے باپ کی گلے میں پھندا لگی لاش ملی جسے کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر متوفی کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال پہنچائی۔
اس حوالے سے ایس ایچ او اتحاد ٹاؤن راؤ شبیر نے بتایا کہ متوفی کی شناخت 45 سالہ صادق کے نام سے کی گئی جبکہ ابتدائی تحقیقات میں واقعہ خودکشی کا معلوم ہوتا ہے۔تاہم، پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد وجہ موت کا تعین ہو سکے گا۔
انہوں نے بتایا کہ متوفی کی اہلیہ کا انتقال ہو چکا ہے جبکہ اس کی دو بیٹیاں گارڈن میں چچا کے پاس رہتی ہیں اور متوفی کرایے کے گھر میں اکیلا رہائش پذیر تھا جو کہ محنت مزدوری کرتا تھا۔تاہم، فوری طور پر خودکشی کی وجہ کا معلوم نہیں ہوسکا اس حوالے سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بچوں سے ’رومانوی‘ چیٹ پر میٹا امریکا میں تحقیقات کی زد میں
سوشل میڈیا دیو ’میٹا پلیٹ فارمز‘ کو اس وقت شدید سیاسی دباؤ کا سامنا ہے جب امریکی میڈیا نے ایک داخلی پالیسی دستاویز افشا کی جس کے مطابق کمپنی کے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے چیٹ بوٹس کو بچوں کے ساتھ ’رومانوی یا جذباتی‘ گفتگو کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس انکشاف کے بعد 2 ریپبلکن سینیٹرز نے فوری طور پر کانگریس سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹا کے بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ کے لیے کارآمد فیچرز، متعدد اکاؤنٹس بلاک
رائٹرز کے مطابق یہ پالیسی دستاویز کمپنی کے اندر موجود گائیڈ لائنز کا حصہ تھی، جس میں واضح طور پر مثالیں دی گئی تھیں کہ کس طرح چیٹ بوٹس بچوں کے ساتھ فلرٹ یا رومانوی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
میٹا نے اس دستاویز کی موجودگی کی تصدیق کی تاہم مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ مثالیں ’غلط‘ تھیں اور کمپنی کی پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتی تھیں۔ ترجمان کے مطابق رائٹرز کی جانب سے سوالات ملنے کے بعد ان حصوں کو فوری طور پر ہٹا دیا گیا۔
ریپبلکن سینیٹر جوش ہولی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ’یہ حقیقت کہ میٹا نے صرف پکڑے جانے کے بعد ہی اپنی پالیسی بدلی، باعثِ تشویش ہے۔ یہ فوری کانگریسی تحقیقات کا جواز فراہم کرتی ہے۔‘
Meta’s exploitation of children is absolutely disgusting. This report is only the latest example of why Big Tech cannot be trusted to protect underage users when they have refused to do so time and time again. It’s time to pass KOSA and protect kids.https://t.co/SsK4NsXPDj
— Sen. Marsha Blackburn (@MarshaBlackburn) August 14, 2025
ریپبلکن سینیٹر مارشا بلیکبرن کی ترجمان نے بھی کہا کہ وہ اس معاملے کی مکمل چھان بین کی حمایت کرتی ہیں۔
ڈیموکریٹ سینیٹر پیٹر ویلچ نے اس واقعے کو بچوں کی آن لائن حفاظت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ’یہ رپورٹ واضح کرتی ہے کہ مصنوعی ذہانت کے نظام میں بچوں کی صحت و سلامتی کے تحفظ کے لیے سخت اور مؤثر حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: خودکار ترجمے میں بھارتی وزیر اعلیٰ کی موت کی جھوٹی اطلاع جاری ہونے پر میٹا نے معافی مانگ لی
اس معاملے نے امریکی سینیٹ میں مصنوعی ذہانت پر ضابطہ سازی کے مباحثے کو بھی مزید تیز کر دیا ہے۔ گزشتہ ماہ سینیٹ نے بھاری اکثریت (99-1) سے ایک ترمیم کو مسترد کیا تھا جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات کے بل میں شامل تھی، جس کے تحت ریاستوں کو مصنوعی ذہانت پر قانون سازی سے روک دیا جاتا۔ اس فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس میں AI کے استعمال اور اس کے ضابطوں پر اختلاف رائے موجود ہے، لیکن بچوں کی حفاظت کے معاملے میں سخت موقف رکھنے والے ارکان دونوں جماعتوں میں پائے جاتے ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اگر تحقیقات شروع ہوتی ہیں تو میٹا کو اپنی AI پالیسیز، تربیتی ڈیٹا اور حفاظتی اقدامات کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرنا پڑسکتی ہیں، جو کمپنی کے لیے ایک بڑا قانونی اور عوامی تعلقات کا چیلنج ثابت ہوسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا اے آئی بچے تحقیقات رومانوی چیٹ فیس بک میٹا واٹس ایپ