سکھراورگردونواح میں ہلکی بارش سے بھی گرمی کا زور کم نہ ہوسکا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر میں شدید گرمی کا زور ٹوٹ نہ سکا، حبس زدہ موسم کے باعث کاروباری اور گھریلو سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں، جبکہ شہر کی سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کہیں کم دکھائی دے رہا ہے۔ چند روز قبل سکھر اور گردونواح میں ہلکی بارش ہوئی تھی، مگر بارش کے بعد گرمی کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئی ہے۔ گرمی اور حبس کے باعث شہری گھروں اور دکانوں تک محدود ہو گئے ہیں، جس کے سبب نہ صرف روزمرہ معمولات متاثر ہوئے ہیں بلکہ کاروباری سرگرمیاں بھی ماند پڑ گئی ہیں۔اس حوالے سے دکانداروں کا کہنا ہے کہ محرم الحرام کے مہینے میں کاروبار ویسے ہی کم ہو جاتا ہے، اس مہینے میں شادی بیاہ کی تقریبات بھی نہیں ہوتیں، جس سے خریداری پر فرق پڑتا ہے، اب اوپر سے گرمی نے عوام کو گھروں میں محصور کر دیا ہے، جس سے کاروبار مزید متاثر ہوا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلہ، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور اور اس کے نواحی اضلاع میں آج علی الصبح زلزلے کے جھٹکوں نے شہریوں کو خوفزدہ کر دیا، لوگ گھبراہٹ میں گھروں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے دکھائی دیے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.4 ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز لاہور کے جنوب مغربی علاقے میں 14 کلومیٹر گہرائی میں واقع تھا۔
زلزلے کے جھٹکے نہ صرف لاہور بلکہ قصور، اوکاڑہ، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، مریدکے، کامونکی اور گوجرانوالہ جیسے قریبی شہروں میں بھی محسوس کیے گئے۔
خوش قسمتی سے کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، تاہم شہریوں میں اضطراب کی فضا طاری رہی اور لوگ کافی دیر تک گھروں سے باہر کھلے میدانوں میں موجود رہے۔
یہ امر بھی قابلِ ذکر ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کراچی، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھی وقفے وقفے سے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں، جس نے ملک بھر میں زلزلہ سے متعلق خطرات پر تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔
زلزلہ پیما مرکز اور محکمہ موسمیات نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔