جون کے موسم کا جاپان: گرمی کا 127 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
رواں برس جاپان کی تاریخ کا گرم ترین جون ریکارڈ کیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کے محکمہ موسمیات نے اعلان کیا ہے کہ اس بار جون ملکی تاریخ کا سب سے گرم ترین جون ثابت ہوا جس میں اوسط درجہ حرارت معمول سے 2.
محکمۂ موسمیات کا مزید کہنا تھا کہ درجہ حرارت کا ریکارڈ 1898 سے رکھے جانے کا آغاز ہوا تھا اور اُس وقت سے اب تک اتنا گرم جون کبھی نہیں دیکھا گیا۔
جون 2025 کا یہ درجہ حرارت پانچ سال قبل ریکارڈ ہونے والے گرم ترین جون سے بھی تقریباً ایک ڈگری زیادہ رہا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گرمی کی اس لہر کی بنیادی وجہ ملک بھر میں ایک طاقتور ہائی پریشر سسٹم کا غالب ہونا رہا، جس کے باعث شدید گرمی پھیل گئی۔
جاپان کے شہر ہوکائیڈو کے قصبے “اومو” میں جون کا اوسط درجہ حرارت معمول سے 4.8 ڈگری زیادہ ریکارڈ ہوا۔
سینڈائی شہر میں یہ معمول سے 3.6 ڈگری زیادہ رہا۔ مرکزی ٹوکیو میں جون کے مہینے میں ریکارڈ 13 دن ایسے تھے جن میں درجہ حرارت 30 ڈگری یا اس سے زیادہ رہا جو معمول سے 2.8 ڈگری زیادہ ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ جولائی میں بھی گرمی کی شدید لہر جاری رہنے کی توقع ہے، جس پر عوام کو احتیاط برتنے اور ہیٹ اسٹروک سے بچنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈگری زیادہ زیادہ رہا معمول سے
پڑھیں:
جاپان میں ریچھوں کے بڑھتے حملے:حکومت نے شکاریوں کو میدان میں اتار دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو: جاپان میں جنگلی ریچھوں کے بڑھتے ہوئے حملوں نے نہ صرف عوام بلکہ حکومت کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
حالیہ مہینوں میں ملک کے مختلف حصوں میں ریچھوں کے حملوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 13 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس تشویشناک صورتحال سے نمٹنے کے لیے جاپانی حکومت نے ایک انوکھا قدم اٹھایا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق جاپان کی وزارتِ ماحولیات نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے لائسنس یافتہ شکاریوں اور دیگر ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ریچھوں کے بڑھتے حملوں کو روکا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں، جو شکاریوں کی تربیت، ہتھیاروں اور نگرانی کے جدید نظام کے قیام پر خرچ ہوں گے۔
وزیرِ ماحولیات ہیروٹاکا اِشیہارا نے جمعرات کے روز ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے بعد بتایا کہ حکومت ریچھوں کی نگرانی کے نظام کو مضبوط بنائے گی اور ان کے قدرتی مسکن کے قریب انسانی سرگرمیوں پر نظر رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
جاپان کے شمالی اور وسطی علاقوں میں ریچھوں کے شہری علاقوں تک پہنچنے کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ چند ہفتے قبل ایک ریچھ کے اسکول کے دروازے توڑ کر اندر داخل ہونے اور بچوں کو خوفزدہ کرنے کا واقعہ منظرِ عام پر آیا تھا۔
اسی طرح ایک اور شہر میں ریچھ نے بس اسٹاپ پر کھڑے سیاحوں پر حملہ کیا جب کہ کئی ویڈیوز میں ریچھوں کو سپر مارکیٹوں کے آس پاس گھومتے دیکھا گیا۔
ماہرین کے مطابق جنگلات کی کٹائی اور خوراک کی کمی کے باعث ریچھ اب شہری آبادیوں کا رخ کر رہے ہیں۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے جاپانی حکومت نے ریچھوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے والے ڈرونز، الارم سسٹم اور سی سی ٹی وی نگرانی کے پروگرام بھی شروع کیے ہیں۔