data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر )جمعیت طلبہ عربیہ سندھ کے تحت منعقدہ دو روزہ ”تفویض” تربیت گاہ برائے ذمے داران قباءآڈیٹوریم میں منعقد ہوا۔ تربیت گاہ سے منتظم صوبہ سندھ اصغر علی سمیجو، قیم صوبہ سندھ محمد یوسف، ناظم اعلیٰ جمعیت اتحاد علماءکراچی مولانا عبدالوحید،نائب قیم صوبہ سندھ مولانا آفتاب احمد ملک، مولانا عبدالقدوس احمدانی سابق منتظم صوبہ سندھ، حافظ حذیفہ احمد خان نگران مرکز قرآن وسنت کراچی،مفتی عطاءالرحمن، نثار موسی،مولانا اسد اللہ، فصیح اللہ حسینی، حافظ سہیل
ناصر سمیت و دیگر عہدیداران نے خطاب کیا۔ مقریرین نے تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس و مساجد اسلام کے قلعے، نظریاتی سرحدوں کے محافظ امر بالمعروف کے لیے کوشاں اور منکر کے خلاف برسرپیکار ہیں۔جمعیت طلبہ عربیہ کا نصب العین قرآن و سنت کی روشنی میں اپنی اور بندگان خدا کی زندگیوں کی تعمیر کرتے ہوئے رضائے الٰہی کا حصول مقرر کیا گیا۔ جمعیت طلبہ عربیہ کا مقصد مختلف مکاتب فکر کے علماءو طلبہ کو ایک مرکز پر اکٹھا کرنا اور تفرقوں اور تعصبات سے بالاتر رہتے ہوئے نفاذ اسلام، شہادت حق اور اقامت دین کی تحریک کو مہمیز دینا ہے۔ دور جدید کے درپیش چیلنجز کو سمجھنے، عصر حاضر کے تقاضوں کو جاننے اور مسافران راہ حق کی تعلیم و تربیت، تعمیر و تذکیر، اور تزکیہ و تقویٰ کو پروان چڑھانے کیلےے جمعیت طلبہ عربیہ تعلیمی، تربیتی اور دعوتی سرگرمیوں کا انعقاد کرتی ہے۔آج اسلام اور پاکستان کے دشمن ہر محاذ سے اہلیان اسلام و پاکستان پر حملہ آور ہیں ایسے میں صرف مدارس عربیہ ہی وہ مورچے ہیں جو ہر قسم کے اندرونی و بیرونی دباو¿ سے بالاتر رہتے ہوئے قرآن و سنت کی اشاعت کے مراکز ہیں۔تربیت گاہ کے اختتام پر منتظم صوبہ سندھ اصغر علی سمیجو نے مہمانان کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔

 

 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جمعیت طلبہ عربیہ تربیت گاہ

پڑھیں:

صحافیوں کیساتھ پولیس گردی کی اجازت نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا کہنا تھا کہ پریس کلب میں پولیس گردی کی گئی، پُرتشدد واقعے کی مذمت اور صحافیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں، صحافی پُرامن لوگ اور اپنا دائرہ کار جانتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صحافیوں کے ساتھ ہوں، پولیس گردی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وفاقی پولیس کے اہلکاروں کے صحافیوں پر تشدد کیخلاف اظہار یکجہتی کرنے کے لیے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نیشنل پریس کلب اسلام آباد پہنچے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔

انہوں نے کہا کہ پریس کلب میں پولیس گردی کی گئی، پُرتشدد واقعے کی مذمت اور صحافیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں، صحافی پُرامن لوگ اور اپنا دائرہ کار جانتے ہیں، ہر چار دیواری کا اپنا ایک تقدس ہوتا ہے، وہ صحافی فیلڈ میں نہیں تھے کہ ان کے خلاف شکایت کی جاسکے اور نہ ہی انہوں نے قانون ہاتھ میں لیا تھا۔ اسلام آباد پولیس کے اہلکار آئے، انہوں نے تشدد کیا اور صحافیوں کو مارا پیٹا گیا، اس اقدام کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی، صحافیوں کا احتجاج حق بجانب ہے اور اہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد: مدارس اہل سنت جماعت کے تحت اسرائیل کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جارہی ہے
  • امت مسلمہ کے حکمران امریکہ کے غلام اور یہ امت غلاموں کی غلام ہے، پروفیسر ابراہیم خان
  • ناظمِ اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کا “ہفتہ یکجہتی فلسطین” منانے کا اعلان
  • حیدرآباد: جمعیت علماء اسلام حیدرآباد کے تحت اسرائیل مردہ باد ریلی نکالی جارہی ہے
  • داؤد یونیورسٹی انتظامیہ کا آمرانہ رویہ قبول نہیں،  اسلامی جمعیت طلبہ کا پٹیشن دائر کرنے کا اعلان
  • صحافیوں کیساتھ پولیس گردی کی اجازت نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
  • صحافیوں کا احتجاج حق بجانب، ہم ان کے شانہ بشانہ ہیں : مولانا فضل الرحمان
  • ایم ڈبلیو ایم سندھ کے تنظیمی سیٹ اپ میں تبدیلی، علامہ مقصود ڈومکی اور علامہ حیات نجفی کو اہم ذمہ داریاں تفویض
  • داﺅد یونیورسٹی: طلبہ کے ایڈمیشن منسوخی ناقابل قبول، اصل جڑ طلبہ یونین پر پابندی، پی ایس ایف
  • دورہ جامعہ اشرفیہ‘ علوم کی تقسیم حکمرانوں نے اپنے مفادات کیلئے کی: فضل الرحمان