دینی مدارس و مساجد اسلام کے قلعے اور منکر کےخلاف برسرپیکار ہیں،اصغر علی سمیجو
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر )جمعیت طلبہ عربیہ سندھ کے تحت منعقدہ دو روزہ ”تفویض” تربیت گاہ برائے ذمے داران قباءآڈیٹوریم میں منعقد ہوا۔ تربیت گاہ سے منتظم صوبہ سندھ اصغر علی سمیجو، قیم صوبہ سندھ محمد یوسف، ناظم اعلیٰ جمعیت اتحاد علماءکراچی مولانا عبدالوحید،نائب قیم صوبہ سندھ مولانا آفتاب احمد ملک، مولانا عبدالقدوس احمدانی سابق منتظم صوبہ سندھ، حافظ حذیفہ احمد خان نگران مرکز قرآن وسنت کراچی،مفتی عطاءالرحمن، نثار موسی،مولانا اسد اللہ، فصیح اللہ حسینی، حافظ سہیل
ناصر سمیت و دیگر عہدیداران نے خطاب کیا۔ مقریرین نے تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس و مساجد اسلام کے قلعے، نظریاتی سرحدوں کے محافظ امر بالمعروف کے لیے کوشاں اور منکر کے خلاف برسرپیکار ہیں۔جمعیت طلبہ عربیہ کا نصب العین قرآن و سنت کی روشنی میں اپنی اور بندگان خدا کی زندگیوں کی تعمیر کرتے ہوئے رضائے الٰہی کا حصول مقرر کیا گیا۔ جمعیت طلبہ عربیہ کا مقصد مختلف مکاتب فکر کے علماءو طلبہ کو ایک مرکز پر اکٹھا کرنا اور تفرقوں اور تعصبات سے بالاتر رہتے ہوئے نفاذ اسلام، شہادت حق اور اقامت دین کی تحریک کو مہمیز دینا ہے۔ دور جدید کے درپیش چیلنجز کو سمجھنے، عصر حاضر کے تقاضوں کو جاننے اور مسافران راہ حق کی تعلیم و تربیت، تعمیر و تذکیر، اور تزکیہ و تقویٰ کو پروان چڑھانے کیلےے جمعیت طلبہ عربیہ تعلیمی، تربیتی اور دعوتی سرگرمیوں کا انعقاد کرتی ہے۔آج اسلام اور پاکستان کے دشمن ہر محاذ سے اہلیان اسلام و پاکستان پر حملہ آور ہیں ایسے میں صرف مدارس عربیہ ہی وہ مورچے ہیں جو ہر قسم کے اندرونی و بیرونی دباو¿ سے بالاتر رہتے ہوئے قرآن و سنت کی اشاعت کے مراکز ہیں۔تربیت گاہ کے اختتام پر منتظم صوبہ سندھ اصغر علی سمیجو نے مہمانان کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔
.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جمعیت طلبہ عربیہ تربیت گاہ
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ‘ جامعہ کراچی میں طلبہ یونین انتخابات سے متعلق نوٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے جامعہ کراچی میں طلبہ یونین انتخابات سے متعلق دائر درخواست پر کراچی یونیورسٹی کو نوٹس جاری کردیے۔ محکمہ یونیورسٹی اینڈ بورڈ نے عدالت میں جواب جمع کرا دیا اور سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس معاملے سے محکمے کاکوئی تعلق نہیں ہے اور یہ یونیورسٹی کا دائر اختیار ہے۔ درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق نے عدالت کو بتایا کہ کراچی یونیورسٹی نے جواب جمع کرا دیا ہے اور یونیورسٹی انتخابات کرانا چاہتی ہے۔ وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ یونیورسٹی کو ان کے جواب کے مطابق انتخابات کرانے کی ہدایت دی جائے۔ عدالت نے سماعت کے بعد کراچی یونیورسٹی کو نوٹس جاری کیا اور درخواست کی آئندہ سماعت 28 جنوری تک ملتوی کردی۔ وکیل کے مطابق سندھ اسمبلی نے فروری 2022ء میں طلبہ یونین انتخابات سے متعلق قانون منظور کیا تھا مگر ساڑھے3 سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود اب تک انتخابات کا انعقاد نہیں ہوا۔