پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے کارگو چارجز میں 100 فیصد تک اضافہ کر دیا، فوری نفاذ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر ایئرکارگو کے چارجز میں نمایاں اضافہ کردیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ نئے نرخ یکم جولائی 2025 سے فوری طور پر نافذ العمل ہو گئے ہیں۔
ایئرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پان کے پتوں، پالتو پرندوں، بلی، کتے اور دیگر جنرل کارگو کے نرخوں میں 25 فیصد سے لے کر 100 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا ہے۔
پالتو پرندے مہنگے، چارجز میں 50 فیصد اضافہنوٹیفکیشن کے مطابق پالتو پرندوں کو پرواز میں لے جانے کے چارجز 200 روپے فی کلو سے بڑھا کر 300 روپے فی کلو کر دیے گئے ہیں، یعنی 50 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح، بلی اور کتے جیسے دیگر پالتو جانوروں پر بھی نئی شرحیں لاگو ہوں گی، جن کی تفصیلات الگ جاری کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے 25 منزلہ ہیڈکوارٹر کی منظوری
پان کے پتوں پر 100 فیصد اضافہایئرپورٹ اتھارٹی نے بتایا کہ پان کے پتوں پر کارگو چارجز میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ سابقہ ریٹ 35 روپے فی کلو تھا، جسے اب 70 روپے فی کلو مقرر کر دیا گیا ہے۔ پاکستان سے بیرونِ ملک پان کے پتوں کی ترسیل خاصی عام ہے اور اس فیصلے کا براہِ راست اثر برآمد کنندگان پر پڑے گا۔
جنرل کارگو بھی مہنگا، 25 فیصد اضافہعام تجارتی سامان (جنرل کارگو) کی ترسیل پر بھی چارجز بڑھا دیے گئے ہیں۔ نئے نرخ 125 روپے فی کلو مقرر کیے گئے ہیں، جو سابقہ شرح سے 25 فیصد زیادہ ہیں۔
5 سال بعد چارجز میں اضافہ کیا گیا: اتھارٹیایئرپورٹ اتھارٹی کے حکام نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ اضافہ 5 سال بعد کیا گیا ہے اور اسے ایگزیکٹو کمیٹی کی منظوری کے بعد نافذ کیا گیا ہے۔ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کارگو سروسز کی بہتر سہولت کاری اور بڑھتی ہوئی لاگت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے، اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو پیشگی اطلاع دے دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی پان پتے پرندے جانور پھل سبزی کارگو چارجز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی پھل سبزی کارگو چارجز ایئرپورٹ اتھارٹی پاکستان ایئرپورٹ روپے فی کلو فیصد اضافہ دیا گیا ہے چارجز میں اضافہ کر کیا گیا گئے ہیں کر دیا
پڑھیں:
90 فیصد شوگر ملز غیر فعال، ملک میں چینی کا مصنوعی بحران
کراچی:ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے درآمدات گنے کی ریکارڈ پیداوارکے باوجود چینی کی قیمتوں کے بحران کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے ملوث عناصرکے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کر دیا ہے۔
ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین رؤف ابراہیم کے مطابق شوگر ملوں کی جانب سے 100 فیصدکرشنگ شروع نہ کیے جانے سے منظم انداز میں چینی کا مصنوعی بحران پیدا کیا گیا ہے۔
انہوں نے ایکسپریس کے استفسار پر بتایا کہ فی الوقت صرف 10فیصد شوگر ملز گنے کی کرشنگ کررہی ہیں، باقی ماندہ 90 فیصدملوں سیزن کے باوجود گنے کی کرشنگ کا آغاز نہیں کیا ہے۔
رؤف ابراہیم کے مطابق گنے کی تیار فصل کی 100 فیصد کرشنگ سے فی کلو چینی کی قیمت 120 روپے کی سطح پر آنے سے عوام کو ریلیف مل سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رواں سال گنے کی 25 فیصد زائد پیداوار ریکارڈ کی گئی ہے، لیکن گنے کی بمپر پیداوار اور امپورٹ کے باوجودعوام کو چینی زائد قیمتوں پر فروخت کی جا رہی ہے۔
رؤف ابراہیم کے مطابق کراچی میں فی کلوگرام ایکس مل چینی کی قیمت 175روپے سے بڑھ کر 185روپے ہوگئی ہے، جبکہ فی کلوگرام چینی کی تھوک قیمت بڑھکر 187روپے اور ریٹیل قیمت 200 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔
پنجاب اور خیبر پختونخوامیں فی کلوچینی 200 سے 210 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 100 فیصدکرشنگ نہ کرکے گنے کے کاشتکاروں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے، حالانکہ شوگر ملوں نے کاشتکاروں سے 350 تا 400 روپے فی من گنے کے خریداری معاہدے کیے ہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کارٹیلائزیشن کے خلاف سخت اقدامات بروئے کار لاکر ملوث عناصرکے خلاف کاروائی کرے، کیونکہ چینی کا مصنوعی بحران پیدا کر کے عوام اور کسانوں کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا جا رہا ہے۔