وزیراعظم آزاد کشمیر کی زیر صدارت میڈیکل کالجز کی گورننگ باڈی کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ چہرے دیکھ کر قانون نہیں بنائے جا سکتے ہیں، ہر چیز کا ایک طریقہ ہائے کار واضح ہونا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت آزاد جموں و کشمیر کے میڈیکل کالجز کی گورننگ باڈی کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیر صحت نثار انصر ابدالی، وزیر کمیونیکشن اینڈ ورکس چوہدری اظہر صادق، چیف سیکرٹری آزادکشمیر خوشحال خان، سیکرٹری مالیات اسلام زیب اور آزاد کشمیر کے تینوں میڈیکل کالجز کے پرنسپلز نے شرکت کی۔ اجلاس میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ وزیراعظم چوہدری انوار الحق کو آزاد کشمیر کے میڈیکل کالجز کی ریکروٹمنٹ پالیسی، فنانشل پالیسی سے متعلق امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں میڈیکل کالجز کے لیے پروفیسرز اور ایسوسی ایٹس پروفیسر کی تقرریوں کے طریقہ کار اور مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق امور سمیت نرسنگ کالجز کے لیے فیکلٹی کی ضروریات اور ریکروٹمنٹ پالیسی کے امور بھی زیر بحث آئے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ چہرے دیکھ کر قانون نہیں بنائے جا سکتے ہیں، ہر چیز کا ایک طریقہ ہائے کار واضح ہونا چاہیے تاکہ چیزیں بہتری کی جانب گامزن ہو سکیں، قانون سے کوئی بھی مبرا نہیں، میڈیکل کالجز ٹھیک ہوں گے تو صحت عامہ سیکٹر پر دباؤ کم ہو گا، میڈیکل کالجز میں ریکروٹمنٹ کا طریقہ کار قانون کے عین مطابق ہونا چاہیے، میڈیکل کالجز ایکٹ میں اگر ترمیم کی ضرورت ہے تو کی جائیگی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کا مزید کہنا تھا کہ میڈیکل کالجز اچھا کام کر رہے ہیں، ہمیں پنجاب اور وفاق میں میڈیکل کالجز کے اچھے نظام کو دیکھتے ہوئے چیزیں اسی سمت میں ڈالنا ہوں گی، ہر چیز کی جوازیت ہونی چاہیے، بلاجواز اقدامات سے معاملات خراب ہوتے ہیں، آزاد کشمیر کے تینوں میڈیکل کالجز مستقبل کا سرمایہ ہیں، حکومت نے صحت عامہ میں ترقی کی منازل طے کرنے کے لیے میڈیکل کالجز کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں، فیکلٹی سٹرکچر بہتر ہو گا تو معیار میں بہتری آئے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میڈیکل کالجز کشمیر کے کالجز کے کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر اور وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس حقائق کے بالکل برعکس تھی، سید حفیظ ہمدانی
ممبر جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کی ہٹ دھرمی اور نااہلی کی وجہ سے آج پورا کشمیر لہولہان ہے، اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ لانگ مارچ مظفرآباد پہنچنے سے قبل اپنی تمام غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوئے جائز عوامی مطالبات فوری حل کرے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان مرکزی انجمن تاجران مظفرآباد و ممبر جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی سید حفیظ ہمدانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر اور وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری کی پریس کانفرنس حقائق کے بالکل برعکس تھی، جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے اب تک گیارہ کارکنان جاں بحق، دو سو سے زائد کارکنان زخمی ہیں، جن میں اکثریت تشویشناک حالت میں ہیں، سب کو گولیاں لگی ہیں، گرفتار کارکنان کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات تسلیم کرنے کی بات بھی حقائق سے مغائر ہے، اگر ہمارے مطالبات مان لیے گئے ہوتے تو ہمیں قطعی شوق نہیں تھا کہ ہم احتجاج کرتے پھریں، حکومت اگر پوائنٹ سکورنگ سے نکل کر حقائق کو فیس کرے اور بامقصد مذاکرات پر رضامند ہو تو ہم نے کبھی بھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا، حکومت کی ہٹ دھرمی اور نااہلی کی وجہ سے آج پورا کشمیر لہولہان ہے، اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ لانگ مارچ مظفرآباد پہنچنے سے قبل اپنی تمام غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوئے جائز عوامی مطالبات فوری حل کرے۔