شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے مزید ہزاروں مستحق طلبہ کو وظائف بھی دیئے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ آئندہ سہ ماہی میں 4,400 نئے اساتذہ کی بھرتی، 4 نئے آئی بی اے کمیونٹی کالجز کا قیام اور 34 ہزار اسکولوں کو مالی خودمختار بنانے کا عمل شروع ہو جائے گا، سندھ ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے مزید ہزاروں مستحق طلبہ کو وظائف بھی دیئے جائیں گے۔ اپنے بیان میں شرجیل میمن نے کہا ہے کہ صحت کے شعبے میں 326.

5 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز جاری کیے جا رہے ہیں، ایس آئی یو ٹی، پی پی ایچ آئی، این آئی سی وی ڈی اور چانڈکا میڈیکل کالج اسپتال کی توسیع اور ایمبولینس سروسز کو اپ گریڈ کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی کیلئے مختص خصوصی ترقیاتی پیکیج کے تحت سڑکوں، پانی، سیوریج اور ماس ٹرانزٹ کے منصوبے جلد شروع کیے جائیں گے، جبکہ 50 الیکٹرک بسوں کے بعد مزید 100 بسیں اگست تک سڑکوں پر لائی جائیں گی، بے نظیر ہاری کارڈ کے تحت 2 لاکھ کسانوں کو سبسڈی کی فراہمی کا عمل بھی مرحلہ وار شروع کیا جا رہا ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شرجیل میمن نے کہا

پڑھیں:

پاکستان میں ایک اور ملٹی نیشنل کمپنی نے اپنا بزنس ختم کرنے کا اعلان کردیا

کنزیومر مصنوعات بنانے والی ملٹی نیشنل کمپنی پراکٹر اینڈ گیمبل نے بھی پاکستان میں مینوفیکچرنگ بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

کمپنی اعلامیہ کے مطابق خطے کے دیگر ملکوں سے تیار کردہ مصنوعات ڈسٹری بیوٹر ماڈل کے زریعے صارفین تک پہنچائی جائیں گی۔

کمپنی کے جاری کردہ بیان کے مطابق پی اینڈ جی نے اپنی عالمی حکمتِ عملی کے تحت ترقی اور قدر میں اضافے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے پاکستان میں اپنے کاروباری اور عملیاتی ماڈل میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔

کمپنی اب ایک تیسرے فریق (ڈسٹری بیوٹر) کے ذریعے صارفین کو اپنی مصنوعات فراہم کرے گی۔ اس فیصلے کے تحت پی اینڈ جی پاکستان اور جِلیٹ پاکستان لمیٹڈ کی مینوفیکچرنگ اور کمرشل سرگرمیاں بتدریج ختم کر دی جائیں گی، اور پاکستانی صارفین کو خطے میں موجود دیگر آپریشنز کے ذریعے خدمات فراہم کی جائیں گی۔

کمپنی اس عمل کی تکمیل تک معمول کے مطابق اپنا کاروبار جاری رکھے گی، جس میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔ اس فیصلے کے ساتھ ہی پی اینڈ جی پاکستان اور اس کے علاقائی معاون دفاتر فوری طور پر منتقلی کے منصوبے پر کام کا آغاز کریں گے جس میں سب سے پہلے توجہ پی اینڈ جی کے ملازمین پر دی جائے گی۔

جن ملازمین کی ذمہ داریاں اس فیصلے سے متاثر ہوں گی، انہیں پی اینڈ جی کے دیگر ممالک میں موجود آپریشنز میں مواقع فراہم کیے جائیں گے یا پھر مقامی قوانین، کمپنی کی پالیسیوں اور اقدار و اصولوں کے مطابق علیحدگی پیکجز دیے جائیں گے۔

متعدد ممکنہ آپشنز پر غور کرنے کے بعد کمپنی نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان میں صارفین کو خدمات فراہم کرنے کا سب سے موزوں طریقہ تیسرے فریق کے ڈسٹری بیوٹر ماڈل کو اپنانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ کے لیے پروازیں 25 اکتوبر سے دوبارہ شروع کی جائیں گی، پی آئی اے کا اعلان
  • پیپلزپارٹی آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے،راول شرجیل میمن
  • بدین: ایمپلائز الائنس کی کال پر اساتذہ کا حکومت کیخلاف مظاہرہ
  • گورنر ٹیکساس کا جرائم کیخلاف نئی ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان
  • کراچی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے، ڈی میرٹ پوائنٹس کا نظام نافذ
  • بھرتیوں‌ کی منظوری، سرکاری ملازمت کے  خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری  
  • خیبر پختونخوا کابینہ نے سرکاری اسکول اور کالجز کی نجکاری کی منظوری دے دی
  • پاکستان سے پی اینڈ جی کے انخلا کے بعد گلٹ (Gillette)کے آپریشنز بند کرنے کا اعلان
  • کوہ پیما اسد علی میمن کے نئے مشن کیلیے سعید غنی کا نیک خواہشات کا اظہار
  • پاکستان میں ایک اور ملٹی نیشنل کمپنی نے اپنا بزنس ختم کرنے کا اعلان کردیا