پنجاب اسمبلی کے 26 ارکین کی رکنیت ختم کرنے کےلیے قانونی کارروائی شروع
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
پنجاب اسمبلی کے 26 ارکین کی رکنیت ختم کرنے کےلیے قانونی کارروائی شروع WhatsAppFacebookTwitter 0 1 July, 2025 سب نیوز
لاہور:پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی پر معطل کئےگئے اپوزیشن کے 26 ارکان کوڈی سیٹ کرنے کے لئے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔
پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق معطل ارکان کی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کےلئے آئینی وقانونی نکات پرغورجاری ہے۔ اسپیکر آفس کی جانب سے اعلیٰ عدالتی فیصلوں کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی میں سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس عمرعطا بندیال کے اُس فیصلے کا حوالہ بھی زیرغور ہے جوانہوں نے حمزہ شہباز کے خلاف دیا تھا۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26 ارکان کو ہنگامہ آرائی کرنے پر معطل کر دیا گیا تھا، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجنے کا اعلان کر دیا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 26 ارکان کو 15 اجلاسوں کے لیے اسمبلی کی کارروائی سے معطل کیا گیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجوڈیشل کمیشن کا جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعینات کرنے کا فیصلہ جوڈیشل کمیشن کا جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعینات کرنے کا فیصلہ سی ڈی اے کی پارک انکلیو اسکیم میں خلاف ضابطہ پلاٹس الاٹمنٹ کا انکشاف تھائی لینڈ: آئینی عدالت نے وزیراعظم کو معطل کردیا پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کو حلف لینے سے روک دیا ایلون مسک کی ’پاگل پن والے اخراجات کا بل‘ منظور کرنے پر ’امریکا پارٹی‘ بنانے کی دھمکی مسلم یونیورسٹیز نے عالمی رینکنگ میں اسرائیلی تعلیمی اداروں کو پیچھے چھوڑ دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی
پڑھیں:
عزاداری ہمارا قانونی و آئینی حق ہے جس پر کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائے گی، علامہ قاضی نادر
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صدر کا کہنا کا کہنا تھا کہ حکومت نے پہلے کربلا جانے والوں پر پابندی لگائی اور اب چہلم کے موقع پر پیدل جلوس عزاء میں شامل ہونے پر پابندیاں لگا دی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب صوبائی آرگنائزر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا ہے کہ عزاداری سید الشہداء ہمارا قانونی و آئینی حق ہے جس پر کوئی قدغن برداشت نہیں کی جائے گی۔ حکومت نے پہلے کربلا جانے والوں پر پابندی لگائی اور اب چہلم کے موقع پر پیدل جلوس عزاء میں شامل ہونے پر پابندیاں لگا دی ہیں۔ اس وقت پنجاب بھر کے اضلاع میں پولیس انتطامیہ عزاداری کے منتظمین کو دھمکیاں دے رہی ہیں اور ایف آئی آر کاٹ رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اظہار انہوں نے ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی رہنما سید ندیم عباس کاظمی اور ضلعی آرگنائزر عون رضا انجم ایڈووکیٹ موجود تھے۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے مزید کہا کہ فورتھ شیڈول میں دہشتگردوں کو ڈالا جاتا ہے لیکن یہاں محب وطن شہریوں کو ڈالا جا رہا ہے، پنجاب میں اس وقت پولیس گردی عروج پر ہے۔چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر رستوں میں سبیلوں پر پابندی لگائی گئی ہے، لوگوں کو نظربند کیا جا رہا ہے، پیدل چلنے والوں کے خلاف جو فورس لگائی جا رہی ہے وہ حفاظت پر کیوں نہیں لگاتے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہی دے گی کہ جتنا شیعان حیدر کرار کو دبانے کی کوشش کی گئی اتنے ہی جذبے اور عقیدہ کے ساتھ عزاداری سید الشہداء اور جلوس میں شرکت کی اور حکومتی پابندیوں کے باوجود بھی عزاداران سید الشہداء امام حسین علیہ السلام بھرپور انداز میں پہلے سے زیادہ کثیر تعداد میں اربعین کے جلوس میں شرکت ہوگی۔