ایران کا ساتھ نہ دینا منافقت اور جرم ہے، فلسینی عالم دین
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
ورچوئل اجلاس سے خطاب میں فلسطینی عالم دین نے کہا کہ ایران نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے زمانے سے فلسطین کی مدد اور حمایت کی ہے اور آج بھی غزہ میں جاری قیام اور استقامت اسلامی جمہوریہ ایران کے مرہون منت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی علماء کی مرکزی کونسل کے رکن شیخ محمد قدورہ نے امت واحدہ عزت اسلامی محاذ کے دوسرے ورچوئل اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ ان دنوں جب شیطان بزرگ امریکہ اور نسل پرست صیہونی حکومت نے اسلامی جمہوریہ ایران پر وحشیانہ حملہ کیا ہے لیکن کچھ لوگ ہیں جو ان حالات میں غیرجانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور کچھ تو ایسے ہیں جو خفیہ طور پر صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کیونکہ سب سے پہلے ملت اسلامیہ ایک امت واحدہ ہے اور ہمارے اتحاد میں اللہ تعالیٰ نے قیامت تک خیر و برکت رکھی ہے۔
شیخ محمد قدورہ نے کہا ہے کہ ان مشکل حالات میں تمام علما اور دانشوروں کو اسلامی جمہوریہ کا ساتھ دینا چاہیے، ہر طرح کا تعاون کرنا چاہیے، کیونکہ ہمارا دشمن یعنی صیہونی حکومت کی مثال ایک خطرناک کینسر جیسی ہے جو نہ صرف ایران کے وسائل کو تباہ کرنا چاہتے ہیں بلکہ دین اسلام کا خاتمہ اور تباہی کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو کوئی بھی اسلامی جمہوریہ ایران کا ساتھ نہیں دے رہا وہ نہ صرف منافق ہے بلکہ دشمن کیساتھ اس جرم میں برابر کا شریک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے یہ ایک واجب ہے کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت اور دفاع کریں، یہ روز روشن کی طرح واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ امت مسلمہ کے مفاد کو مدنظر رکھا ہے، انقلاب اسلامی کی کامیابی کے زمانے سے فلسطین کی مدد اور حمایت کی ہے، فلسطین کے مظلوم کا مددگار رہا ہے اور آج بھی غزہ میں جاری قیام اور استقامت اسلامی جمہوریہ ایران کے مرہون منت ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا
پڑھیں:
اسرائیل، امریکا کے عزائم کو متحد ہو کر ہی ناکام بنانا ہوگا( حافظ نعیم )
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی
گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال
پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حمایت پرپاکستان کی حکومت،عوام اور بالخصوص جماعت اسلامی کا شکریہ ادا کیاہے۔ایرانی سفیر نے جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کے اعزاز میں سفارت خانہ میں اپنی جانب سے دئیے گے ظہرانہ میں اظہار خیال کیا اور امیر جماعت اسلامی کو شکریہ کا خط بھی دیا۔امیر جماعت اسلامی نے اسرائیل اور امریکہ کے مقابل استقامت دکھانے پر ایرانی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم کی شاندار قیادت کرنے پر ایران کے رہبر معظم علی خامنائی اور دیگر قیادت قابل مبارک باد ہے۔ جماعت اسلامی شہدا کی مغفرت کے لیے دعاگو ہے اوران کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل ایران میں حکومت کی تبدیلی کی غرض سے آئے تھے تاہم انہیں اپنے عزائم کی تکمیل میں مکمل ناکامی ہوئی ہے اوراس کی بنیادی وجہ ایرانی حکومت اور عوام کا بہادری کے ساتھ حملہ آور افواج کا مقابلہ کرنا ہے۔جماعت اسلامی کے شعبہ امور خارجہ کے ڈائریکٹر آصف لقمان قاضی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مسلمان ممالک کو آپس کے اختلافات بالائے طاق رکھ کر دشمن کے مقابلے میں یک آواز ہو جانا چاہیے۔اسرائیل اور امریکہ کسی اسلامی ملک کو طاقت ور بنتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا۔دشمن ایک ایک کر کے تمام اسلامی ممالک کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔اس وقت اسرائیل اور امریکہ کے عزائم کو متحد ہو کر ہی ناکام بنایا جا سکتا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ایران اور پاکستان باہمی تجارت کو فروغ دیں، گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے اور ایران سے تیل کی در آمد کے لیے دونوں حکومتیں باضابطہ لائحہ عمل بنائیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان، ایران اور ترکی سیاسی، دفاعی اور سٹریٹجک اتحاد بنائیں، اگر یہ تین ممالک مشترکہ دفاع کا معاہدہ کر لیں تو دنیا کی کوئی طاقت ان پر حملہ کرنے کی جرات نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ ایران کی حکومت نے غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت کے ذریعے فلسطین کی آزادی کی جدو جہد کو تقویت پہنچائی ہے۔ہم ایرانی حکومت کی جانب سے القدس کی آزادی کے لیے کی جانے والی کاوشوں پر ان کی تحسین کرتے ہیں۔ پاکستان کے عوام اور جماعت اسلامی فلسطین کی مکمل آزادی تک فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ موجود رہیں گے۔ پاکستان اپنے تاریخی اور روایتی موقف پر مضبوطی سے کھڑا ہے۔جماعت اسلامی مسلمانوں کے درمیان رنگ،نسل،زبان اور مکاتب فکر کی تقسیم سے بالا تر ہو کر اتحاد امت کے لیے کوشاں ہے۔ امیر جماعت اسلامی کو ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے اظہار تشکر کے خط میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر حالیہ صہیونی جارحیت،جو ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور دیگر استعماری طاقتوں کی سر پرستی اور شراکت سے انجام پائی،بین الاقوامی قوانین،انسانی اقدار اور اخلاقی اصولوں کی صریح خلاف ورزی تھی، لیکن یہ مسلط کردہ جنگ اللہ کے فضل،رہبر معظم کی بصیرت،اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی جرات مند قربانیوں اور ایرانی قوم کے اتحاد و استقامت کے باعث دشمنوں کی ناکامی اور ان کے لیے رسوائی کا سبب بنی،جبکہ ملت ایران اور تمام اسلامی اقوام کے لیے وقار اور امید کا پیغام لے کر آئی۔ایسے نازک وقت میں امیر جماعت اسلامی کی اصولی اور بھر پور حمایت نیز پاکستان کے غیور عوام کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران سے اظہار یکجہتی اور اس سنگین جارحیت کی کھلے الفاظ میں مذمت ایرانی قوم کے لیے باعث تسلی و تقویت بنی اور اسلامی اقوام و حکومتوں کے درمیان اخوت و اتحاد کو مزید مضبوط کیا۔انہوں نے کہا کہ امیر جماعت کی استقامت اور یکجہتی ایران و پاکستان کے درمیان گہرے دینی،ثقافتی اور برادارنہ روابط کا واضح ثبوت ہے جو دو طرفہ تعلقات کی تابناک تاریخ میں ایک سنہری باب کے طور پر محفوظ رہے گی۔انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور عظیم ملت کی جانب سے امیر جماعت کی طرف سے حمایت ہم آہنگی اور حق گوئی پر دل کہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں اور بارگاہ رب العزت سے آپ کی عزت،صحت اور مزید کامیابیوں کے لیے دعا گوہوں۔