اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 جولائی ۔2025 )وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں بجلی کی سبسڈی میں 13 فیصد کمی غریب اور کم متوسط آمدنی والے گھرانوں کو شدید متاثر کر سکتی ہے، ایسے صارفین کو بجٹ کے اقدام کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے ایک جامع طریقہ کار کی ضرورت ہے .

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق وفاقی بجٹ نے پچھلے سال کے مقابلے میں مختص میں 376 بلین روپے کی کمی کی، اسے مالی سال 25 میں 1.19 ٹریلین روپے سے کم کر کے مالی سال 26 میں 1.

(جاری ہے)

036 ٹریلین روپے کر دیا، جس کے نتیجے میں قومی خزانے میں قابل ذکر بچت ہوئی اس کمی کے باوجود، گھرانوں اور صنعتوں دونوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی کی گئی ہے، یہ ایک غیر معمولی مثال ہے جہاں سبسڈی میں کٹوتیاں صارفین کے کم ٹیرف کے ساتھ ملتی ہیں.

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اہم کمیوں میں، انٹر ڈسٹری بیوشن کمپنی ٹیرف ڈیفرنس کے لیے سبسڈی 276 ارب روپے سے کم کر کے 249 ارب روپے کر دی گئی ہے خیبرپختونخوا سابق فاٹاکے ضم شدہ اضلاع میں بجلی کی سپورٹ 65 ارب روپے سے کم کر کے 40 ارب روپے کر دی گئی ہے جبکہ آزاد جموں و کشمیر میں ٹیرف کے فرق کے لیے مختص رقم 108 ارب روپے سے کم کر کے 74 ارب روپے کر دی گئی ہے کے الیکٹرک کی ٹیرف سبسڈی میں 174 ارب روپے سے 125 ارب روپے کی نمایاں کمی دیکھی گئی ہے.

ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، توانائی کی ماہر عافیہ ملک نے کہا کہ بجلی کی سبسڈی میں 13 فیصد کی اعلان کردہ کمی سے پاکستان میں کم آمدنی والے افراد کے لیے اہم چیلنجز پیدا ہونے کی توقع ہے جہاں تقریبا نصف آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے عافیہ نے کہاکہ ان کمزور گروہوں پر بوجھ کم کرنے کے لیے، یہ بہت ضروری ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے معاوضہ فراہم کیا جائے حوصلہ افزا طور پربے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے، جس سے یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ حکومت نے اس چینل کے ذریعے براہ راست سبسڈی حاصل کرنے کے لیے محفوظ اور لائف لائن صارفین کے زمرے کی نشاندہی کی ہے تاہم اس نے اس بات پر زور دیا کہ کم درمیانی آمدنی والے گروہوں پر اثرات زیادہ شدید ہوں گے یہ گھرانے اکثر موجودہ سماجی حفاظتی جال سے باہر رہتے ہیں جب تک کہ وہ صوبائی اقدامات، جیسے سبسڈی والے سولر پینلز سے مستفید نہ ہوں.

بڑے پیمانے پر اس طرح کے پروگراموں کو نافذ کرنا ایک پیچیدہ اور چیلنجنگ کام ہے مناسب مدد کے بغیر، ان گروپوں کو سبسڈی میں کٹوتیوں کی وجہ سے بڑھتے ہوئے مالی دبا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لہذا کم آمدنی والے اور کمزور متوسط آمدنی والے گھرانوں کو سبسڈی میں کمی کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے براہ راست سبسڈیز اور صوبائی اسکیموں کے امتزاج کے لیے ایک جامع نقطہ نظر ضروری ہے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے روپے سے کم کر کے ارب روپے سے آمدنی والے سبسڈی میں بجلی کی روپے کر گئی ہے کے لیے

پڑھیں:

وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وفاقی حکومت نے جون سے ستمبر 2025 کے دوران آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع تفصیلات جاری کر دی ہیں،  قومی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ جی ڈی پی اور زرعی شرحِ نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ میں 0.3 سے 0.7 فیصد تک کمی کا امکان ہے، جس کے بعد مجموعی شرح نمو 4.2 فیصد سے گھٹ کر 3.5 فیصد تک آنے کا خدشہ ہے۔

حکومت کے مطابق اس سال آنے والے سیلاب نے مہنگائی پر بھی براہِ راست اثر ڈالا، اور اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں نقصان کا تخمینہ 430 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ زرعی شرح نمو کے 4.5 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد رہ جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی کے باعث درآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ بھی سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو 307 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، جب کہ تباہ شدہ مواصلاتی نظام کے باعث 187 ارب 80 کروڑ روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑا۔

حکومتی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار میں کمی، رسد کے مسائل اور سپلائی چین کی رکاوٹیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کے دباؤ کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔ حکومت کے مطابق معاشی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات اور جامع حکمتِ عملی ناگزیر ہو چکی ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • بجلی کمپنیوں کی غفلت ،30 قیمتی جانیں ضائع، کروڑوں روپے جرمانہ
  • بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت سے 30 افراد جاں بحق، نیپرا نے 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا
  • غفلت کے باعث 30 انسانی جانوں کا ضیاع، بجلی تقیسم کار کمپنیوں پر کروڑوں روپے جرمانہ
  • میٹرز خریداری ،ایشیائی بینک کی لیسکو کیلئے 4ارب روپے قرض کی منظوری
  • بجلی کمپنیوں کی غفلت سے 30 اموات، نیپرا کا 5 کروڑ 75 لاکھ جرمانہ
  • بجلی کی 3 تقسیم کارکمپنیوں پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائدکیوں کیا گیا ؟ وجہ سامنے آگئی
  • کنگ سلمان ریلیف سینٹر کا معاشی بااختیاری منصوبہ: پہلے مرحلے میں 1,000 گھرانوں کو مویشی فراہم
  • وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
  • محکمہ ریلوے میں سلیک پیریڈ ختم، آمدنی میں اضافہ شروع
  • زندگی بچانے والی ادویات: آئینی عدالت نے ڈریپ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی