اسلام آباد:

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں پی سی بی کی جانب سے خلاف قواعد کروڑوں کے لائیو اسٹریمنگ حقوق دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ملک عامر ڈوگر کی جانب سے کابینہ ڈویژن سے متعلق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ ذیلی کمیٹی نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے متعلق تمام 7 آڈٹ پیراز کو ضم کر دیا۔

پی سی بی کی جانب سے غیر شفاف طریقے سے 6 کروڑ 10 لاکھ مالیت کے ٹھیکے دینے کا آڈٹ پیرا زیر غور آیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ پی سی بی نے غیر شفاف طریقے سے گریفک انٹرفیس اور ٹرک برینڈنگ کے ٹھیکے دیے۔

پی سی بی کی جانب سے 33 کروڑ 80 لاکھ روپے کے اسپانسر شپ حقوق غیر قانونی طریقے سے دیے جانے کا انکشاف ہوا۔

سیکریٹری کابینہ کامران علی افضل نے کہا کہ آڈٹ حکام کے دعوے بالکل درست ہیں، ایک مقررہ مدت میں ذمہ داروں کا تعین کریں ورنہ تمام پیراز ایف آئی اے کے حوالے کیے جائیں گے اور ساتوں پیراز کی تحقیقات میں ایک ہی شخص ملوث پایا گیا ہے۔

چیف فنانس افسر پی سی بی نے بدعنوانی کے الزامات کی تردید کر دی۔

ذیلی کمیٹی نے کابینہ ڈویژن کو 60 دنوں میں تمام سات پیراز سے متعلق ریکارڈ آڈٹ حکام سے ویری فائی کرانے کی ہدایت کر دی۔ پی اے سی کی ذیلی کمیٹی نے پی سی بی کے بورڈ ممبران کی فہرست بھی طلب کرلی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی سی بی کی جانب سے ذیلی کمیٹی

پڑھیں:

اسرائیلی حمایت یافتہ گروپ نے سینکڑوں فلسطینیوں کو پراسرار طریقے سے جنوبی افریقہ کیسے پہنچایا؟

جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کے قریب ایک ایئرپورٹ پر جمعرات کی صبح غزہ سے 153 فلسطینیوں کو لانے والی ایک چارٹرڈ پرواز نے حکام کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا۔

ان فلسطینیوں کو بھاری رقم کے عوض جنوبی افریقہ لانے کی ذمہ داری المجد یورپ نامی گروپ پر ڈالی جارہی ہے جس پر اسرائیل کی حمایت یافتہ ہونے اور فلسطینیوں کی ان کے وطن سے بے دخلی میں معاونت کا الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیے: فلسطینی ریاست کا قیام قبول نہیں: سلامتی کونسل اجلاس سے قبل اسرائیل نے مخالفت کردی

غزہ سے جوہانسبرگ پہنچنے والے فلسطینی مسافروں کے پاس نہ تو روانگی کے ایگزٹ اسٹیمپ تھے اور نہ ہی باقاعدہ سفری دستاویزات، جس کی وجہ سے امیگریشن حکام نے تقریباً 12 گھنٹے تک انہیں طیارے میں ہی روک دیا۔ یہ اسی تنظیم کی جانب سے جنوبی افریقہ آنے والی دوسری پرواز تھی۔

بعد ازاں معروف فلاحی تنظیم گفٹ آف دی گیورز کی جانب سے رہائش فراہم کرنے کی یقین دہانی کے بعد تمام افراد کو طیارے سے اترنے کی اجازت دی گئی۔ حکام کے مطابق ان میں سے 23 فلسطینی مزید پروازوں کے ذریعے مختلف ملکوں کو روانہ ہوئے۔

جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ کسی طرح غزہ سے باہر نکالے گئے لگتے ہیں، انہوں نے معاملے کی باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ علاقے سے آئے ہوئے فلسطینیوں کو واپس نہیں بھیج سکتے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی فورسز کی الخیل میں کرفیو جاری، مسجدِ ابراہیمی مسلمانوں کے لیے بند کر دی

اس پرواز کے پیچھے موجود تنظیم ‘المجد یورپ’ پر سنگین الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ تنظیم دعویٰ کرتی ہے کہ وہ 2010 سے کام کر رہی ہے، مگر اس کی ویب سائٹ اسی سال فروری میں رجسٹر ہوئی جبکہ اس پر موجود کئی لنکس غیر فعال ہیں۔

تنظیم کی جانب سے دیا گیا ای میل بھی موجود نہیں۔ متعدد فلسطینیوں نے بتایا کہ انہیں 1,400 سے 2,000 ڈالر فی فرد کی رقم ذاتی بینک اکاؤنٹس میں جمع کرانی پڑی۔

مسافروں کے مطابق انہیں آخری لمحے پر اطلاع ملی، انہیں صرف ایک چھوٹا بیگ، موبائل فون اور محدود رقم ساتھ لے جانے کی اجازت تھی۔ انہیں بسوں کے ذریعے رفح سے کرم ابو سالم چیک پوسٹ تک لایا گیا، پھر اسرائیلی جانچ کے بعد انہیں رامون ایئرپورٹ منتقل کیا گیا، جہاں سے رومانوی طیارہ نیروبی کے راستے جوہانسبرگ پہنچا۔

فلسطینی سفارتخانے نے اس تنظیم کو گمراہ کن اور استحصالی قرار دیتے ہوئے شہریوں کو خبردار کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • پاکستان پر دو بڑے سائبر حملے ناکام بنائے جانے کا انکشاف
  • ایپل کا پہلا فولڈ ایبل آئی فون 2026 میں متعارف کرائے جانیکا امکان
  • رجب بٹ اور سامعہ حجاب کا لائیو سیشن وائرل؛ نامناسب گفتگو پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل
  • آسٹریلیا نے افغان طالبان حکومت پر نئی پابندیوں کی تجاویز پیش کر دیں
  • آسٹریلیا کی سنگین جرائم کے احتساب کیلئے طالبان کیخلاف نئی پابندیوں کی تجاویز
  • کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ، آسیان کپیسٹی بلڈنگ کانفرنس میں شرکت
  • بھارت سے آنے والے یاتریوں سے 10 لاکھ سے زاید کرایہ وصولی کا انکشاف
  • ایکشن کمیٹی ایک حقیقت، ریاستی معاملات چلانے کے لیے 20 رکنی کابینہ تشکیل دوں گا، فیصل ممتاز راٹھور
  • اسرائیلی حمایت یافتہ گروپ نے سینکڑوں فلسطینیوں کو پراسرار طریقے سے جنوبی افریقہ کیسے پہنچایا؟
  • وفاقی کی جانب سے ٹیکس چھوٹ کا فائدہ تمام اضلاع کو ملنا چاہیے، گلبر خان