سانحہ سوات: غفلت کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی ہوگی ، کمیٹی نے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کر دیا : بیرسٹرسیف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرمحمد علی سیف نے کہا ہے کہ سانحہ سوات میں غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی ہوگی ۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف حکومتی وفد کے ہمراہ سانحہ سوات سیلاب میں شہید ہونے والے مردان کے ایک ہی خاندان کے 3 افراد کے لواحقین کے گھر پہنچے، وفد نے غمزدہ خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے تعزیتی پیغام پہنچایا۔اس موقع پر بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اور پوری صوبائی حکومت لواحقین کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہے، سانحہ سوات پر پوری قوم غمزدہ ہے اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، حکومت کی جانب سے اعلان کردہ معاوضہ جلد لواحقین کو فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ موسمی حالات پر کسی کا کنٹرول نہیں، حکومت اس حوالے سے غفلت برتنے والے افراد کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرے گی، ابتدائی طور پر کچھ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں عہدوں سے ہٹا دیا گیا ۔صوبائی مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے مکمل تحقیقات کیلئے اعلی سطح تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی نے تحقیقات کا آغاز کر دیا اور جلد رپورٹ وزیراعلی کو پیش کی جائے گی، رپورٹ موصول ہونے کے بعد غفلت کے مرتکب مزید افراد کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خلاف کارروائی افراد کے خلاف سانحہ سوات نے کہا
پڑھیں:
سوات واقعہ پر خیبرپختونخوا حکومت کی وضاحت، پاکپتن سانحہ پر مریم نواز سے استعفیٰ مانگ لیا
خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ دریائے سوات میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اس روز موسم خراب تھا اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کرنے کی صورت میں حادثہ پیش آ سکتا تھا۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ سوات میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی المناک ہے، جس پر ہمیں گہرا دکھ ہے۔ تاہم حکومت خیبر پختونخوا اس واقعے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس روز یہ واقعہ پیش آیا، اسی دن ہماری ریسکیو ٹیموں نے دریائے سوات سے 80 افراد کو بچایا۔ دریائے سوات ایک طویل دریا ہے جو سینکڑوں کلومیٹر پر محیط ہے۔ حادثے کے دن موسم انتہائی خراب تھا، اور ہیلی کاپٹرز کے حادثے کا بھی خطرہ موجود تھا۔
دوسری جانب بیرسٹر سیف نے پاکپتن میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال (ڈی ایچ کیو) میں آکسیجن کی مبینہ قلت سے بچوں کی اموات پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے استعفے کا مطالبہ کردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر خیبر پختونخوا میں کسی واقعے پر علی امین گنڈاپور سے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تو اس سے پہلے بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ کو بھی استعفیٰ دینا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ مریم نواز کو پنجاب میں مرنے والے بچے نظر نہیں آتے، وہ سیاست چھوڑ کر صوبے میں صحت کے شعبے پر توجہ دیں۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی حکومت میں اسپتالوں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، اور اگر وہ سیاسی اخلاقیات پر یقین رکھتی ہیں تو فوری طور پر مستعفی ہو جائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews استعفے کا مطالبہ بیرسٹر سیف خیبرپختونخوا حکومت سانحہ پاکپتن سانحہ سوات مریم نواز مشیر اطلاعات وی نیوز