Jasarat News:
2025-08-17@11:56:50 GMT

ورک فرام ہوم کی مقبولیت میں کمی کا حقیقی ذمہ دار کون؟

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پانچ سال قبل جب کورونا وائرس کی وبا نے سَر اُٹھایا تھا تب محسوس ہوتا تھا کہ گھر بیٹھے کام کرنا بہت سُودمند ہے۔ ایک طرف تو یومیہ سفر کے جھنجھٹ سے نجات ملتی ہے۔ سفر کی غیر ضروری تھکن اپنی جگہ اور اخراجات اپنی جگہ۔ دنیا بھر میں ورک فرام ہوم کا طریقِ کار اپنایا گیا۔

بعد میں یہ سوال اٹھا کہ گھر بیٹھ کر کام کرنے سے پیداوار گھٹتی ہے، بہتر نتائج حاصل کرنا انتہائی دشوار ہو جاتا ہے۔ تمام معاملات کا متعلقہ تفصیلات کے ساتھ جائزہ لینے کے بعد اب ماہرین کہتے ہیں کہ ورک فرام ہوم کا تصور مُضِر نہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ انتظامی معاملات بہتر نہیں رہے۔

امیزون، اے ٹی اینڈ ٹی، یو پی ایس اور دیگر امریکی اداروں نے تمام ملازمین کو ہفتے میں پانچ دن کام کے لیے حاضر ہونے کو یقینی بنایا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ گھر بیٹھ کر کام کرنے سے ملازمین کی کارکردگی کا گراف ہے جس کے نتیجے میں ادارے کا کام کاج متاثر ہوا ہے۔ امریکی حکومت بھی یہی چاہتی ہے کہ ملازمین ہفتے میں پانچ دن دفتر یا کام کے دیگر مقامات پر حاضر ہوں تاکہ اُن کی کارکردگی کا گراف نہ گرے۔

امریکا اور یورپ میں بہت سے کاروباری اداروں کا کہنا ہے کہ جب اُنہوں نے اپنے ملازمین سے کہا کہ وہ گھر بیٹھ کر کام کریں تو اُن کی کارکردگی بگڑ گئی اور اِس کے نتیجے میں پورے ادارے کی کارکردگی پر شدید منفی اثرات مرتب ہوئے۔ امریکا کے نیشنل بیورو آف اکنامک ریسرچ کا کہنا ہے کہ ایک حقیقت نظر انداز کی جارہی ہے۔ گھر بیٹھے کام کرنے والے بھی بھرپور کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں اور کامیاب ہوسکتے ہیں مگر ایک بنیادی حقیقت کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔ جو لوگ گھر بیٹھے کام کرنے والوں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں اُس کے لیے اُنہیں تربیت لینا پڑے گی اور سیکھنا پڑے گا کہ گھر بیٹھ کر کام کرنے والوں سے کس طور کام لیا جانا چاہیے۔

بیشتر منیجرز کا حال یہ ہے کہ وہ لوگوں کو اپنے سامنے دیکھنا چاہتے ہیں۔ جب لوگ گھر بیٹھے کام کرتے ہیں تب اِن منیجرز کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ معاملات اُن کے ہاتھ سے نکل گئے ہیں۔ یہ پرانا پیراڈائم ہے۔ بڑی عمر کے یعنی سینیر منیجرز کو یہ بات بہت اچھی لگتی ہے کہ لوگ اُن کے سامنے بیٹھ کر کام کریں۔ وقت بدل چکا ہے۔ ملازمین کی نفسیات بھی تبدیل ہوچکی ہے۔ اگر ایسے میں کوئی شخص گھر بیٹھے کام کروانے سے انکار کرے تو اِس پر حیرت ہی ہوگی۔ ورک فرام ہوم آج کی حقیقت یہ ہے۔ اِس کے مطابق خود کو تبدیل کرنے ہی میں بہتری ہے۔ منیجرز پر لازم ہے کہ گھر بیٹھے کام کرنے والوں سے مسلسل رابطے میں رہیں اور اُنہیں فیڈ بیک دیتے رہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گھر بیٹھ کر کام گھر بیٹھے کام ورک فرام ہوم کی کارکردگی کارکردگی کا کام کرنے

پڑھیں:

ٹیم کی ناقص کارکردگی، کرکٹرز کے بھاری معاوضے نظروں میں آنے لگے

کراچی:

ٹیم کی ناقص کارکردگی پر قومی کرکٹرز کے بھاری معاوضے نظروں میں آنے لگے، رواں برس ممکنہ طور پر آخری بار سینٹرل کنٹریکٹ میں آئی سی سی شیئر کا 3 فیصد دیا جائے گا۔

2 سال قبل کی انڈراسٹینڈنگ کے مطابق 2025-26 میں بھی ماہانہ تنخواہ اور میچ فیس سابقہ سیزن کی برقرار رہنا ہے، البتہ پی سی بی نے ریٹینر بجٹ 37 فیصد (319 ملین روپے) بڑھا کر تقریبا 1173.49 ملین کر دیا جس سے اضافے کے اشارے بھی ملتے ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے، ٹیم نے تین میں سے صرف ایک ٹیسٹ جیتا،11 میں سے صرف 2 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں فتح نصیب ہوئی،14 میں سے 7 ٹی 20 میں کامیابی ملی جبکہ اتنے ہی میچز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ 

حال ہی میں نمبر 10 رینک بنگلہ دیش نے گرین شرٹس کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 1-2 سے ہرایا، ویسٹ انڈیز نے دسویں رینک ٹیم کی حیثیت سے ون ڈے سیریز شروع کی اور 1-2 کی فتح سے نواں درجہ حاصل کر لیا۔ 

پاکستان ٹی ٹوئنٹی میں آٹھویں نمبر پر پہنچ چکا، ون ڈے اور ٹیسٹ کی رینکنگ 5 ہے، ٹیم اب تواتر سے نوآموز حریفوں سے بھی ہارنے لگی ہے جس کی وجہ سے شائقین سخت بددل ہیں، پی سی بی بھی کھلاڑیوں کی کارکردگی سے سخت ناخوش ہے۔ 

سابق چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی پر دباؤ ڈال کر سینئر کرکٹرز نے تاریخ میں پہلی بار پی سی بی سے آئی سی سی کی آمدنی کا 3 فیصد حصہ لینے کا مطالبہ منوا لیا تھا، قانونی پیچیدگی کی وجہ سے موجودہ انتظامیہ نے یہ سلسلہ ختم تو نہیں کیا لیکن نئے معاہدوں میں ممکنہ طور پر آخری بار یہ شیئر شامل کیا جائے گا۔ 

ذرائع نے مزید بتایا کہ کرکٹرز کو کئی ماہ سے شرٹ پر اسپانسر لوگو کی رقم بھی نہیں دی گئی، سینٹرل کنٹریکٹ میں یہ درج ہے کہ ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ملک کی نمائندگی کرنے والا ہر کھلاڑی ٹیم لوگو اسپانسر شپ سے بورڈ کو حاصل شدہ رقم کا کچھ حصہ وصول کرے گا اور ہر سیریز کے اختتام پر یہ ادائیگی ہوگی۔ 

بعض حلقوں کے مطابق حکام کا خیال ہے کہ دنیا میں کوئی اور بورڈ کرکٹرز کو شرٹ پر لوگو کی الگ ادائیگی نہیں کرتا تو ہم کیوں کریں؟ البتہ موجودہ معاہدے کی رو سے ایسا کرنا ضروری ہوگا۔ 

دوسری جانب پی سی بی ذرائع نے بتایا کہ اب سینٹرل کنٹریکٹ کے ساتھ ہی دیگر مد میں ملنے والی رقوم بھی دی جاتی ہیں، اب بھی ایسے ہی ادائیگی ہوگی، بورڈ نے بجٹ میں ریٹینر شپ اخراجات گذشتہ سال کے مقابلے میں37 فیصد (319 ملین روپے) بڑھا کر تقریبا 1173.49 ملین کر دیے ہیں،اس سے اضافے کا تاثر تو ملتا ہے۔ 

البتہ 2 سال قبل کی انڈراسٹینڈنگ کے تحت 2025-26 کے نئے معاہدوں میں کھلاڑیوں کی سابقہ میچ فیس اور ماہانہ تنخواہ برقرار رہے گی۔

چاروں کیٹیگریز کے پلیئرز کو ٹیسٹ میچ کھیلنے کا معاوضہ12 لاکھ 57 ہزار 795 ملتا ہے، ون ڈے انٹرنیشنل فیس 6 لاکھ 44 ہزار620 جبکہ ٹی ٹوئنٹی فیس 4 لاکھ 18 ہزار 584 روپے ہے۔اے کیٹیگری میں شامل کرکٹرز کو ماہانہ45 لاکھ روپے کنٹریکٹ کے ملیں گے، آئی سی سی آمدنی کا 3 فیصد حصہ 20 لاکھ 70 ہزار ماہانہ رہے گا۔

رواں دورانیے میں ماہانہ 65 لاکھ 70 ہزار روپے اسٹار کرکٹرز وصول کرتے رہیں گے، بی کیٹیگری میں موجود کھلاڑیوں کی ماہانہ تنخواہ 30 لاکھ روپے ہے، اس میں آئی سی سی شیئر کے15 لاکھ 52 ہزار500 روپے جمع ہوں گے، یوں ان کا ماہانہ معاوضہ45 لاکھ 52 ہزار 500 روپے رہے گا۔ 

سی کیٹیگری میں شامل کرکٹرز کے10 لاکھ روپے ماہانہ میں آئی سی سی کے10 لاکھ 35 ہزار شامل ہوں گے، یوں وہ ہر ماہ 20 لاکھ 35 ہزار روپے ہی حاصل کرتے رہیں گے۔

ڈی کیٹیگری میں جگہ پانے والوں کی ماہانہ تنخواہ ساڑھے 7 لاکھ روپے ہے، اس میں آئی سی سی کے5 لاکھ 17 ہزار 500 شامل ہوں گے، انھیں ماہانہ12 لاکھ 67 ہزار 500 روپے ہی دیے جائیں گے۔ 

گذشتہ سال 25 کھلاڑیوں سے معاہدے ہوئے تھے، اب ان میں مزید 5 کا اضافہ کر کے تعداد کو 30 تک پہنچا دیا جائے گا، نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان رواں ماہ ہی متوقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت چین سے نہیں بیٹھے گا، مقابلہ کرنے کیلئے ایشین ٹائیگر بننا پڑے گا، ایس ایم تنویر
  • بھارت چین سے نہیں بیٹھے گا، مقابلہ کرنے کیلئے ایشین ٹائیگر بننا پڑے گا: ایس ایم تنویر
  • ایئر کینیڈا کی مکمل بندش: 10 ہزار ملازمین کی ہڑتال نے فضائی سروس معطل کردی
  • کیا مصنوعی ذہانت فلموں کے لیے ڈبنگ کا عمل آسان اور حقیقی بنا دے گی؟
  •    ملازمین کے لئے نئی سکیم کا اجراءکردیاگیا
  • زیادہ تر مردوں کو بیٹھنے کے آداب نہیں معلوم، وہ غلط انداز میں بیٹھتے ہیں، رباب مسعود
  • ٹیم کی ناقص کارکردگی، کرکٹرز کے بھاری معاوضے نظروں میں آنے لگے
  • جلد ثابت ہوجائے گا کہ مودی چوری کرکے کرسی پر بیٹھے ہیں، پون کھیڑا
  • 5 گنا بڑے دشمن کو شکست دینے کے بعد حقیقی یوم آزادی منا رہے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • ورک فرام ہوم کرنے والوں کے لیے دنیا کے 10 بہترین ممالک کی فہرست جاری